سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

مضاربہ ( شراکت) کے منافع کے بارے میں مصالحت کرنا

عقد مضاربہ اور اسی طرح کے دیگر عقد و معاہدہ میں کام کرنے والے یا سرمایہ دار کے لئے جو فیصدی منافع معین کیا گیا ہے کیا اس منافع کو رقم کی معین مقدار میں صلح کی جاسکتی ہے ؟

اگر حاصل شدہ منافع اور اس کی مقدار مبہم( نامعلوم ) ہے تو اس صورت میں صلح کرنے میںکوئی اشکال نہیں ہے لیکن منافع کے ظاہر ہونے سے پہلے صلح کرنا جائز نہیں ہے۔

عرفات ،مشعر اور منیٰ میں حاجیوں کی نماز

جن حاجیوں نے مکہ میں اقامت کا قصد کیا ہے ، کیا عرفات ، مشعر او رمنیٰ میں بھی اپنی نمازوں کو کامل پڑھ سکتے ہیں ؟

جواب :۔ موجودہ حالات و شرائط میں مکہ سے عرفات کا در میانی فافلہ ، شرعی مسافت کی مقدار میں نہیں ہے ،لہٰذا ان کی نماز کامل ہے ۔

دسته‌ها: مختلف مسائل

اگر میت کے وارثوں میں، شوہر ، باپ ، ماں اور ایک بیٹی ہو

جناب احمد نے ایک خاتون، فاطمہ سے شادی کی، مہر دس لاکھ تومان معیّن ہوا، جس میں دو لاکھ تومان، نقد ادا کردیا گیا اور باقی آٹھ لاکھ تومان کا چیک، احمد نے فاطمہ کے نام لکھ دیا اور چند شرائط کے تحت، میرے پاس امانت کے طور پر رکھ دیا، جو میرے پاس موجود ہے، وہ خاتون یعنی فاطمہ کچھ عرصہ بعد، دنیا سے گذر جاتی ہے، اس مرحومہ کی پہلے شوہر سے (جو ابھی زندہ ہے) ایک بیٹی ہے جو اپنے نانا کے ساتھ رہتی ہے، مرحومہ کے والد نے تجویز پیش کی ہے جناب احمد کا چیک جو مرحومہ کے نام ہے، وہ انہی کو واپس کردیا جائے، یہ یاددہانی بھی ضرور ی ہے کہ مرحومہ فاطمہ کے والدین باحیات ہیں نیز مرحومہ کے کچھ بہن بھائی بھی موجود ہیں، یہ تمہید مدنظر رکھتے ہوئے درج ذیل سوالات کے جواب عنایت فرمائیں:الف) اس مرحومہ کے وارث کون ہیں؟ب) مذکورہ چیک کی رقم میں سے، مرحومہ کی بیٹی کا حصّہ کس قدر ہے، جو اپنے نانا کے پاس رہتی ہے؟ج) کیا میں شرعی طور پر مذکورہ چیک کو مرحومہ کے والد کے حوالہ کرسکتا ہوں تاکہ وہ مرحومہ کے شوہر (احمد) کو بخش دیں یا نہیں؟د) شریعت کی رو سے، میرے اختیار میں چیک ہونے اور اس میں ان کے تحریر کردہ شرائط نیز اس سلسلہ میں میرے قاضی ہونے کے متعلق، میرا کیا وظیفہ ہے؟

جواب: الف) اس کے وارث، شوہر، باپ، ماں اور ایک بیٹی ہے (البتہ اگر دوسری کوئی اولاد نہ ہو) اس کے شوہر (احمد) کا حصّہ ایک چوتھائی، والدین میں سے ہر ایک کا چھٹا حصّہ اور باقی یعنی چھ حصوں سے، ڈھائی حصّے، بیٹی کے ہیں جو اسے ملیں گے ۔جواب: ب وج) مذکورہ چیک کی رقم تمام وارثوں سے متعلق ہے اور ان کے والد فقط اپنا حصہ بخش سکتے ہیں اور جبکہ آپ کسی خاص شخص (وارث) کے حوالہ، چیک نہیں کرسکتے ہیں لہٰذا سب کے اختیار میں دیدیں ۔جواب: د) آپ کے لئے تمام وارثوں کو اطلاع دینا ضروری ہے تاکہ وہ خود جمع ہوکر چیک کی وضعیت کو روشن کریں ۔

زنا کا اقرار

مرد میں شادی شدہ ہونے کے شرائط ہیں اور عورت غیر شادی شدہ ہے، عورت زبردستی کی دعوایدار ہے لیکن مرد کا دعویٰ ہے کہ دونوں راضی تھے اور مرد چار بار اقرار بھی کرلیتا ہے، خصوصاً مرد کے حق میں حکم کے نتیجہ کو ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اگر مرد کا دعویٰ قبول کرلیا جائے تو اس کو سنگسار کیا جائے گا اور اگر عورت کا دعویٰ قبول کیا جائے تو مرد پر پھانسی کا حکم جاری ہوگا، نیز اس حدیث ''لیس علی المستکرہة شیء اذا قالت استکرہت'' کے پیش نظر یا یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اکراہ کا فعل دونوں سے مربوط ہے اور ان میں سے ہر ایک کی بات کو اپنے اپنے حق میں قبول کرنا، مفہوم اکراہ کے مخالف ہے اور ایک دوسرے کے خلاف دونوں کی باتوں کو قبول کرنا، ''اقرار العقلاء علیٰ انفسہم'' کے خلاف ہے جبکہ زنا واقع ہوا ہے جو اقرار اور عورت کے وضع حمل سے ثابت ہوگیا ہے، آپ سے التماس ہے کہ مذکورہ موضوع کا حکم (جو مبتلابہ مسئلہ ہے ) مزید استفادہ کے لئے بیان فرمائیں؟

جواب: مرد کے اقرار کے مطابق اس پر، سنگسار کرنے کا حکم جاری ہوگا، عورت زبردستی کا دعویٰ کرنے کی وجہ سے بری ہوجائے گی اور ظاہری احکام میں، تفکیک وتفصیل میں کوئی حرج نہیں ہے، اگرچہ بعض موقعوں پر علم اجمالی کے برخلاف ہی کیوں نہ ہو، جسے وہ نجس لباس ، جیسے ایسے پانی سے دھویا جائے جس کے کُر یا قلیل ہونے میں شک ہو، مذکورہ پانی سے دھونے کے باوجود، اس لباس پر نجاست اور پانی پر طہارت کا حکم جاری ہوگا، جس کی دلیل استصحاب ہے ۔

دسته‌ها: اقرار کے احکام

طلاق کی عدّت کا فلسفہ

طلاق یافتہ خواتین کی عدّت کا کیا فلسفہ ہے ؟ اور کیا بانجھ عورتین یا جن خواتین نے اپنا رحم نکلوادیا ہے، اس قانون سے مستثنیٰ (جدا) ہیں ؟

جواب:۔ خواتین کی عدّت کے مسئلہ کے متعدد فلسفہ ہیں، فقط نطفہ منعقد ہونے پر منحصر نہیں ہے لہذا ان تمام موارد میں جہاں شریعت نے کہا ہے، خواتین کو عدّت رکھنا چاہئے ، اگر چہ بانجھ ہی کیوں نہ ہو یا اپنا رحم نکلوادیا ہو یا مثال کے طور پر، چند سال سے اپنے شوہر سے الگ رہ رہی ہو، ان تمام صورتوں میں اُن کو عدّت رکھنا چاہئے .

دسته‌ها: طلاق کی عدت

کھائی پی نہ جانے والی اشیاء کا کھائی پی جانے والی اشیاء کو مُہیّا کرنے کے لئے چوری کرنا

اضطراری حالت میں چوری کی حد کے بارے میں نیچے دئےے گئے دوسوالوں کے جواب عنایت فرمائیںالف۔ اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ حدسرقت پر عمل درآمد کے شرائط میں سے ایک شرط عدم اضطرار ہے ےہ کہ چوری اضطرار کی وجہ سے واقع ہوئی ہو اور اضطرار کے رفع کرنے میں بلاواسطہ رابطہ رکھتی ہو؟ بعبارت دیگر:آیا ضروری ہے کہ مجرمانہ فعل بلاواسطہ اضطرار اور ضرورت کو رفع کرے؟ مثلا اگر کوئی بھوک مٹانے کے لئے ایک سامان کی چوری کرے تاکہ اسے بیچ کر غذا تہیہ کرے ، کیا احکام اضطرار اس کو شامل ہونگے یا اضطرا ر فقط اس صورت مےں رفع مجازات کا سبب ہوگا کہ جب مضطر بھوک مٹانے کے لئے فقط غذا یا کھائی یا پی جانے والی چیز کی چوری کرے ۔ب۔ کیا اوپر کے فرض میں اس حالت کے درمیان جہاں غذا کا چوری کرنا اور دوسرے سامان کی چوری سے غذا مہیہ کرنا برابر ہو اور اس حالت میں جہاں دو میں سے ایک طریقہ زیادہ سہل ہو یا اس حالت میں جہاں فقط رفع اضطرار اور غذا کا حاصل کرنا دوسرے سامان کی چوری اور ضرورت پر منحصر ہو ، کوئی فرق ہے؟۔

جواب: کوئی فرق نہیں ہے۔جواب: جب بھی دوطریقہ موجود ہوں اور سارق رفع اضطرار کی نیت سے کسی ایک پر اقدام کرے ، اس پر حد جاری نہیں ہوگی۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت