سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

قاتل چور پر محارب کا عنوان صادق نہ آنا

اگر تین شخص کسی کو قتل کرنے اور اس کے مال کو چوری کرنے کے قصد سے اس کی موٹر کار میں سوار ہوں اور راستہ میں اس کو مار کر اس کی موٹر کار چرالےں حالانکہ انہوں نے ایک رسی کے ٹکڑے اور ایک پلاسٹیک کے اسلحہ سے استفادہ کیا ہو (بالفرض قتل رسی کے ذرےعہ دم گھونٹنے سے ثابت ہو اور گاڑی کی چوری بھی ثابت ہوجائے،) کیا مذکورہ اشخاص محارب شمار ہوں گے؟اگر قاتل یہ قصد رکھتا ہو کہ قید سے آزاد ہوتے ہی کسی شخص یا اشخاص کا بغیر کسی وجہ کے قتل کرے گا، کیا مفسد فی الارض شمار ہوگا اور مہدورالدم سمجھا جائے گا؟

جواب: ایسے اشخاص محارب نہےں ہیں ، قاتل یا اسی کے مانند کے احکام رکھتے ہیں ، مگر یہ کہ اس عمل کی تکرار اس طرح کریں کہ ناامنی کا سبب قرار پائیں اور مفسد فی الارض کا عنوان پیدا کرلیں ۔جواب: یہ نیت مفسدفی الارض کا مصداق سبب نہیں ہوگی ؛ لیکن اگر ایسی نےت ثابت ہوجائے تو اس کو اسی طرح زندان میں ڈالے رکھےں تاکہ اس کی اصلاح ہوجائے۔

دسته‌ها: محارب کی حد

زوجہ کا جسمانی اور روحانی لحاظ سے، صحیح نہ ہونا

اگر تدلیس ( دھوکا ) کرنے والی بذات خود بیوی ہی ہو ، اور شوہر عیب کے بارے میں مطلع ہونے کے بعد نکاح کو فسخ کردے ، اس مورد میں کہ جب بیماری، نفسیاتی ، سر کا چکرانا ، الٹی آنا ، اور دورا پڑنا ، غصہ کی حالت میں رہنا جو عام طور پر نفسیاتی بیماری کا ہی نتیجہ ہوتا ہے اور قابل علاج بھی نہیں ہوتا نیز حاذق طبیب نے اور عینی گواہوں نے اس کی تصدیق بھی کر دی ہو کیا یہ فسخ صحیح ہے ؟

جب زوجہ اور اس کے گھر والے اس طرح ظاہر کریں کہ لڑکی صحیح و سالم ہے تو گویا یہ اس شرط کے دائرہ میں آجاتی ہے جو ہمارے ماحول میں رائج ہے کہ عورت کو صحیح و سالم سمجھا جاتا ہے ، اور پھر بعد از نکاح اس کے خلاف ظاہر ہوجائے ، تو شوہر نکاح کو فسخ کرسکتا ہے اور اگر دخول محقق نہ ہوا ہو تو عورت کو مہر لینے کا کوئی حق نہیں ہے اور اگر بیماری کی اطلاع سے پہلے دخول ہوگیا ہو تو شوہر پر پورا مہر اد اکرنا لازم ہے ہاں اس کو تدلیس ( دھوکا ) کرنے والے سے وصول کرسکتاہے اور اگر تدلیس کرنے والی خود بیوی ہی ہو تو مہر ساقط ہے ۔

بینک کے قرضے(لون)سے مسجد کیلئے زمین کی خریداری

اگر بینک سے قرض لیکر مسجد بنا نے کے لئے زمین خریدی گئی ہو، اور قرض کی قسطیں جمع نہ کی گئی ہوں ، کیا اپنی رقم واپس لینے کے لئے بینک اس زمین میں تصرف کر سکتا ہے ؟

جواب: زمین کو اپنے ملکیت میں لینے کا بینک کو حق نہیں ہے ،بینک کو فقط اپنے قرض کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق ہے ہاں اگر قرض لیتے وقت یہ شرط ہوئی تھی کہ اگر قسطیں جمع نہ کی گئیں ، تو زمین بینک کے اختیار میں دینا ہو گی ( تو زمین میںبینک کو تصرف کرنے کاحق ہے ) البتہ توجہ رہے کہ قرض ، شرعی عقد کے مطابق لیا جائے نہ کہ سود والا قرض۔

دسته‌ها: مسجد

قاضی کے علم کی مستند باتیں

اگر بعض چیزیں جیسے ڈاکٹری مسئلہ میں طبیب کا نظریہ، آڈیو کیسٹ، ویڈیو کیسٹ، تصوریں، تحریریں، سرکاری کاغذات، غیر سرکاری کاغذات وغیرہ، کسی قاضی کے لئے علم آور ہوں تو کیا وہ قاضی انہیں اپنے حکم اور فیصلہ کی دلیل قرار دے سکتا ہے؟ دوسرے لفظوں میں کیا قاضی کے حکم اور فیصلہ کی دلیلیں فقط بینّہ (گواہی)، قسم اور اقرار، جن کا شریعت میں تذکر ہوا ہے، جیسے امور ہی میں منحصر ہیں یا یہ کہ ہر وہ چیز جو قاضی کے لئے علم کا باعث ہو، قاضی کے فیصلہ کی دلیل بن سکتی ہے؟

عقلاء کی نظر میں معتبر تحریریں اور کاغذات، جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے، شریعت کی رو سے حجت ہیں، لیکن آڈیو کیسٹ فیلم وغیرہ جیسی چیزوں کے معتبر ہونے پر کوئی دلیل نہیں ہے اور قاضی کا علم فقط اس صورت میں حجت اور معتبر ہے کہ جب اسے محسوسات سے جیسے مشاہدہ کرنے یا اسی سے قریب چیز کے ذریعہ، علم حاصل ہوا ہو جیسے غلام اور آقا کے جھگڑے اور (ایک بچہ کے بارے میں) دوخواتین کے اختلاف کے متعلق حضرت علی علیہ السلام کےفیصلہ ، روایات میں بیان ہوئے ہیں، اس سلسلہ میں مزید وضاحت اور تفصیلی گفتگو ہم نے ”علم قاضی“ کے ذیل میں کی ہے ۔

دسته‌ها: قضاوت

دوسروں کی میراث کے حصہ سے اعمال حج بجا لانا

اگر بعض وارث دوسرے وارثوں کا حصہ دیئے بغیر ( یعنی پوری میراث ہڑپ کرکے ) حج کرنے جائیں ، ان کا حج کرنا کیسا ہے اوران کے ساتھ صلہ رحم کرنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب:۔جب تک میراث سے بعض وارثوں کاحصہ ادا نہ کیا جائے اور مشاع ( شرکت)کی صورت میں ان کے حصہ کا مال میراث کے باقی مال کے ساتھ ہوتو اس میں تصر ف کرنا حرام ہے اور اگر اسی مال سے حج کرنے جائیں اور احرام کا لباس اور قربانی کو اسی مال سے مھیا کریں ، ان کے حج میں بھی اشکال ہے اور جب تک باقی وارثوں کا حصہ نہیں دیں گے وہ مال غصبی مال کے حکم میں ہے اور اگر ان کے ساتھ صلہ رحم کرنے یا نہ کرنے کا نہی عن المنکر میں کوئی اثر نہ ہو تو صلہ رحم کو ترک نہیں کرنا چاہئیے ۔

دسته‌ها: مختلف مسائل
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت