مطلّقہ زوجہ کی سکونت کے حق پر قرض خواہوں کا مقدم ہونا
اگر شوہر اپنی زوجہ کو اس گھر میں طلاق دے جو قرض سے علیحدہ نہیں یعنی وہ مکان بھی قرض میںشامل ہے اور اور طلاق کے بعد حاکم اس کے ممنوع التصرف ہونے کا حکم صادر کرے تو کیا اس مکان میں رجعی مطلّقہ کے رہنے کا حق، قرض خواہوں کے حق پر مقدم ہوگا؟
قرضداروں کا حق مقدم ہے ۔
اگر وارث فقط بیوی ہو
اگر شوہر اور زوجہ کا ایک دوسرے کے علاوہ، کوئی اور وارث نہ ہو تو اس صورت میں اُن کی میراث کیسے تقسیم کی جائے گی مہربانی فرماکر بیان فرمائیں؟
جواب: جب کوئی شوہر یا زوجہ دنیا سے گذر جائیں اور کوئی دوسرا شخص ان کا وارث نہ ہو، اس صورت میں اگر زوجہ کا انتقال ہوجائے تو اس کا تمام مال، شوہر کا حق ہے اور اگر شوہر کا انتقال ہوجائے تو اس کا ایک چوتھائی مال، زوجہ کا حق ہے اور باقی مال امام علیہ السلام سے متعلق ہے ۔(١)١ جواہر، ج،٣٩؛ وسائل الشیعہ، ج١٧، باب میراث الزواج
نکاح کے بعد اطلاع پانا کہ شوہر مسلمان نہیں
اگر شادی کے بعد بیوی یہ سمجھے کہ اس کا شوہر مسلمان نہیں ہے ، اس کا حکم کیا ہے ؟
اس کے ساتھ زندگی نہیں گزار سکتی اور نکاح باطل ہے ۔
ریڈیو یا ٹیلی ویژن سے سجدے کی آیت کو سنا
اگر سجدہ کی آیت کو ریڈیو یا ٹیلیویژن سے سنے تو کیا سجدہ واجب ہے ؟
جواب:۔ اگر تلاوت قرآن، ڈائریکٹ ، آرہی ہے تو سجدہ واجب ہے اور اگر ڈائریکٹ نہیں ہے ( یعنی محفوظ کرنے کے بعد میں ٹیلی کاسٹ ہو رہی ہے ) تو احتیاط کے طور پر سجدہ کرے۔
باپ یا داد کا اولاد کی چوری کرنا
اگر سارق ، صاحب مال کا باپ یا اس کادادا ہو ، کیا یہ سرقت فقط حد نہیں رکھتی ہے یاکوئی اور مجازات جیسے تعذیر بھی اس پر جاری نہیں ہوگی ؟
جواب:نہ حد رکھتی اور نہ تعذیر ، مگر یہ کہ یہاں پر عناوین ثانویہ آجائیں ۔
باپ یا داد کا اولاد کی چوری کرنا
اگر سارق ، صاحب مال کا باپ یا اس کادادا ہو ، کیا یہ سرقت فقط حد نہیں رکھتی ہے یاکوئی اور مجازات جیسے تعذیر بھی اس پر جاری نہیں ہوگی ؟
جواب:نہ حد رکھتی اور نہ تعذیر ، مگر یہ کہ یہاں پر عناوین ثانویہ آجائیں ۔
مطلّقہ بیوی کی دوسرے شوہر سے بیٹی
اگر زید اپنی بیوی کو طلاق دیدے اور وہ عورت طلاق گذارنے کے بعد دوسرے شخص سے شادی کرلے اور اس شادی کے نتیجہ میں اس کے یہاں بیٹی پیدا ہوجائے کیا زید اس لڑکی ( مطلقہ بیوی کی دوسرے شوہر کی بیٹی ) سے ، اس کے شادی کے لائق ہونے کے بعد ، شادی کرسکتا ہے ؟
انسان کی بیوی کی دوسرے شوہر سے بیٹی ، اس کی محرم ہے ( اس شرط کے ساتھ کہ اس نے اپنی بیوی کے ساتھ مباشرت کی ہو ) اور اس سے شادی کرنے سے پہلے یا طلاق لینے کے بعد ( دوسرے شوہر سے پیدا ہوئی ہو ) بیٹیوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔
شوہر کا مستحب اعمال بجالانے سے منع کردینا
اگر زیارہ مستحب کام انجام دینے کی وجہ سے کوئی خاتون اس قدر تھک کر چور ہو جائے کہ شوہر، ضروری لذّت اس سے حاصل نہ کرسکے، کیا شوہر اسکو ایسے مستحب اعمال کرنے پر عمل کرنے سے منع کر سکتا ہے، اور آیا اِن جگہوں پر شوہر کی اطاعت کرنا واجب ہے ؟
جواب:۔شوہر اس کو روک نہیں سکتا مگر یہ کہ کلی طور پر لذّت حاصل کرنا ، ختم ہوجائے، اس صورت میں چونکہ شوہر کے حق سے ٹکراؤ ہوگیا ہے لہذا زوجہ شوہر کی اجازت کے بغیر (مستحب) عمل نہیں کرسکتی .
شوہر کا مستحب اعمال بجالانے سے منع کردینا
اگر زیارہ مستحب کام انجام دینے کی وجہ سے کوئی خاتون اس قدر تھک کر چور ہو جائے کہ شوہر، ضروری لذّت اس سے حاصل نہ کرسکے، کیا شوہر اسکو ایسے مستحب اعمال کرنے پر عمل کرنے سے منع کر سکتا ہے، اور آیا اِن جگہوں پر شوہر کی اطاعت کرنا واجب ہے ؟
جواب:۔شوہر اس کو روک نہیں سکتا مگر یہ کہ کلی طور پر لذّت حاصل کرنا ، ختم ہوجائے، اس صورت میں چونکہ شوہر کے حق سے ٹکراؤ ہوگیا ہے لہذا زوجہ شوہر کی اجازت کے بغیر (مستحب) عمل نہیں کرسکتی .
شوہر کا مستحب اعمال بجالانے سے منع کردینا
اگر زیارہ مستحب کام انجام دینے کی وجہ سے کوئی خاتون اس قدر تھک کر چور ہو جائے کہ شوہر، ضروری لذّت اس سے حاصل نہ کرسکے، کیا شوہر اسکو ایسے مستحب اعمال کرنے پر عمل کرنے سے منع کر سکتا ہے، اور آیا اِن جگہوں پر شوہر کی اطاعت کرنا واجب ہے ؟
جواب:۔شوہر اس کو روک نہیں سکتا مگر یہ کہ کلی طور پر لذّت حاصل کرنا ، ختم ہوجائے، اس صورت میں چونکہ شوہر کے حق سے ٹکراؤ ہوگیا ہے لہذا زوجہ شوہر کی اجازت کے بغیر (مستحب) عمل نہیں کرسکتی .