شادی کے کاروان(بارات وغیرہ )
شادی کی ان براتوں کا کیا حکم ہے، جو سڑکوں پر دلہن کو گاڑیوں کا ہورن اور ہتھیلیاں بجاتے ہوئے لے جاتے ہیں ؟
جواب:۔یہ کام دیندار لوگوں کے لیےٴ مناسب نہیں ہے .
جواب:۔یہ کام دیندار لوگوں کے لیےٴ مناسب نہیں ہے .
جواب:۔ نکاح متعہ ایک ہی قسم کا ہوتا ہے اس سے زیادہ نہیں اور یہ سب فوائد اورنتائج اس میں جمع ہیں مگر یہ کہ عقد متعہ کے ضمن میں یہ شرط رکھیں کہ جنسی تعلقات نہیں ہوں گے اور ہر حال میں، باپ کی اجازت کا حکم شرط ہے .
جواب: مسئلہ کے فرض میں ، اس کو اس صورت میں انجام دے سکتے ہیں کہ جب مذکورہ اثر نہ رکھتی ہو اور اس کی تشخیص حاکم شرع اور مراجع تقلید کی ذمہ داری ہے؛ لیکن مخالفین کے ہر نعرے اور آواز کے مقابلے میں تسلیم نہیں ہونا چاہیے۔
ان چیزوں کے حرام ہونے کی دلیل نہیں ملتی۔
اس کے والدین سے معافی مانگنا چاہیے اور جب وہ بالغ ہو جائے احتیاطا اس سے بھی معافی مانگنا چاہیے۔
ایسا کام جو نقصان کا باعث ہو انجام نہیں دینا چاہیے مگر اس قدر جس سے نقصان کا خطرہ نہ ہو اور اگر اس طرح سے وہ قرآن کی تلاوت س محروم ہو سکتا ہے تو جتنا حفظ ہے اس کی تلاوت کر سکتا ہے۔
اگر یہ حالت، اس کی عادی حالت ہے (یعنی اس کی عادت ہوگئی ہے) تب وہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے، لہٰذا اس کی زوجہ کے لئے اس سے جدا رہنا ضروری ہے، لیکن اگر وہ طبیعی حالت سے خارج ہوجاتا ہے، یا مشکوک ہے کہ طبیعی حالت سے خارج ہوا ہے یا نہیں (مثلاً دیوانگی اس پر طاری ہوئی ہے یا نہیں) تب اس صورت میں اس پر مسلمان ہونے کا حکم لگے گا نیز پہلی صورت میں اگر وہ شخص توبہ کرلے اور اس عورت سے دوبارہ نکاح کرلے تو وہ عقد صحیح ہے ۔
جواب:۔ یونیورسٹی کے دوسرے مرکز کے سلسلے میں اس کی نماز و روزہ قصر ہے ۔
اگر دونوں مسجدیں زیادہ قریب نہ ہوں اور عالم دین امام جماعت پر دسترسی بھی ممکن نہ ہو تو واجد شرائط غیر عالم کی امامت میں کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
جواب: توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر ۱۵۳۵، میں مذکورہ شرائط کے تحت ، اس خزانے کو اپنی ملکیت میں لاکر اس کا خمس ادا کرے۔
اوّلاً: اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ یہ مسئلہ شرعی نظر سے پیچیدہ ہے، لہٰذا اس میں احتیاط اور باریک بینی سے عمل کیا جائے تاکہ آپ خلاف شرع کے مرتکب نہ ہوجائیں ۔ثانیاً: گداؤں کا وہ گروہ جس کے پاس زیادہ دولت اوزر ثروت ہے ان کے اموال مجہول المالک کے زمرہ میں ہیں، فقط ان کے ایک سال کے خرچ کے علاوہ اضافی پیسے کا دوسرے فقیر پر خرچ کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور وہ گدا جس کے پاس پیسہ کم ہے وہ سب کا سب انھیں کا مال ہے اور ان کے خرچ کے لئے اس پیسے سے استفادہ کیا جاسکتا ہے، لیکن ایک دن کا خرچ مبلغ۰ ۱۵۰۰(پندرہ ہزار)ریال ان خدمات کے عوض ان سے لینا جو اُن کو دی جاتی ہیں بہت زیادہ ہے، مگر یہ کہ وہ مریض ہوں اور ان کو دن رات میں اتنی مقدار کی ضرورت ہو ۔ثالثاً: وہ گدا جو بہت زیادہ لاغر ہیں اور کام نہیں کرسکتے ان کے اموال کو دوسروں پر خرچ نہ کرنا چاہیے؛ کیونکہ وہ سال گذر جانے کے بعد بھی اسی چیز کا شکار ہوں گے ۔
کوئی ممانعت نہیں ہے؛ لیکن اگر آخر وقت تک قادر ہوجائے تو احتیاط یہ ہے کہ دوبارہ نماز پڑھے ۔
جواب :۔اگر وہ شہر،جس میں چاند نظر آگیا ہے ،اس شہر(جس کے بارے میںسوال ہورہا ہے)کی مغربی سمت میں واقع ہے تو چاند،ثابت نہیں ہو گا اور مشرقی سمت میں واقع تو ثابت ہو جائے گی-