شادی کے کاروان(بارات وغیرہ )
شادی کی ان براتوں کا کیا حکم ہے، جو سڑکوں پر دلہن کو گاڑیوں کا ہورن اور ہتھیلیاں بجاتے ہوئے لے جاتے ہیں ؟
جواب:۔یہ کام دیندار لوگوں کے لیےٴ مناسب نہیں ہے .
تقریبات میں مل کر تالیاں بجانا
ائمہ اطہار علیہم السلام کی ولادت کے موقعہ پر منعقد محفلوں میں، کیا منظم یا غیر منظم طور پر تالیاں بجانا جائز ہے؟ کیا یہ کام اس طرح کی محفلوں کے مناسب ہے ؟ نیز اس قسم کی محفلوں میں کہ جہاں لوگ خوشی کے اظہار کے لئے تالیاں بجانے میں مصروف ہیں، شریک ہونے کا کیا حکم ہے؟
تالیاں بجانے میں کوئی ممانعت نہیں ہے لیکن مسجد اور امام بارگاہوں میں یہ کام نہیں کرنا چاہیے ۔
آنکھ میں درد کے لیے قرآن کی تلاوت کرنا
آنکھ میں درد کے با وجود قرآن مجید کی تلاوت کرنا، جبکہ مطالعہ اس کے لیے ضرر کا باعت ہو اس بات کے مد نظر کہ وہ قرآن سے شدید انسیت اور لگاو کی وجہ سے روزانہ تلاوت کرتا ہے تو اس تلاوت کا کیا حکم ہے؟
ایسا کام جو نقصان کا باعث ہو انجام نہیں دینا چاہیے مگر اس قدر جس سے نقصان کا خطرہ نہ ہو اور اگر اس طرح سے وہ قرآن کی تلاوت س محروم ہو سکتا ہے تو جتنا حفظ ہے اس کی تلاوت کر سکتا ہے۔
عالم دین کے نہ ہونے کی وجہ سے نماز جماعت کا نہ ہونا
اگر ایک مسجد میں غیر عالم دین جماعت کرارہا ہو جبکہ دوسری قریب یا دور کی مسجدوں میں عالم دین کی اقتداء میں نماز جماعت برپا ہورہی ہو تو مذکورہ صورت میں اس مسجد میں نماز پڑھنے والوں کا کیا وظیفہ ہے جو غیر عالم دین کی اقتداء میں نماز پڑھ رہے ہیں؟کیا ان کا وظیفہ یہ ہے کہ اسی مسجد میں غیر عالم دین کی اقتداء میں نماز جماعت ہوتی رہے، یا اس مسجد کی جماعت تعطیل ہوجائے اور دوسری مسجد میں عالم دین کی اقتداء میں جماعت برقرار ہو؟
اگر دونوں مسجدیں زیادہ قریب نہ ہوں اور عالم دین امام جماعت پر دسترسی بھی ممکن نہ ہو تو واجد شرائط غیر عالم کی امامت میں کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
دو جگہ پر تعلیم حاصل کرنا
اگر اسٹوڈینٹس کے گاوٴں سے یونیورسٹی کا فاصلہ ، چار فرسخ سے کم ہو ، لیکن یو نیورسٹی کے دوسرے مرکزکاراستہ ، شرعی مسافت سے زیادہ ہو ، اور طالب علم ہر مہینہ ایک یا دوبار ، وہاں جاتا ہوتو اس کی نماز کا کیا حکم ہے ؟
جواب:۔ یونیورسٹی کے دوسرے مرکز کے سلسلے میں اس کی نماز و روزہ قصر ہے ۔
ذاتی زمین میں ملے ہوئے خزانہ کا خمس
اپنی زمین میں پائے جانے والے، خزانہ کا کیا حکم ہے؟
جواب: توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر ۱۵۳۵، میں مذکورہ شرائط کے تحت ، اس خزانے کو اپنی ملکیت میں لاکر اس کا خمس ادا کرے۔
گداؤں (بھکاریوں) کے مال ودولت
اس چیز کو مدّنظر رکھتے ہوئے کہ بهیکاریوں کے ساتھ جرم کے عنوان سے کوئی قانونی چارہ جوئی نہیں ہوتی، بہت سے ایسے لوگ ہیں جو پورے شہر میں فقیر اور تہی دست کے عنوان سے بھیک مانگتے ہیں، لوگ بھی ان کی ظاہری حالت کو دیکھتے ہوئے ہمدردی اور راٴفت کی رو سے ان کی مدد کرتے ہیں اور چونکہ ان فغقیروں کو اکھٹا کرنے پر ایک توافق انجام پایا ہے کہ جس کی ذمہ دار شہر داری اور انتظامیہ ہے اور ان کے ایک جگہ پر رکھنے کی ذمہ دار ”سازمان بہزیستی“ ہے کہ جس کا مرکز ہدایت (ہیڈکواٹر) کے نام سے مشہور ہے جتنی مدت یہ بھکاری لوگ اس مرکز میں ٹھہرائے جاتے ہیں اس مدت میں ان کو نہانے، دھونے، غذا لباس اور دیگر ضروریات زندگی کی ضرورت ہوتی ہے تو اس سلسلے میں جناب عالی سے کچھ سوال مطلوب ہیں:۱۔ اس دستور العمل کے مطابق جو ”بہزیستی سازمان“ سے مراکز کو بھیجا گیا ہے، ہر فقیر کی سکونت کا ایک رات ایک دن کا خرچ ۱۵۰۰۰(پندرہ ہزار)ریال ہے جو ان سے لیا جائے گا ۔ کیا اتنا پیسہ لینا جائز ہے؟ جائز ہونے کی صورت میں اگر اس سے زیادہ لیا جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟ (قابل ذکر ہے کہ یہ پیسہ اُن پر یا دوسرے گداؤں پر خرچ ہوتا ہے)۲۔ بعض گدالوگ محجور ہیں اور ان کی قوہ عاقلہ زائل ہوگئی ہے اور ان میں سے بہت سےبہت زیادہ دولتمند ہیں اور کچھ کے گھر والوں کی ہم کو کوئی خبر نہیں ہے، اور چونکہ ہم ان کو ہمیشہ تو اپنے پاس رکھ نہیں سکتے، لہٰذا مجبور ہیں کہ ان کو چند روز بعد ان کے شہر اور محل سکونت میں پہنچادیں،لیکن ڈر اس بات کا رہتا ہے کہ یہ اپنا پیسہ نہ کھو بیٹھیں ، کیا جائز ہے کہ ان سے پیسہ لے لیا جائے اور ”سازمان بہزیستی“ کے سپرد کردیا جائے تاکہ تمام مستحقین اور قابل امداد کہ جو اس مرکز کے تحت ہیں ان پر صرف کیا جائے؟
اوّلاً: اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ یہ مسئلہ شرعی نظر سے پیچیدہ ہے، لہٰذا اس میں احتیاط اور باریک بینی سے عمل کیا جائے تاکہ آپ خلاف شرع کے مرتکب نہ ہوجائیں ۔ثانیاً: گداؤں کا وہ گروہ جس کے پاس زیادہ دولت اوزر ثروت ہے ان کے اموال مجہول المالک کے زمرہ میں ہیں، فقط ان کے ایک سال کے خرچ کے علاوہ اضافی پیسے کا دوسرے فقیر پر خرچ کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور وہ گدا جس کے پاس پیسہ کم ہے وہ سب کا سب انھیں کا مال ہے اور ان کے خرچ کے لئے اس پیسے سے استفادہ کیا جاسکتا ہے، لیکن ایک دن کا خرچ مبلغ۰ ۱۵۰۰(پندرہ ہزار)ریال ان خدمات کے عوض ان سے لینا جو اُن کو دی جاتی ہیں بہت زیادہ ہے، مگر یہ کہ وہ مریض ہوں اور ان کو دن رات میں اتنی مقدار کی ضرورت ہو ۔ثالثاً: وہ گدا جو بہت زیادہ لاغر ہیں اور کام نہیں کرسکتے ان کے اموال کو دوسروں پر خرچ نہ کرنا چاہیے؛ کیونکہ وہ سال گذر جانے کے بعد بھی اسی چیز کا شکار ہوں گے ۔
بچے یا اس کے ولی سے حق معاف کرانا
سال کے بچے کو تھپڑ مارنے کی صورت میں اگر وہ بالغ نہ ہوا ہو تو اسے راضی کرنا ضروری ہے یا اس کے والدین کو؟
اس کے والدین سے معافی مانگنا چاہیے اور جب وہ بالغ ہو جائے احتیاطا اس سے بھی معافی مانگنا چاہیے۔
باقی نماز کو بیٹھ کر یا کھڑے ہوکر پڑھنا
ایک بیمار کھڑے ہوکر نماز پڑھتا ہے اچانک سرچکرانے وعاجزی کا احساس کرتا ہے، کیا ساری نماز کو بیٹھ کر یا لیٹ کر ادا کرسکتا ہے؟
کوئی ممانعت نہیں ہے؛ لیکن اگر آخر وقت تک قادر ہوجائے تو احتیاط یہ ہے کہ دوبارہ نماز پڑھے ۔
میراث کی تقسیم کے لئے غائب شخص کی فرضی موت کا حکم
مدنی قانون (سِوِل لا) کی دفعہ ۱۰۱۸ میں جو شیعہ نورانی فقہ سے ماخوذ ہے، آیا ہے: ”غائب کی فرضی موت کا حکم اس وقت صادر ہوسکتا ہے کہ جب اس کی تاریخ حیات کی آخری خبر اتنی مدت گذرجائے کہ معمولاً اتنی مدت میں اس جیسے افراد زندہ نہیں رہ سکتے“ اب اگر کوئی ۳۰ سال سے غائب ہو اور اس کے دو سال بعد ورثہ اس کی فرضی موت کا حکم صادر کرنے کا تقاضا کریں، کیا محکمہ عدالت کو حق ہے کہ ورثہ کی درخواست کی موافقت کرتے ہوئے اس کی مفقودیت کا اخباروں میں اعلان اور مقامی تحقیقات کے انجام کے بعد اگر اس کی حیات یا موت کا سراغ نہ لگے، اس کی فرضی موت کا حکم صادر کردے؟
جواب: موت کا حکم فقط اس صورت میں صادر ہوسکتا ہے کہ یا تو غائب شخص کی موت کا علم ہوجائے یا اتنی مدت گذرجائے کہ معمولاً اتنی مدت میں وہ زندہ نہیں رہ سکتا۔
امانت میں خیانت
کیا امانت میں خیانت حقّ الناس اور قابل گذشت ہے؟ یا حقّ الله ہے اور غیر قابل گذشت؟
اگر امانت میں خنایت عین مال کے تلف ہونے یا منفعت کے ختم ہونے کا سبب ہوتی ہو تو حق الناس ہے اور اس کی خسارت کو اس کے مالک کو ادا کیا جائے گا ۔
۔موطو ہٴ جانور کی نسل
چند سال پہلے ایک بھیڑ کے ساتھ جس نے ابھی تک کوئی بچہ نہیں دیا تھا اور گابھن بھی نہیں ہوئی تھی ، بدفعلی ہو گئی تھی اب جبکہ چند سال گذر گئے ہیں اور اس نے بچہ بھی دیا ہے ، لیکن نہ اس بھیڑ کا معلوم ہے کہ کون سی ہے اور نہ اس کے بچوں کا معلوم ہے کے کون سے ہیں، اگر خود اس بھیڑ کو جس سے بد فعلی کی گئی ہے ،قرعہ کے ذریعہ جدا کرکے ذبح کرے اور اس کو جلا دے تو کیا اس کی یہ نسل جو بھیڑوں کے درمیان موجود ہے لیکن معلوم نہیں ہے کہ کون کون اس کی نسل سے ہے ۔حلال ہو جائے گی؟اور دوسرے یہ کہ مثال کے طور پر اگر وہ بھیڑ سفید رہی ہو تو کیا یہ شخص تمام بھیڑوں کے درمیان قرعہ ڈالے گا یا فقط سفید رنگ کی بھیڑو ں کے درمیان قرعہ ڈالے ؟ نیز کیا چند سال کے بعد ، بچوں اور ایک سال کی بھیڑ کو بھی قرعہ شامل ہوگا؟
جواب:احتیاط واجب کی بنا پر اس حیوان کے بچے بھی اسی کے حکم میں ہیں اور ضروری ہے کہ اسی ترتیب کے ساتھ ان کے بارے میں بھی قرعہ کشی کریں اور اس کے مطابق عمل کریں۔
نکاح متعہ (وقتی شادی) کے ذریعہ لڑکی اور لڑکے کے تعلقات
اگر کوئی لڑکا اور لڑکی، نکاح متعہ کے ذریعہ ، ایک دوسرے سے جائز رابطے رکھنا چاہتے ہوں تو درج ذیل صورتوں میں، کیا شرائط ہیں ؟الف) اگر رابطہ عام معمول کے مطابق فقط ملازمت یا تعلیمی رابطہ ہو .ب) اگر رابطہ ، فقط جنسی لذّت حاصل کرنے کیلئے ہو البتہ دخول کے علاوہ .ج) اگر تعلقات جنسی (مقاربت) ہوں .
جواب:۔ نکاح متعہ ایک ہی قسم کا ہوتا ہے اس سے زیادہ نہیں اور یہ سب فوائد اورنتائج اس میں جمع ہیں مگر یہ کہ عقد متعہ کے ضمن میں یہ شرط رکھیں کہ جنسی تعلقات نہیں ہوں گے اور ہر حال میں، باپ کی اجازت کا حکم شرط ہے .