دیر سے ادا کرنے کی صورت میں گھاٹے کو وصول کرنے کی شرط لگانا
اگر دیر سے قرض ادا کرنے کا خسارہ ، عقد لازم کی ضمنی شرط کی صورت میں ہو تو کیا اس ( خسارے ) کا لینا جائز ہے ؟
اگر عقد کے ضمن میں ، لازم کی الگ شرط ہو تو جائز ہے۔
اگر عقد کے ضمن میں ، لازم کی الگ شرط ہو تو جائز ہے۔
جواب ۔مجسمہ بنانے میں اشکال ہے اور آرٹ جائز ہے
حاکم کو حق نہیں کہ وہ اذن قصاص نہ دے؛ مگر یہ کہ کوئی مہم اجتماعی مفاسد اس کے اوپر مترتب ہوں، لہٰذا قصاص سے خوداری کرنا چاہیے۔
جواب: جب بھی غرق ہونے والے بالغ اور عاقل ہوں تو کوئی ان کے خون کا ضامن نہیں ہے ۔
قسامہ عورت نہیں ہوسکتی، اسی وجہ سے اگر بہ تعداد کافی مرد نہ ہوں تو قسم کی تکرار کریں۔
قسامہ ایک قاضی کے حضور میں کامل طور سے جاری ہونا چاہیے۔
جواب:۔قاضی کیلئے طلاق دینا اس صورت میں جائز ہے کہ جب مصالحت کا امکان اس حد تک ختم ہو جائے کہ شدید عسر وحرج اور مشقت کا باعث ہو، شوہر بذات خود طلاق دینے پر آمادہ نہ ہو اور قاضی کی دی ہوئی طلاق رجعی ہوتی ہے، لیکن اگر شوہر، رجوع کرے اور اس کے بعد دوبارہ آپس میں نا اتفاقی کا موضوع باقی رہے ، تو (قاضی) دوبارہ طلاق دے گا، یہاں تک کہ تیسری طلاق بائن ہوجائے گی .
جواب ۔اس طرح کے برجستہ (ابھرے ہوے)نقوش میں شرعاً اشکال ہے لیکن کوشش کرو کہ ایسے نقش و نگار نہ ہوں جن سے غیر اسلامی دین و مذہب کی ترویج ہوتی ہو یا جو تصویریں اخلاق کے فاسد ہونے کا سبب ہوں
اگر ثابت ہوجائے کہ اس کا حصّہ اُس وقت اتنی قیمت کا تھااور وہ بے خبر تھا تو اختیارات ختم کرانے کا حکم اس کے شامل حال نہیں ہوگا اور وہ شخص معاملہ کو فسخ کرسکتا ہے ۔
نشہ آور چیزوں کا استعمال خواہ کسی مقدار میں بھی ہو، بے شک حرام ہے، نشہ آور چیزیں خواہ قدیمی طرز کی ہوں یا ہمارے زمانے میں ایجاد شدہ ہوں یا آئندہ زمانے میں ایجاد کی جائیں، نیز اس کی کاشت، پیداوار، فصل کاٹنے، تیار کرنے، تقسیم ،خرید وفروخت، حفاظت اور ان کے استعمال میں کسی قسم کی مدد کرنا حرام ہے، اسلامی معاشروں پر لازم ہے کہ اس جان لیوا اور گھروں کو تباہ وبرباد کرنے والی بلاء کا شدّت سے مقابلہ کریں اور امربالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ ادا کرنے میں کوتاہی نہ کریں ۔
جب تک چیک وصول نہ کرے اس وقت تک اس نے سود نہیں لیا ہے ۔جب تک اس رقم کو وصول نہ کرے، سود خوری شمار نہیں ہوگی اور شریعت کی رو سے ایک سود خور کی حیثیت سے اس کا تعاقب نہیں کیا جاسکتا ۔
جواب: تقریباً جنین کی لانہ سازی کے تین ہفتے کے بعد جفت تشکیل پاتا ہے ، اس مرحلہ میں جفت کا وظیفہ رحم کی ضخیم شدہ دیوار سے، بند ناف کے ذریعہ ، خوراک اور آکسیجن، حاصل کرنا ہے ۔اسی طرح جنین کی حیاتی فعالیت سے حاصل شدہ ، کاربنک گیس کو ماںکے خون میں منتقل کرتا ہے اور ا س بطن مادر میں موجود جفت کا دوسرا وظیفہ، مادری ماہا رمون یاپرجسترون کو مترشح کرنا ہے ، جس سے ماہواری بند ہوجاتی ہے ۔ د:اگر حاملہ نہ ہوسکے، تورحم کی پر خون اور ضخیم شدہ دیوار گرنا اوربہنا شروع ہوجاتی ہے ، جو ماہواری کے نام سے مشہور ہے ، خون بند ہوجانے کے بعد ، رحم دوبارہ نئے طریقہ سے استقرار حمل کے لئے تیار ہوجاتا ہے یعنی پُرخون اور ضخیم ہونا شروع ہوجاتا ہے لہٰذا جب ایک عورت حاملہ ہو جاتی ہے ، تو ہارمون کے مترشح ہونے کی وجہ سے جس کا تذکرہ گزرچکا ہے، معمولاً اس عورت کو ماہواری نہیں آتی ، ( نہ یہ کہ وہ خون بچہ کی غذا بن جاتا ہے ) یعنی حقیقت میں خونریزی اور ماہواری ہوتی ہی نہیں ہے جو بچہ کی خوراک بن سکے ۔ ھ: یہ تمام مذکورہ مراحل ، مختلف ہارمون کے مترشح ہونے کے ذریعہ کنٹرول ہوتے ہیں لہٰذاان ہارمونس کو کسی خاتون کو خوراک کے طورپر کھلا نے یا انجکشن کے ذریعہ سے دئے جائیں تو بھی وہ خاتون حائض نہیں ہوسکتی یعنی اس طرح سے اسکو ماہواری نہیں آسکتی ، تو پھر کیسے ہو سکتا ہے کہ وہ خون بچہ کیغذا بن جاتا ہے ۔ ؟جواب: مقصود یہ نہیں ہے کہ رحم سے خونر یزی ہوتی ہے جس کو بچہ نگل لیتا ہے بلکہ مقصود یہ ہے کہ حاملہ ہونے کی صورت میں ، خون ماں (حاملہ) کی رگوں میں ذخیرہ ہوجاتا ہے اور جفت وغیرہ کے ذریعہ،جنین کی طرف منتقل ہوجاتا ہے اور وہ آکسیجن اور خوراک کو بچہ ، اپنی ماں کے اسی خون سے حاصل کرتا ہے ، جیسا کہ بچہ کو دودھ پلانے کے زمانے میں بھی اکثر اوقات ، ماہواری نہیں ہوتی ، اس لئے کہ خون کا کچھ حصہ ، دودھ میں تبدیل ہو کر ، بچہ کی غذا بن جاتا ہے ۔ لہٰذ ااگر ہم کہیں کہ وہ خون ،بچہ کی غذا ہے ، تو مقصود یہ ہے ہم نے بیا ن کیا ہے وہ نہیں جو آپ نے تحریرکیا ہے ۔
داہنے پاؤں کے فقدان کی صورت میں اس کے بائیں پاؤں کو کاٹا جاسکتا ہے اور ایسے ہی بالعکس لیکن داہنے ہاتھ کاپیر کے بدلے قصاص نہیں کرسکتے ، تمام اعضاء جُفت کے بارے میں یہی حکم جاری ہے، یعنی داہنے کو بائیں کے بدلے اور بائیں کو داہنے کے بدلے (مساوی عضو کے فقدان فرض میں) قصاص کرسکتے ہیں۔