سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

محارم کے ساتھ زنا بالجبر کا حکم

ایک خاتون نے اپنی۲۰/سالہ بیٹی کے ساتھ آکر اپنے شوہر کے خلاف جو اس وقت قید میں ہے، اپنے دفاع کی خاطر مجھے وکالت دی ہے، اس کا شوہر ایک سخت مزاج اور گھر کے اندر ڈکٹیٹر اور مطلق العنان حاکم تھا ، نعوذبالله تقریباً ۸/سال تک اپنی بیٹی سے زنا کرتا رہا جس کا نتیجہ ایک بے گناہ بچی ہے جو اس و قت سات سال کی ہوچکی ہے!! آپ سے گزارش ہے کہ باپ اور اس کی بیٹی کے بارے میں جو باپ کے ظلم وزیادتی کی وجہ سے اس کے نامشروع مطالبات مانتی رہی ، شرعی حکم بیان فرماتے ہوئے اس بچی کی شرعی اور قانونی وضعیت کو بھی روشن فرمائیں۔

جواب: چنانچہ باپ کا جرم ثابت ہوجائے، اس کا حکم ۳ بار سزائے موت ہے؛ محارم کے ساتھ زنا کی وجہ سے، عنف (زبردستی) کی وجہ سے اور زناء محصنہ کی وجہ سے اور اگر بیٹی مجبور تھی تو حد نہیں رکھتی، لیکن اگر بیوی اس دعوے کو ثابت نہ کرپائے تو شوہر حدقذف کا تقاضا کرسکتا ہے، مذکورہ بچی باپ کی طرف سے نامشروع ہے لہٰذا اس کی وارث نہیں بن سکتی؛ لیکن اس کا نفقہ وخرچ اس (زانی) کے اوپر ہے۔

دسته‌ها: زنا کی حد
کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت