باپ یا داد کا اولاد کی چوری کرنا
اگر سارق ، صاحب مال کا باپ یا اس کادادا ہو ، کیا یہ سرقت فقط حد نہیں رکھتی ہے یاکوئی اور مجازات جیسے تعذیر بھی اس پر جاری نہیں ہوگی ؟
جواب:نہ حد رکھتی اور نہ تعذیر ، مگر یہ کہ یہاں پر عناوین ثانویہ آجائیں ۔
جواب:نہ حد رکھتی اور نہ تعذیر ، مگر یہ کہ یہاں پر عناوین ثانویہ آجائیں ۔
جواب: سرقت تو شمار نہیں ہوتی لیکن ےہ ایک طریقہ کی خیانت اور حرام ہے اور عورت کو اس کی تلافی کرنا چاہئے ۔
جواب: تمام معمولی ماکولات کو شامل ہے۔
جواب:کمیابی یا حد سے زیادہ گرانی غیرمتمکن افراد کے لئے فرق نہیں کرتی ۔
جواب: سرقت کی حد جاری نہیں ہوگی۔
جواب: کوئی فرق نہیں ہے۔جواب: جب بھی دوطریقہ موجود ہوں اور سارق رفع اضطرار کی نیت سے کسی ایک پر اقدام کرے ، اس پر حد جاری نہیں ہوگی۔
جواب: معیار وہ ہی ایک مہینہ ہے ۔
جواب :الف و ب۔ منافع اور حق کی سرقت کو اموال کی سرقت کے احکام شامل نہیں ہوتے، لیکن ےہ عمل قابل تعذیر ہے۔
جواب: اگر یہ یقین ہو کہ سارق کا تملک کا کوئی قصد نہیں تھا ،بلکہ اس کا قصد یہ تھا کہ استفادہ کرکے پلٹادے گا تو سرقت کے احکام جاری نہیں ہونگے لیکن اس کو تعذیر کیا جائے گا۔
جواب: اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ چور کئے ہوئے مال کی چوری کی کیا سزا ہے تو جواب یہ ہے کہ اس کام کی کوئی شرعی حد نہیں ہے ، لیکن ےہ کام لوگوں کے اموال میں تصرف کی خاطر تعذیر رکھتا ہے۔
چوری کی حد، اس صورت میں جاری نہیں ہوگی اور ایسا ہی اس صورت میں ہوگا جب جیسے مال اس کے مالک کے ہاتھ میں پہنچ گیا ہو ۔