ان لوگوں کا اعتکاف میں بیٹھنا جن کے لئے روزہ نقصان دہ ہے
اگر روزہ کسی کے لئے نقصاندہ ہو تو کیا حکم ہے؟
اُن لوگوں کا اعتکاف باطل ہےجن کے لئے روزہ نقصان دہ ہوتا ہے ۔
اُن لوگوں کا اعتکاف باطل ہےجن کے لئے روزہ نقصان دہ ہوتا ہے ۔
پانچ چیزیں معتکف پر حرام ہیں ۔۱۔ اپنی بیوی سے لذّت اٹھانا؛ اگرچہ حلال طریقے سے ہی کیوں نہ ہو، جیسے اپنی بیوی کے ساتھ ملاعبہ کرنا ۔۲۔ عطر اور خوشبو کا سونگھنا؛ اگرچہ لذّت کے قصد سے نہ ہو ۔۳۔ ضروری نہ ہوتے ہوئے خرید وفروش بلکہ مطلقاً تجارت کرنا؛ لیکن دنیوی مباح کاموں کو انجام دینا جیسے کپڑا سلنے وغیرہ میں اشکال نہیں ہے ۔۴۔ دینی یا دنیوی مسائل میں مدمقابل پر غلبہ اور اظہار فضیلت کی خاطر بحث ومباحثہ یا جدل کرنا اور ان کاموں میں رات دن کا کوئی فرق نہیں ہے بہرحال گذشتہ امور میں سے ہر ایک کام اعتکاف کو باطل کردیتا ہے ۔
معاملہ باطل نہیں ہے ۔
اگر بچہ ممیز ہو اور اعتکاف کے شرائط کو انجام دے تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔
ضرورت کی صورت میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
مرد ،عورت ( ہونے والی بیوی ) کاوکیل ہوسکتا ہے اور صیغہ نکاح پڑھ سکتاہے اور اپنی جانب سے نکاح کو قبول کر سکتا ہے ، مثال کے طور پر یہ کہے : اپنی موکلہ فلاں خاتون کو ، فلاں مدت میں فلاں مہر پر اپنے متعہ میں لے لیا ، اس کے بعد کہے کہ میں نے قبول کیا ،اگر عربی میں پڑھ سکتا ہے تو عربی میں پڑھے اور اگر عربی میں نہیں پڑھ سکتا تو فارسی ( یعنی دوسری کسی زبان) میں پڑھے اور عورت بھی مرد کی طرف سے وکیل ہوسکتی ہے ۔
صیغہ عقد کو ہر اس زبان میں جاری کرنا جائز ہے جسے دونوں( طرفین عقد )لوگ سمجھتے ہوں ، فقط نکاح اور طلاق میںاحتیاط یہ کہ کہ عربی زبان میں صیغہ جاری کیا جائے البتہ اس شرط کے ساتھ کہ اس کے معنی ، جانتے ہوں ، لہذا اس بناء پر صیغہ جاری کرنے والا اگر عربی زبان سے آشنا نہ ہو ( یعنی اس کے معنی نہ جانتا ہو ) اس کو بھی اپنی زبان میں جاری کرسکتا ہے ۔