امانت میں خیانت
کیا امانت میں خیانت حقّ الناس اور قابل گذشت ہے؟ یا حقّ الله ہے اور غیر قابل گذشت؟
اگر امانت میں خنایت عین مال کے تلف ہونے یا منفعت کے ختم ہونے کا سبب ہوتی ہو تو حق الناس ہے اور اس کی خسارت کو اس کے مالک کو ادا کیا جائے گا ۔
اگر امانت میں خنایت عین مال کے تلف ہونے یا منفعت کے ختم ہونے کا سبب ہوتی ہو تو حق الناس ہے اور اس کی خسارت کو اس کے مالک کو ادا کیا جائے گا ۔
اگر دونوں مسجدیں زیادہ قریب نہ ہوں اور عالم دین امام جماعت پر دسترسی بھی ممکن نہ ہو تو واجد شرائط غیر عالم کی امامت میں کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
ایسا کام جو نقصان کا باعث ہو انجام نہیں دینا چاہیے مگر اس قدر جس سے نقصان کا خطرہ نہ ہو اور اگر اس طرح سے وہ قرآن کی تلاوت س محروم ہو سکتا ہے تو جتنا حفظ ہے اس کی تلاوت کر سکتا ہے۔
ان چیزوں کے حرام ہونے کی دلیل نہیں ملتی۔
جواب: الف) بچی کے حصّہ کی دیت ادا کرے اور بظاہر اس کام میں داد اس کے ولی ہیں ۔جواب: ب) اگر ولی قصاص میں مختصر سے عرصہ کے بعد، مالی استطاعت کی امید ہو تو اس کے مستطیع ہونے کا انتظار کرنا چاہیے نیز مجرم سے کافی حد تک ضمانت لے کر اُسے رہا کردیا جائے گا، لیکن اگر اس کے مستطیع ہونے کی امید نہیں ہے تب قاتل پر دیت لازم ہوجائے گی ۔
اگر یہ حالت، اس کی عادی حالت ہے (یعنی اس کی عادت ہوگئی ہے) تب وہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے، لہٰذا اس کی زوجہ کے لئے اس سے جدا رہنا ضروری ہے، لیکن اگر وہ طبیعی حالت سے خارج ہوجاتا ہے، یا مشکوک ہے کہ طبیعی حالت سے خارج ہوا ہے یا نہیں (مثلاً دیوانگی اس پر طاری ہوئی ہے یا نہیں) تب اس صورت میں اس پر مسلمان ہونے کا حکم لگے گا نیز پہلی صورت میں اگر وہ شخص توبہ کرلے اور اس عورت سے دوبارہ نکاح کرلے تو وہ عقد صحیح ہے ۔
جواب:احتیاط واجب کی بنا پر اس حیوان کے بچے بھی اسی کے حکم میں ہیں اور ضروری ہے کہ اسی ترتیب کے ساتھ ان کے بارے میں بھی قرعہ کشی کریں اور اس کے مطابق عمل کریں۔
جواب: الف سے د تک: اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ دلیلوں مےں اس مطلب کے بارے میں کوئی چیز بیان نہیں ہوئی ہے، علاوہ اُن رواےتوں کے جو اس سلسلے مےں حضرت علی علیہ السلام کے فعل پر دلالت کرتی ہےں البتہ ان میں استحباب کے آثار نمایاں ہیں ؛لہٰذا حاکم شرع بطورہمدردی خرچ دے سکتا ہے، لیکن فقیر اور نیازمند افراد کے مورد میں ےہ کام انجام دےا جائے۔
جواب:۔ تمام مسافروں کی طرح اس کا وظیفہ قصر اور افطار ہے ۔
جواب: زمین کو اپنے ملکیت میں لینے کا بینک کو حق نہیں ہے ،بینک کو فقط اپنے قرض کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق ہے ہاں اگر قرض لیتے وقت یہ شرط ہوئی تھی کہ اگر قسطیں جمع نہ کی گئیں ، تو زمین بینک کے اختیار میں دینا ہو گی ( تو زمین میںبینک کو تصرف کرنے کاحق ہے ) البتہ توجہ رہے کہ قرض ، شرعی عقد کے مطابق لیا جائے نہ کہ سود والا قرض۔
جواب : حسینی شعائر کی تعظیم ،تقرب (الٰہی )حاصل کرنے کے کاموں میں افضل ہے ہر معقول طریقے سے استفادہ کیا جا سکتا ہے طبل کا استعمال اگر محاسن فساد کے ساز و طرز کے مناسب نہ ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے
اوّلاً: اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ یہ مسئلہ شرعی نظر سے پیچیدہ ہے، لہٰذا اس میں احتیاط اور باریک بینی سے عمل کیا جائے تاکہ آپ خلاف شرع کے مرتکب نہ ہوجائیں ۔ثانیاً: گداؤں کا وہ گروہ جس کے پاس زیادہ دولت اوزر ثروت ہے ان کے اموال مجہول المالک کے زمرہ میں ہیں، فقط ان کے ایک سال کے خرچ کے علاوہ اضافی پیسے کا دوسرے فقیر پر خرچ کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور وہ گدا جس کے پاس پیسہ کم ہے وہ سب کا سب انھیں کا مال ہے اور ان کے خرچ کے لئے اس پیسے سے استفادہ کیا جاسکتا ہے، لیکن ایک دن کا خرچ مبلغ۰ ۱۵۰۰(پندرہ ہزار)ریال ان خدمات کے عوض ان سے لینا جو اُن کو دی جاتی ہیں بہت زیادہ ہے، مگر یہ کہ وہ مریض ہوں اور ان کو دن رات میں اتنی مقدار کی ضرورت ہو ۔ثالثاً: وہ گدا جو بہت زیادہ لاغر ہیں اور کام نہیں کرسکتے ان کے اموال کو دوسروں پر خرچ نہ کرنا چاہیے؛ کیونکہ وہ سال گذر جانے کے بعد بھی اسی چیز کا شکار ہوں گے ۔
جواب: بظاہر اس کے پاک ہونے کا کوئی قابل توجہ طریقہ نہیں ہے۔
جب تک مسلمانوں کی جان، مال، ناموس کی حفاظت اور بقائے اسلام اور مذہب اہل بیت علیہم السلام کے لئے دفاع اور کوشش کررہے ہیں، ان کا یہ عمل ،جہاد ہے اور ان میں سے جو لوگ اس راہ میں قتل ہوئے ہیں، وہ شہید ہیں، لیکن کوشش کریں کہ مجتہد یا اس کے نمائندے سے، حکم، ضرور حاصل کریں ۔