روزے کے کفار ہ کو شادی کے لئے خرچ کرنا
کیا میں رمضان کے قضا روزے کا کفارہ اپنے بھائی کو دے سکتا ہوں جو شادی کا رادہ رکھتا ہے، اور اس سلسلہ میںضرورت مند ہے ؟
جواب :۔ احتیاط یہ ہے کہ فقط روٹی ( کھانے ) میں خرچ کیا جائے ۔
جواب :۔ احتیاط یہ ہے کہ فقط روٹی ( کھانے ) میں خرچ کیا جائے ۔
جواب:۔ تمام مسافروں کی طرح اس کا وظیفہ قصر اور افطار ہے ۔
جواب:۔ جس بہن نے دودھ پلایا ہے وہ دودھ پینے والے بچہ کے باپ کے لئے محرم نہیں ہوگی لیکن اس کے بچے، دودھ پینے والے بچہ کے باپ کیلئے محرم ہو جائیں گے -.
جواب: الف سے د تک: اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ دلیلوں مےں اس مطلب کے بارے میں کوئی چیز بیان نہیں ہوئی ہے، علاوہ اُن رواےتوں کے جو اس سلسلے مےں حضرت علی علیہ السلام کے فعل پر دلالت کرتی ہےں البتہ ان میں استحباب کے آثار نمایاں ہیں ؛لہٰذا حاکم شرع بطورہمدردی خرچ دے سکتا ہے، لیکن فقیر اور نیازمند افراد کے مورد میں ےہ کام انجام دےا جائے۔
جواب : حسینی شعائر کی تعظیم ،تقرب (الٰہی )حاصل کرنے کے کاموں میں افضل ہے ہر معقول طریقے سے استفادہ کیا جا سکتا ہے طبل کا استعمال اگر محاسن فساد کے ساز و طرز کے مناسب نہ ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے
جواب: بظاہر اس کے پاک ہونے کا کوئی قابل توجہ طریقہ نہیں ہے۔
جواب: معمول کے مطابق کفن اور دفن کے اخراجات سب پر مقدم ہےں، لیکن مجالس ترحیم وفاتحہ وغیرہ واجبات میں سے نہیں ہیں، اسی طرح کمسن بچوں کا نفقہ اگر پہلے نہ دیا گیا ہو، قرض میں شمار نہیں ہوتا، نماز وروزہ کے خرچ کو بھی میت کے اموال میں سے نہیں لے سکتے، باقی قرضے ایک صف میں قرار پاتے ہیں لہٰذا ان کو بہ نسبت ادا کیا جائے۔
جب تک مسلمانوں کی جان، مال، ناموس کی حفاظت اور بقائے اسلام اور مذہب اہل بیت علیہم السلام کے لئے دفاع اور کوشش کررہے ہیں، ان کا یہ عمل ،جہاد ہے اور ان میں سے جو لوگ اس راہ میں قتل ہوئے ہیں، وہ شہید ہیں، لیکن کوشش کریں کہ مجتہد یا اس کے نمائندے سے، حکم، ضرور حاصل کریں ۔
فقط شوہر کے لئے زوجہ کا رقص کرنا جائز ہے اور باقی ہر قسم کا رقص کرنے میں اشکال ہے اور رقص ایک عام فہم بات ہے اور وہ خاص انداز میں تھرکنا ہے کہ جس کی باخبر لوگ تصدیق کریں کہ یہ رقص ہے، البتہ اگر اس کے رقص ہونے میں شک ہو تو حرام نہیں ہے ۔
جواب :۔ کوئی اشکال نہیں اور کفارہ بھی نہیں ہے ۔
کوئی اشکال نہیں ہے۔
اس طرح کے کاموں میں ان کی رضایت ضروری نہیں ہے، البتہ بہتر ہے کہ ان سے مل کر پروگرام طے کریں اور اس بات کا خیال رہے کہ نمازیوں کے لیے کسی رکاوٹ کا باعث نہ ہو۔
ایسا شخص کثیر السفر اور اس کی نماز و روزہ پورا ہے ۔کام سے مربوط مسافرت کے علاوہ میں اس کی نماز اور روزہ قصر ہے ۔اگروہ سفر زیادہ طولانی نہ ہو تو اس کے کثیر السفر ہونے کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا ۔
جواب: ۔ اگر اس کے اہل عیال ہمیشہ اس کے ساتھ رہتے ہیں تو ان کی نما زکامل ہے۔
جواب :۔اگر وہ شہر،جس میں چاند نظر آگیا ہے ،اس شہر(جس کے بارے میںسوال ہورہا ہے)کی مغربی سمت میں واقع ہے تو چاند،ثابت نہیں ہو گا اور مشرقی سمت میں واقع تو ثابت ہو جائے گی-