غیر مخمس لباس کا احرام
اگر احرام کا لباس ایسے مال سے خریدار جائے جس کا خمس یا زکات نہ دی گئی ہو ، کیا ایسے لباس کا احرام صحیح ہے ؟
جواب :۔ ایسے لباس کا احرام ، حرام ہے ۔
جواب :۔ ایسے لباس کا احرام ، حرام ہے ۔
جواب :۔ یہ مسئلہ ، احرام کے محرمات میں سے نہیں ہے بلکہ ہر شخص پر حرم کے درخت کا کاٹنا حرام ہے ۔
ممکن ہے کہ تلوار کے ساتھ قیام کرنا، فوج اور قدرت کی طرف اشارہ ہو۔ اس لیے کہ عام طور سے تلوار قدرت اور قلم علم کے لیے کنایہ کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ یہ احتمال بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کے دور میں آج کے جدید اسلحے کام نہ کریں اور ان ہی جیسے سرد اسلحوں سے کام لیا جائے۔ اس لیے کہ آج کے سنگین اور خطرناک گرم اسلحوں، میزائلوں اور بموں سے بے گناہ اور گناہگار سب ختم ہو جاتے ہیں۔
جواب:۔ ان کے طواف میں کوئی شکال نہیں ہے ، اس لئے کہ طواف میں ، معروف حد کی مراعات کرنا واجب نہیں ہے بلکہ احتیاط مستحب ہے اور صفوں سے متصل ہونا بھی شرط نہیں ہے ۔
جواب : حتی الامکان ، زخموں پر پٹی باندلیں تاکہ خون دوسری جگہ سرایت نہ کرے ، اور اسی حالت میں نماز ادا کریں ۔
جب تک شرعی قوانین کے مطابق، اس کا قاتل ہونا ثابت نہ ہوجائے اس وقت تک قصاص کرنے کا حق نہیں ہے ۔
اس جیسے موارد میں حاکم شرع، صغیر کا ولی ہے اور وہ ہی احقاق حق کرے گا۔
مخبر کے ثقہ ہونے کو اس کے ساتھ معاشرت یا آگاہ اور مطلع وثقہ افراد کی گواہی سے سمجھا جاسکتا ہے ۔
جس کو ضرورت نہیں ہے اس کے لئے حرام ہے کہ گدائی کرے، یہاں تک کہ ضرورت کی صورت میں حکومت اسلامی کو چاہیے کہ ایسے پروگرام ترتیب دے جس سے وہ لوگ آبرومندانہ زندگی گذار سکیں، اور اس حکم کے جاری کی ذمہ دار انتظامیہ اور عدلیہ ہیں اور وہ دوسرے ادارے جو حکومت کی طرف سے معین ہوتے ہیں ۔
جواب: ملاٴ عام میں ہونا لازم نہیں ہے، لیکن ان موارد میں جہاں بہت سے لوگ جرم سے باخبر ہوگئے ہیں اور ملاٴ عام میں سزا کا اجراء مطلوب اثر رکھتا ہوتو اس صورت میں اولیٰ یہ ہے کہ ملاٴ عام میں کوڑے لگائیں جائیں۔جواب ب: ایما ن سے مراد ، بہ معنای عام ہے۔جواب ج: کچھ مومنین کا حاضر ہونا لازمی ہے۔جواب: تازیانے لگاتے وقت ایک طائفہ کے حاضر ہونے کے وجوب کا حکم لگانا مشکل ہے؛ لیکن اس کے جائز ہونے میں اگر لوگوں کی تنبیہ کے لئے مفید ہوکوئی اشکال نہیں ہے۔
اس طرح کی صورتوں میں بچوں کو اس مقدار میں پیسا دے دیا جائے کہ جس سے وہ بھی میراث اور معاملات میں شریک ہو جائیں تو اس کے بعد اس طرح کے تصرفات جایز ہو جائیں گے۔
جواب : سب پر عمل کرنا واجب ہے سوائے ان موارد کے جن میں اسکے خلاف کا یقین ہو۔
حتی الامکان ہر کام کے لئے سچّائی سے کام لیا جائے کہ جو شریعت سے بھی نزدیک ہے اور عقل سے بھی۔
اڑی ہوئی باتوں کی ایک دوسرے کی طرف نسبت دینا، غیبت سے بڑھ کر ہے، ہاں اگر پوشیدہ عیب کو آشکار کئے بغیر بیان کرے تو غیبت ہوتی ہے ۔