سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

امام راتب

کیا مسجد و محراب کا اختیار امام راتب کو ہے؟ اس طرح کہ دوسرے شخص کے وہاں نماز پڑھانے میں اشکال ہویا یہ کہ امام راتب کا اولیٰ ہونا افضل ہونے کی وجہ سے ہے؟ مہر بانی فرماکر وضاحت کریں ۔

جواب:۔ امام راتب کے حق کی مراعات واجب نہیں بلکہ مستحب ہے البتہ اختلافات سے بچنے کے لئے بہتر ہے کہ اس طرح کے مسائل کی رعایت کی جائے ۔

دسته‌ها: جماعت کےاحکام

عزاداری میں خرافات سے پرہیز

ایسے حالات میں کہ جب اسلام کے دشمن مسلمانوں کومنتشر اور نابود کرنے کی کوشش میں ہیں اور طرح طرح کے بہانوں سے اسلام کو خرافاتی دین اور مسلمانوں کو بے منطق لوگوں کی حیثیت سے رو شناس کرانا چاہتے ہیں ایسے دور میں ایسے بعض اعمال کو انجام دینا جو دین میں موجود نہیں تھے اور بعض علاقوں میں کچھ لوگ اسلام کے شعائر کی تعظیم کے نام پر ان اعمال کے مرتکب ہوتے ہیں جن سے شیعہ مذہب اور عزاداری کی توہین کے اسباب فراہم ہو جاتے ہیں اس سلسلے میں کیا حکم ہے ؟

جواب۔ ان شرائط اور حالات میں لازم ہے کہ اہلبیت کے (ع) کے پیرو اور مکتب حسینی کے عاشق افراد پر ہر اس کام سے پرہیز کرے جو عزاداری کے پروگرام کی سستی یا توہین کا باعث ہوتے ہیں اور ان کے بجاے ایسے پروگرام کی جانب جائیں کہ جن سے حسینی مقاصد کی عظمت پہلے سے زیادہ آشکار ہو جائے اور اگر گذشتہ زمانے کے کچھ بزرگ مجتہدوں نے اپنے زمانے میں بعض دلائل و وجوہات کی بناء پر اس طرح کے بعض کاموں کی اجازت دی تھی وہ ہمارے زمانے میں ہوتے تو یہ مسلم ہے کہ انکا نظریہ دوسرا ہوتا خدا وند عالم ہم سبکو سید الشہداء علیہ السلام کے مکتب کے پیروکاروں اور ان کے جاں نثاروں میں قرار دے

دسته‌ها: عزاداری

حملہ آور کو قتل کرنے کے سلسلہ میں شریعت کا حکم

کیا اُس حملہ آور یا چور کو قتل کرنا جائز ہے جو کسی انسان پر حملہ کرے یا اس کے گھر میں چوری کرنے آئے؟

اس وقت جائز ہے جب قتل کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہ ہو اور اس صورت میں اس کا خون ہدر ہے (یعنی قصاص وغیرہ نہیں کیا جاسکتا)

مقتول مسلمان کے اولیاء دم کاحاضر ہونا

اگر مقتول مسلمان ہو، لیکن اولیاء دم کافر ہوں تو کیا کرنا چاہیے؟

حاکم شرع اولیاء دم کو حاضر کرے گا اور ان کو اسلام کی دعوت دے گا، اگر قبول کرلیا تو قاتل کا اختیار ان کے سپرد کردے گا کہ وہ قصاص کریں یا دیت لے لیں اور اگر اسلام کو قبول نہ کریں تو حاکم شرع دیت لے گا اور بیت المال کو دے دےگا۔

ماں کی جان بچانے کے لیے حمل کو ساقط کرنا

اگر ڈاکٹر قطعی طور پر کہے کہ بچہ کے پیٹ میں رہنے کی صورت میں ماں کی جان جا سکتی ہے تو درج ذیل مسائل کا حکم کیا ہوگا:الف: کیا بچہ کا رحم مادر میں ختم کر دینا جائز ہے تا کہ ماں کی جان بچ سکے؟ب: کیا ماں کو اسی حالت پر چھوڑ دینا جائز ہے تا کہ اس بچہ کی ولادت ہو جائے اور ماں مر جائے؟ج: اگر ماں کو اسی حالت میں چھوڑ دیا جائے اور ماں اور بچے دونوں کے مرنے کا احتمال ہو تو حکم کیا ہوگا؟ (موت و حیات کا احتمال دونوں کے لیے مساوی ہو)د: اگر بچہ میں روح پڑ چکی ہو یا نہ پڑی ہو تو اس سے مسئلہ پر کوئی فرق پڑے گا؟

جواب: الف۔ اگر بچہ کی خلقت کامل نہ ہوئی ہو تو سقط کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ب۔ اگر بچے نے ابھی انسانی شکل و صورت اختیار نہ کی ہو تو ماں کی جان بچانے کے لیے اس کا سقط کرنا جائز ہے ۔ج۔ اگر یہ معلوم ہو کہ ان دونوں میں سے کوئی ایک ہی بچ سکے گا تو ان کو ان کی حالت پر چھوڑ دیا جائے گا تا کہ جس کو بچنا ہو وہ بچ جائے اور اس میں کسی انسان کا کوئی دخل نہ ہو اور اگر حالات یہ ہوں کہ یا دونوں مریں گے یا صرف بچہ مرے گا تو اس صورت میں بچہ کو سقط کرانا جائز ہے تا کہ ماں کی جان بچائی جا سکے ۔د۔ مذکورہ بالا جوابات سے اس کا جواب بھی روشن ہو چکا ہے ۔

دسته‌ها: حامله کے احکام
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت