سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

متوفیٰ عورت کے وارثین کا مہر کا مطالبہ کرنا

اگر ایک خاتون کا مہر سفر حج مقرر تھا اور وہ خاتون حج کے سفر سے مشرف ہونے سے پہلے مرجاتی ہے، کیا اس کے وارث مہر کا مطالبہ کرسکتے ہیں؟ ایک سفر حج کا کئی وارثوں کے درمیان تقسیم کا کیا طریقہ ہوگا؟

جواب: جی ہاں، مطالبہ کرسکتے ہیں اور مرحومہ کے انتقال کے وقت کا ایک حج کے سفر کا خرچ شوہر سے لیں گے اور خاتون کے تمام اموال کی طرح اس مال کو بھی ورثہ کے درمیان تقسیم کریں گے

علمی اور ثقافتی مراکز کھولنے کے لئے غیر مسلمانوں کی مدد کرنا

ہمارے علاقے میں سب لوگ شیعہ اثنا عشری ہیں لیکن علمی اور سماجی لحاظ سے (چاہے وہ دینی ہو یا دنیوی) بہت پیچھے ہیں، اور اس علاقے کی زیادہ اہمیت ہونے کی وجہ سے مشرقی اور مغربی سیّاح پہاڑوں کو سرکرنے کے لئے یہاں پر آتے ہیں، ثقافتی ضعف اور مدارس اور امکانات کے فقدان کی وجہ سے مذکورہ افراد لوگوں کے لئے فرہنگی اور تہذیبی مراکز کھلواتے اور باغ لگواتے ہیں ۔ سیدھے سادھے آدمی اس کے نتیجے سے واقف نہیں ہیں، اور ان کے زیر اثر آجاتے ہیں؛ کیا ایسے علاقوں میں ثقافتی مراکز کھولنے کے لئے غیرمسلموں کو زمین دینا اور ان مراکز میں اپنے بچوں کوبھیجنا جائزہے؟

جیسا کہ آپ نے وضاحت کی ہے یہ چیز اس مشکوک الفساد یا مقطوع الفساد کام کی کی مدد میں شمار ہوتا ہے، مومنین کے لئے ضروری ہے کہ اس سے پرہیز کریں اور دشمن کے نقشے کے فریب میں نہ آئیں، لیکن اگر اسلامی یا غیر جانبدار ملکوں، یا عالمی مراکز کی طرف سے بلاقید وشرط اور عزّت وآبرومند کے ساتھ کمک ہو تو اس کے قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اس کے علاوہ لوگ امام علیہ السلام کے سہم کے آدھے حصّے کو علاقے کے معتمد علماء کی نگرانی میں اس مدد کی جگہ خرچ کرسکتے ہیں ۔

اعضاء وضو پر خالکوبی کرانا

جسم پر نقش و نگار بنوانے کا کیا حکم ہے، کیا اس سے غسل اور وضو میں کوئی مشکل پیش آتی ہے؟

جواب: جب بھی جسم کے لئے کوئی خاص نقصان نہ ہو اور ایسی تصویریں بھی نہ ہوں جو اخلاق کے خراب ہونے کا باعث بنیں تو جائز ہے، بہر حال وضو اور غسل کے لئے کوئی رکاوٹ ایجاد نہیں کرتے ۔

ڈوبتے کو نجات دینے کے لئے اجرت کے احکام

اسلامی جمہوریہ ایران کے دریائی قانون کے بند ۱۷۴، و۱۸۱ کے بارے میں کچھ سوالات پیش خدمت ہیں، برائے مہربانی ان کے جواب عنایت فرمائیں:بند نمبر ۱۷۴ میں ایسے آیا ہے: ”ہر قسم کی امداد اور نجات جو مفید نتیجہ کی حامل ہو، اس پر منصفانہ اجرت دی جائے گی، لیکن اگر امداد یا نجات دینے کا کام مفید نتیجہ نہ رکھتا ہو تو اس پر کسی قسم کی اجرت نہیں دی جائے گی، نیز کسی مرتبہ بھی نجات حاصل کرنے والی چیز کی قیمت سے زیادہ رقم ادا نہیں کی جائے گی“۔اور بند ۱۸۱ میں آیا ہے: ”وہ لوگ جن کی جان بچائی گئی ہے ان کوکسی طرح کی اجرت ادا کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا (یعنی ان کے اوپر کسی طرح کی اُجرت ادا کرنا لازم نہیں ہے) نجات دینے والے حضرات جنھوںنے ایک حادثہ سے مربوط نجات یا امداد کے امور میںلوگوں کو نجات دینے کے لئے خدات انجام دی ہیں، وہ لوگ اس اجرت میں سے مناسب حصّہ وصول کرنے کے حقدار ہیں جو اجرت کشتی، جہاز، سامان اور اس سے مربوط دیگر چیزوں کے نجات دینے والوں کودی جاتی ہے“۔۱۔ یہ دو بند، اسلامی عقود میں کس عقد (معاہدہ) کے تحت قرار پاتے ہیں؟ اور فقہی قواعد میں سے کس قاعدہ کو شامل ہیں؟

پہلے بند میں فقط اس موقع پر اجرة المثل کا مطالبہ کرسکتے ہیں کہ جب مال کے مالک یا کشتی اور جہاز کے مالک کی جانب سے درخواست کی گئی ہو، یا کشتی کے مالکان اور ڈوبتے کو نجات دینے والوں کے درمیان ایک عام معاہدہ ہوا ہو اور اس فرض میں کہ ڈوبتے کو نجات دلانے کی درخواست کی گئی ہے، تب اپنی اجرة المثل وصول کرسکتا ہے، اگرچہ اس کی اجرة المثل نجات پانے والی چیز سے زیادہ ہی کیوں نہ ہو، اور یہ (بند) عقد اجارہ اور عقد جعالہ کے تحت درج ہوتا ہے، البتہ دوسرے بند کے سلسلے میں، انسانوں کو نجات دینے کے عوض اجرت لینا لازم نہیں ہے اس لئے کہ یہ کام واجب ہے، مگر یہ کہ حکومت نے کچھ لوگوں کو اس کام کے لئے ملازم رکھا ہو جو ہمیشہ اس کام پر نگران وناظر ہوں، اس صورت میں ان لوگوں کو اپنی تنخواہ لینے کا حق ہے، لیکن کشتی اور سامان کو غرق ہونے سے بچانے کی اجرت میں سے کچھ حصّہ انسانوں کو نجات کے لئے قرار دینے پر شرعی دلیل نہیں ہے بہرحال بطور کلی ان دونوں بند کا فقہی قوانین پر تطبیق دینا متعدد مشکلات کا حامل ہے ۔

دسته‌ها: حق الناس

بعض وارثوں کا وصیت نامہ سے انکار کردینا

اگر وصیت یا مصالحت کے وقت، بعض بچے موجود نہ ہوں کیا وہ بچے جو موجود نہیں تھے، وصیت یا مصالحت کا انکار کرسکتے ہیں یا ان کو حق پہنچتا ہے کہ وہ لوگ اس وصیت یا صلح نامہ کو قبول نہ کریں؟

جواب: اگر وصیت یا صلح کے اوپر کافی مقدار میں، ثبوت موجود ہو، تو کسی کو بھی مخالفت کرنے کا حق نہیں ہے مگر یہ کہ وصیت ایک تہائی سے زیادہ کی ہو تب یعنی ایک سوم سے زیادہ مال میں وارثوں کی اجازت کے بغیر وصیت نافذ نہیں ہوگی ۔

دسته‌ها: وصیت

مسجد کے ناقابل استعمال سامان کو فروخت کرنا

کیا مسجد کے غیر ضروری سامان کو بیچ کر ، اس کی رقم کو مسجد میں خرچ کیا جاسکتاہے ؟

جواب : اگر اس سامان کی ضرورت نہیں رہی ہے تو اس کو بیچ دیں اور اسی مسجد میں خرچ کریں ، اس لئے کہ مذکورہ سامان کو مسجد میں وقف یاعطیہ دینے والے شخص کی رائے سے زیادہ قریب یہی ہے کہ اسی مسجد میں خرچ کیا جائے ،لیکن اگر اس مسجد میں ضرورت نہ ہو تو دیگر تمام مساجد میں خرچ کیا جاسکتاہے ۔

دسته‌ها: مسجد
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت