جواب:۔ حتی المقدور جس قدر روزے رکھ سکتا ہو روزوں کی قضا کرے اور ان کے کفارے کے متعلق ہماری توضیح المسائل کہ مسئلہ نمبر ۱۴۰۱ اور ۱۴۰۲ کے مطابق ع
جو شخص رمضان المبارک کے فقط ۲۸/ روزے درک کرتاہے چونکہ رمضان المبارک کے شروع میں ایران میں ہے اور آخری دنوں میں ایک عرب ملک میں چلا گیاہے اور وہاں پر عید کا چاند ( دوسری جگہوں سے ) ایک دن پہلے ہی نظر آجاتا ہے ، لہٰذا اس طرح اس شخص کو فقط ۲۸/ روزے ملے ہیں ، کیا اس صورت میں اس پر ایک روزے کی قضا واجب ہے یا کوئی قضا واجب نہیں ہے ؟
جواب:۔ ایک روزے کی قضا واجب نہیں ہے لیکن احتیاط، مستحب ہے ۔
موٹر سائیکل کے دھویں کا ناک میں جانا
میں ایک روز رمضان المبارک کے ایّام میں ایسی موٹر سائیکل کے پاس کھڑا تھا جو دھواں دے رہی تھی، اور جیسا کہ مجھے یاد ہے اس وقت میں اکثر ناک سے سانس لے رہا تھا، کیا میرا روزہ باطل ہے؟
اگر عام لوگ اس کو غلیظ دھواں جانتے ہوں اور آپ نے بھی جان بوجھ کر اور متوجہ ہوتے ہوئے اس کو سونگھا ہو تو آپ کے روزے میں اشکال ہے اور اگر وہ دھواں مشکوک تھا تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔
نماز کی قضا دائرمدار تنجز حکم
قضا عبادتوں میں دائر مدار فعلیت حکم ہے، یا دائر مدار تنجزحکم؟
بہت سے موارد میں تنجز حکم کافی ہے؛ جیسے وہ شخص جو سوتا رہ گیا ہو ، یا بھول گیا ہو، یا غفلت میں رہ گیا ہواور نماز قضا ہوگئی ہو۔
فحش فلموں اور معاشرے کو خراب کرنے والے آلات کو نابود کرنا
ہمارے زمانے کے مہم مسائل میں سے ایک مسئلہ اخلاقی فساد کا مسئلہ ہے کہ جس نے ہمارے جوانوں کو بگاڑ دیا ہے اور ان کو ہلاک کرنے کے درپے ہے، اس کے بہت سے پہلو ہیں ان میں سے سب سے واضح پہلو ویڈیو فلمیں اور کیسٹیںہیں کہ جن کا معاشرے کی تہذیب کو خراب کرنے اور جوانوں کو منحرف کرنے میں بہت بڑا حصّہ ہے، اور افسوس کہ انتظامیہ اور عدلیہ اس سلسلے میںبہت سست عمل کرتے ہیں، کیا ایسی چیزوں کو اس دلیل سے کہ یہ اسلامی تہذیب کو ختم کررہی ہیں، نابود کرسکتے ہیں؟ کیا ان جیسی چیزوں کو جیسے ڈش انٹینا وغیرہ کہ جس کا کردار فحش ویڈیو فلموں جیسا یا اس سے شدید ہے، نابود کیا جاسکتا ہے؟
یقیناً فحشا اور فساد کے آلات کو نابود کیا جاسکتا ہے اور یہ کام ضمان کا سبب بھی نہیں ہےن لیکن لوگوں کو یہ اجازت نہیں ہے کہ اپنی مرضی سے یہ کام کریں؛ کیونکہ اس صورت میں ہرج ومرج لازم آئے گا، بلکہ منصوبہ بندی اور قوانین کے تحت، اور حاکم شرع اور مربوطہ حکّام کی ریز نگرانی انجام دیا جائے ۔
اگر وارثین تین ابوینی (ماں باپ دونوں کی طرف سے ) بہنیں ایک دادی اور ایک نانا ہوں
ایک شخص فوت ہوا، انتقال کے وقت اس کے ورثہ یہ ہیں: تین حقیقی بہنیں (جن کے ماں باپ ایک ہوں)دادی اور نانا، مذکورہ وارثوں کی میراث کے حصّے کا دقیق میزا ن کیا ہے اور کیسے ان میں تقسیم ہوگا؟
جواب: نانا، بھائی کے مثل اور دادی بہن کے مثل ہے ؛ اس بناپر مال کے چھ حصّے کئے جائیں گے، دو حصّے نانا کو دےے جائیں گے اور بقیہ چار حصے دادی اور تین بہنوں میں تقسیم ہوںہو گے ، ہر ایک کو ایک حصہ ملے گا۔
سور کی ہڈیوں سے بنی ہوئی جلاٹین (gelatine)
اس جلاٹین(gelatine) (ایک چپ چپاہٹ والا مادہ)کا حکم کیا ہے جو سور یا گائے کی ہڈیوں سے لیا گیا ہو ؟ شایان ذکر ہے کہ بیشتر مواد کہ جسمیں ویٹامین ہوتا ہے اور بیشتر دوائیں کہ جو امریکا میں تیار کی جاتی ہیں یہاں تک کہ بعض مٹھائیاں بھی اس مادے سے بنائی جاتی ہیں ۔
جواب : ضرورت کے وقت ایسے مواد کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔
جس شخص نے بالغ ہونے کے پہلے سال روزے نہیں رکھے
ایک شخص نے رمضان المبارک کے مہینہ میں چند روز عمداً روزے نہیں رکھے لیکن اس کو صحیح تعداد معلوم نہیں ہے اس صورت میں اس کا کیا وظیفہ ہے ؟
جواب:۔ جس قدر روز ے کے چھوڑنے کا یقین ہے ، اسی تعداد میں روزوں کی قضا کرے اور کفارہ بھی دے لیکن اگر اس کے لئے سخت ہو اور انجام نہ دے سکتا ہو تو اس صورت میں ، توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر ۱۴۰۲ کے مطابق عمل کرے ۔
نذر میں تاخیر، مخالفت اور اسکا بدلنا
مہربانی کرکے مندرجہ سوالات کے جواب عنایت فرمائیے؟الف) اگر کوئی شخص اپنی نذر کے انجام دینے پر قادر نہ ہو، کیا ایسا شخص گناہ گا ر ہے؟ب) نذر سے پھر جانا بغیر کسی وجہ کے کیساہے؟ج) کیا نذر میں تاخیر جائز ہے؟
جواب: اگر نذر مطلق ہو تو اس میں تاخیر جائز نہیں ہے اور اگر بغیر عذر کے نذر کی مخالفت کی جائے کفارہ واجب ہوجاتا ہے اور اس کا کفارہ ماہ رمضان کے کفارہ کے مانند ہے۔
نکاح نامہ کی حفاظت
نکاح نامہ کس کے پاس ہونا چاہیےٴ ؟ دلہن کے گھر والوں کے پاس یا دولھا کے پاس ؟
جواب:۔چنانچہ عقد سے پہلے نکاح نامہ کے بارے میں کوئی خاص شرط یا معاہدہ طے نہ کیا گیا ہو تو نکاح نامہ کو دلہن کے گھر والوں کو دینا چاہیےٴ اور ضرورت پڑنے پر شوہر اس کی گواہیدفتر (شادی بیاہ سے متعلق دفتر) سے حاصل کرسکتا ہے
خبر لینے کے لئے رشوت دینا
کیا حکومت کے نظام میں مفید ثابت ہونے والی وخبروں کو جمع کرنے میں رشوت دی جاسکتی ہے؟
جب اس کے علاوہ کوئی اور چارہ نہ ہو اور خبر کی ضرورت بھی ہو تو کوئی ممانعت نہیں ہے اور اس کو رشوت کا نام نہیں دیا جاسکتا۔
طالب علموں اور اساتید کے نماز اور روزوں کے احکام
محترم طالب علموں، اُستادوں اور معلّموں کے نماز وروزہ کا حکم مختلف صورتوں اور فرضوں میں بیان فرمائیں ۔
۱ ۔ اگر پڑھنے کی جگہ یا تدریس کا مقام قابل ملاحظہ ایک مدت مثلاً ایک سال یا ایک سال سے زیادہ کے لئے ہو تو وطن کا حکم اختیار کرلیتا ہے اور وہاں پر نماز اور روزہ قصر نہیں ہے اور وہاں پر لگاتار دس دن روز رہنا بھی شرط نہیں ہے ۔۲۔ وہ اشخاص جو اپنے وطن سے ہفتے میں تین دن یا زیادہ پڑھائی کے لئے دوسری جگہ جاتے ہوں اور ان کا کام قابل ملاحظہ مدت مثلاً ایک سال یا زیادہ تک چلتا رہے تو وہ جگہ ان کے وطن کے حکم میں ہے ۔۳۔ وہ اشخاص جو ایک یا دودن تعلیم حاصل کرنے کے لئے جاتے ہوں اور پلٹ جاتے ہوں تو ان کی نماز اور روزہ قصر ہے ۔۴۔ جب کبھی تعطیل کے ایّام میں پڑھائی کی جگہ پر کسی دوسرے کام کے لئے جاتے ہوں تو ان کے لئے وہی مذکورہ بالا حکم جاری ہوںگے ۔۵۔ وہ اشخاص جو روزانہ یا ہفتے میں تین روز تدریس کے لئے یا تعلیم حاصل کرنے کے لئے جاتے ہوں، یعنی وہاں پر صبح جاتے ہوں اور شام کو پلٹ آتے ہوں اور ایک مدت تک یہ سلسلہ جاری رہے تووہ کثیر السفر شمار ہوںگے اور اس جگہ جاتے اور آتے وقت ان کی نماز اور روزہ قصر نہیں ہے ۔۶۔ وہ افراد جو ایک مہینے یا اس سے زیادہ روزانہ کسی جگہ شرعی مسافت تک جاتے ہوں اور پلٹے ہوں تو وہ کثیر السفر کے حکم میں ہیں ۔۷۔ فرض شمارہ ایک اور دو کے مشمول طالب علم یا معلمین حضرات اگر چاہیں کہ ان کے اس دن کا روزہ کہ جب وہ تعلیم یا تدریس کی جگہ سفر کرنا چاہیں، صحیح ہو تو یا تو وہ اس طرح جائیں کہ ظہر سے پہلے تدریس یا تعلیم کی جگہ پہنچ جائیں اور نیت کریں، یا اپنے وطن سے ظہر کے بعد چلیں تاکہ ان کے روزہ میں کوئی مشکل پیش نہ آئے ۔۸۔ تدریس یا تعلیم اور ان سے مربوط کام، جیسے امتحان، تھیسوغیرہ سے فراغت کے بعد اگر پھر اس جگہ جائیں تو وہ جگہ ان کے وطن کے حکم میں نہیں رہے گی، مگر یہ کہ ان کا یہ قصد ہو کہ اس جگہ مستمر طور سے پرسکونت اختیار کرے گا ۔
متوفیٰ عورت کے وارثین کا مہر کا مطالبہ کرنا
اگر ایک خاتون کا مہر سفر حج مقرر تھا اور وہ خاتون حج کے سفر سے مشرف ہونے سے پہلے مرجاتی ہے، کیا اس کے وارث مہر کا مطالبہ کرسکتے ہیں؟ ایک سفر حج کا کئی وارثوں کے درمیان تقسیم کا کیا طریقہ ہوگا؟
جواب: جی ہاں، مطالبہ کرسکتے ہیں اور مرحومہ کے انتقال کے وقت کا ایک حج کے سفر کا خرچ شوہر سے لیں گے اور خاتون کے تمام اموال کی طرح اس مال کو بھی ورثہ کے درمیان تقسیم کریں گے