مولف یا ورثاء کی اجازت کے بغیر کتاب چھاپنا
اگر کوئی ناشر کسی شاعر کا دیوان یا کسی دانشمند کی تالیف و تصنیف کو اس کی یا مرحوم ہونے صورت میں اس کے ورثاء کی اجازت کے بغیر چھابے اور بیچے اور اس سے خود ذاتی فایدہ اٹھائے تو اس کا کیا حکم ہے؟
حق تالیف ایک عقلایی حق ہے جسے ساری دینا کے عقلاء مانتے ہیں اور جس کی رعایت کی جاتی ہے، اس کی رعایت نہ کرنا ظلم اور ممنوع ہے، کسی مولف کی کتاب یا کسی شاعر کا دیوان اس کی اجازت کے بغیر چھاپبا نایز نہیں ہے۔ اس بات کی طرف توجہ ہونی چاہیے کہ ہمیشہ مصداق عرف سے لیے جاتے ہیں اور احکام شرع سے۔ لہذا اس میں کوئی ممنوعیت نہیں ہے کہ زمانہ گزرنے کے ساتھ ساتھ عقلاء کے نزدیک نئے نئے حقوق وجود مین آئیں اور اسلام انہیں اپنے کلی احکام میں شامل کر لے۔
اجرت پر عمل ( نماز وغیرہ) کرنے والے (اجیر) کیلئے ثواب
جو لوگ اجرت پر عبادت کرنے کے لئے ( یعنی اجرت پر نماز اور روزہ و حج بجا لاتے ہیں )یا اجرت پر دوسرے کام کرنے کے لئے آتے ہیں مثال کے طور پر مزدوری پر مسجد اور مام باڑہ کی تعمیر کرتے ہیں اور اپنی مزدوری بھی لیتے ہیں ،کیا ان کو خدا وند عالم ثواب بھی دے گا ؟
چنانچہ ،مزدور اور اجرت پر کام کرنے والے لوگوں کا قصد ، بندوں کو ان کی ذمہ داریوں اورقرضوں سے نجات دلانا ہو، تو انہیں ثواب بھی ملے گا۔
الکحل کی نجاست و طہارت
بعض کیمیکل، شعبہ کے طالب علموں کے نقل کے مطابق، صنعتی اورطبی الکحل بنانے کا مادہ ایک ہی ہے،فقط اس وجہ سے کہ صنعتی الکحل پینے کے قابل نہ رہے اس میں ایک رنگین مادہ ملادیتے ہیں،اس فرض کے ساتھ ان دونوں الکحل کا کیا حکم ہے؟
جواب: طبّی اورصنعتی الکحل پاک ہے کیونکہ رنگین مادہ کے قطع نظر بھی وہ پینے کے قابل نہیں ہے اور یہ ایک قسم کا زہر شمار کیا جاتا ہے ، اس وجہ سے مست کرنے والے سیال کی دلیل اس کوشامل نہیں ہوگی۔
قطب میں قبلہ کی سمت
کوئی شخص کسی بھی طور پر ، سفر پر یا کسی کام کے باعث قطب کے سفرپر چلاگیا اوروہاں پر اس کا کافی مدت تک قیام کا ارادہ ہے ( ملوظ رہے کہ قطب میں چھ مینہ دن اور اور چھ مہینہ رات ہوتی ہے ) اس صورت میں اس کی نماز روزہ اور قبیلے کی کیا کیفیت ہے ؟ اسی طرح اگر کوئی شخص چاند پر جانے کا رادہ رکھتا ہو تو راستے ،راکٹ اور چاند پر اس کے نماز اور روزے کی کیفیت کیا ہوگی؟
جواب :۔ معتدل علاجات کے مطابق عمل کرے اس مطلب کو ہم نے ”کتاب نماز و روزہ در قطبین “میں تفصیل سے بیان کیا ہے ، قطبی علاقوں میں ، قبلہ کی کوئی شکل نہین ةے ، اس لئے اسی سمت میں کھڑا ہو جائے جس سمت میں مکہ کا سب سے کم فاصلہ ہو اور یہیں سے فضائی سفر میں ، نماز و روزے کا حکم بھی روشن ہو جاتا ہے ، فضائی مسافروں کا قبلہ اس سمت میں ہے جدھر زمین اور اس کامتداد آسمان میں پایا جاتا ہے ۔
لوگوںکی اُن جائدادوں کا حکم جو ماسٹر پلان میں آگئی ہوں
مینسپلٹی نے لوگوں کے بہت سے مکانوں اور دوکانوں کو ماسٹر پلان میں لے لیا ہے جس کی وجہ سے بہت سے خاندان بے گھر اور بہت سی اجتماعی اور خاندانی مشکلات میں مبتلا ہوگئے ہیں ۔ اس طرح کہ اب ۹ افراد پر مشتمل تین خاندان سالوں سے آوارہ ہیں، اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
جائز نہیں ہے کہ حکومت کسی کی جائداد کو ماسٹرپلان میں لے، اور ان کی تکلیف روشن نہ کرے ۔ اگر واقعاً حکومت کو ان کی ضرورت ہے تو ان کی حالیہ تو قیمت کو ان کے مالکان کو ادا کرے ۔ بلاتکلیف رکھنا شرعیت کے خلاف ہے ۔
عدالت میں اعتراف کرنے کے لئے زانی کو حاضر کرنا
برای مہربانی درج ذیل سوالات کے جواب عنایت فرمائیں:الف) کیا زناکے ملزم کو، اعتراف کرنے کے لئے، عدالت میں لانا جائز ہے؟ب) جائز ہونے کی صورت میں کیا قاضی کو اجازت ہے کہ ملزم کو یہ سمجھائے کہ اس کا جرم کیا ہے؟ج) دوسرے سوال کے جائز ہونے اور ملزم کے قبول کرنے کی صورت میں، کیا سمجھانے کے ذریعہ قبول جرم کرنا، اقرار کی حیثیت رکھتا ہو، یا یہ کہ اقرار کرے اور اس عمل (بد) کی صراحت بیانی، کو موضوعیت حاصل ہے، نیز ایک بار اقرار کی صورت میں، کیا متعدد بار اور متعدد نشستوں میں، سوال کو دہرانا، لازم یا جائز ہے؟د) کیا ملزم کی خاموشی سے اس کا انکار، ظاہر ہوتا ہے؟
جواب: الف) زنا کے ملزم کو عدالت میں حاضر نہیں کیا جاسکتا مگر یہ کہ عدالت میں جاکر پہلے گواہ ، گواہی دیدں، یا یہ کہ جبراً اور زور زبردستی زنا کیا گیا ہو اور وہ عورت جس سے زنا کیا گیا ہے، عدالت میں شکایت کرے یا ملزم کچھ دوسرے جرائم کا مرتکب ہوا ہو جیسے پرائی عورت کے ساتھ خلوت، کہ اس طرح کے جرم کی وجہ سے عدالت میں حاضر کیا جائے ۔جواب: ب) گذشتہ جواب سے اس کا جواب بھی معلوم ہوگیا ہے ۔جواب: ج) اقرار صاف وشفاف ہونا چاہیے اور اقرار کے لئے، قاضی کے اصرار کرنے کی کوئی وجہ اورحیثیت نہیں ہے ۔جواب: د) خاموشی سے کوئی چیز ثابت نہیں ہوتی اور اس طرح کے موقعہ پر، انکار لازم نہیں ہے بلکہ اقرار ہونا چاہیے ۔
قذف (زنا کی تہمت والزام) کے موارد
جو شخص، دوسرے پر کفر والحاد کی تہمت لگاتا ہے اور حاکم شرع کے سامنے اس الزام کو ثابت نہیں کرسکتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟الف) کیا اس طرح کے مورد کو قذف کا مصداق سمجھا جاسکتا ہے؟ب) جواب کے منفی ہونے کی صورت میں، اس کے ساتھ کس طرح کا برتاؤ کرنا چاہیے؟ج) چنانچہ وہ شخص، جس پر تہمت لگائی گئی ہے، اپنے حق سے صرف نظر اور درگذر کرے تو کیا اس طرح کا الزام لگانے والے شخص سے، سزا (حد) یا تعزیر ساقط ہوجائے گی؟
الف و ب) قذف فقط دو صورت میں ہوتا ہے: زنا کی تہمت لگانا یا لواط کا الزام لگانا، باقی دوسرے ناجائز الزامات لگانے پر تعزیر (غیر معین سزا) ہے ۔جواب: ج) ظاہر یہی ہے کہ حقدار کے اپنے حق سے درگذر کرنے سے، تعزیر کا حکم جاری نہیں ہوگا، مگر یہ کہ حاکم شرع تشخیص دے کہ اس طرح کے موارد میں، تعزیر ی سزا کو ترک کرنا، معاشرے میں گناہ وفساد کا سبب بنے گا، تب عنوان ثانوی کے اعتبار سے اس کو تعزیر کیا جائے گا ۔
لباس شہرت ( شہرت کا لباس )
لباس شہرت کیاہے اور اس کا استعمال کرنا کیسا ہے ؟
جواب : لباس شہرت یعنی محض دکھا وے کے لئے ایسا لباس پہنا کہ جس سے زاہد اور مقدس ہونا ظاہر ہو ، یعنی لوگوں کے درمیان زاہد و مقدس ، مشہور ہونے کے لئے ایسا لباس پہنے ، اور اس طرح کے لباس پہنے میں شرعاً اشکال ہے ۔
وہ زمین جن کے ملکیت میں آنے کا طریقہ معلوم نہیں
کچھ زمین، ہمیں اپنے باپ داد کی جانب سے وراثت کے ذریعہ، حاصل ہوئی ہیں، لیکن وہ حضرات کیسے ان زمینوں کے مالک بنے، یہ بات ہمارے لئے واضح نہیں ہے، کیا ہم لوگ دوسرے مال کی طرح ان زمینوں کو بھی میراث کے قانون کے مطابق، تقسیم کرسکتے ہیں؟
جواب: اگر تمہارے باپ داد نے، ان زمینوں کو آباد کیا تھا اور اس سے پہلے وہ زمینیں بنجر اور بے آباد تھیں تب تو میراث کے قانون کے مطابق وارثوں کو ملیں گی، اسی طرح اگر انھوں نے خریدا ہو تب بھی لیکن اگر کوئی سند ان زمینوں کے ماضی کے متعلق، موجود نہیں ہے اور کوئی گواہ بھی موجود نہیں ہے تب وہ زمین تمھارے باپ دادا کی ملکیت تھی اور میراث کے قانون کے مطابق تقسیم کرنا چاہیے۔
مکہ و مدینہ میں مسافر کی نماز
کیا مکہ اور مدینہ کے قدیم اور نئے بسے ہوئے محلوں میں مسجد الحرام اور مسجد النبی کی طرح، مسافر کو نماز قصر اور تمام ،پڑھنے میں ،اختیار ہے یا قصر پڑھنا ضروری ہے ؟
جواب :۔ مسافروں کو اختیار ہے کہ مکہ اور مدینہ میں اپنی نماز وں کو مسجد النبی اور مسجد الحرام بلکہ مکہ اور مدینہ کے تمام شہر میں کامل پڑھیں یا قصر بجالائیں اور کامل نماز پڑھنا افضل ہے اور قدیم مکہ و مدینہ اور دور حاضر کے مکہ مدینہ میں کوئی فرق نہیں ہے ۔
بلاد کبیرہ کا حکم (جواب کے شروع کی یہ عبادت
بلاد کبیرہ سے کیامراد ہے ؟ ایران میں کتنے شہر بلاد کبیرہ ہیں اور بلاد کبیرہ میں شہر کے آخر سے مسافت کا حساب کرنا چاہئیے یامحلہ کے آخر سے ؟
جواب:۔ جیسا کہ پہلے بیان ہوا ہے کہ بڑے یاچھوٹے شہر میںکوئی فرق نہیں ، بلکہ بلاد کبیرہ و صغیرہ ، مسافر کے احکام میں برابر ہیں ، مگر یہ کہ شہر اس قدر بزرگ اور وسیع ہو کہ اس کا ہرمحلہ ایک الگ اور مستقل شہر شمار ہوتا ہو جیسے شمیر ان اور شہر رَی کہ تہران سے ملے ہونے کے باوجود، مستقل شہر کا درجہ رکھتے ہیں ، لیکن دیگر محلہ ، تہران کا حصہ شمار ہوتے ہیں اور ان محلوں میں جو مستقل شہر کا درجہ رکھتے ہیں اگر ان کا در میانی فاصلہ ،قصر ہونے کی حد تک ہو تو نماز قصر ہے ، ورنہ نماز کا مل ہے اور مسافت کا معیار شہر کے آخری گھر ہیں ۔
شکی کا وظیفہ(زیادہ شک کرنے والے نمازی کا وظیفہ)
جو شخص زیادہ ہی بھول اور فراموشی کا شکار ہے ، مثال کے طور پر اکثر نمازوں میں بھول جاتا ہے کہ دو رکعت پڑھی ہے یا تین یاچار رکعت پڑھی ہے ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب:۔ کثیر الشک یعنی زیادہ شک کرنے والے کا وظیفہ یہ ہے کہ جو اس کی حالت کے لئے بہتر ہو اسی پر بنا رکھے، ( یعنی اگر اس کی حالت کے لئے ،کم پر بنا رکھنا بہتر ہے تو کم پر بنا رکھے اور اگر زیادہ پر بہترہوتو زیادہ پربنا رکھے )
کن مسائل میں میت کی تقلید کرسکتے ہیں
مردہ مجتہد کے کن فتووں پر عمل کیا جاسکتا ہے؟
جواب: صرف ان مسائل میں مردہ مجتہد کے فتوی پر باقی رہ سکتے ہیں جس پر پہلے عمل کرچکے ہوں ۔

