سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

قذف (زنا کی تہمت والزام) کے موارد

جو شخص، دوسرے پر کفر والحاد کی تہمت لگاتا ہے اور حاکم شرع کے سامنے اس الزام کو ثابت نہیں کرسکتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟الف) کیا اس طرح کے مورد کو قذف کا مصداق سمجھا جاسکتا ہے؟ب) جواب کے منفی ہونے کی صورت میں، اس کے ساتھ کس طرح کا برتاؤ کرنا چاہیے؟ج) چنانچہ وہ شخص، جس پر تہمت لگائی گئی ہے، اپنے حق سے صرف نظر اور درگذر کرے تو کیا اس طرح کا الزام لگانے والے شخص سے، سزا (حد) یا تعزیر ساقط ہوجائے گی؟

الف و ب) قذف فقط دو صورت میں ہوتا ہے: زنا کی تہمت لگانا یا لواط کا الزام لگانا، باقی دوسرے ناجائز الزامات لگانے پر تعزیر (غیر معین سزا) ہے ۔جواب: ج) ظاہر یہی ہے کہ حقدار کے اپنے حق سے درگذر کرنے سے، تعزیر کا حکم جاری نہیں ہوگا، مگر یہ کہ حاکم شرع تشخیص دے کہ اس طرح کے موارد میں، تعزیر ی سزا کو ترک کرنا، معاشرے میں گناہ وفساد کا سبب بنے گا، تب عنوان ثانوی کے اعتبار سے اس کو تعزیر کیا جائے گا ۔

کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت