صدقہ کے خرچ کی کیفیت
صدقہ کو خرچ کرنے کے سلسلے میں جناب عالی کی کیا نظر ہے؟
صدقہ محتاجوں اور ضروتمندوں کا حق ہے ۔
صدقہ محتاجوں اور ضروتمندوں کا حق ہے ۔
جواب: اگر یہ احتمال دیا جائے کہ یہ غذائیں ، کار خانوں یا آلات یادستانہ کے ذریعہ بنائے گئے ہیں تو کوئی اشکال نہیں ہے ، لیکن جب یقین ہو جائے کہ ان کے ہاتھ یا ان کے جسم کا مرطوب حصہ اس کھانے سے مس ہو گیا ہے تو اس صورت میں احتیاط یہ ہے کہ ضرورت کے موقعوں کے علاوہ اس سے پرہیز کرے لیکن ضرورت کے موقعوں پر جیسے غیر اسلامی ممالک میں سفر کے دوران ،اور سفر میں ان غذائوں سے پرہیز کرنا مشکل ہو تواس صورت میں پرہیز نہ کریں۔
جواب: دوسروں کو اذیت پہونچانا جائز نہیں ہے، اور اس صورت میں سگریٹ پینا جب کہ وہ دوسروں کے لئے باعث ضرر ہو، جائز نہیں ہے اور حکو متی اداروں یا پرائویٹ مراکز میں کہ جہاں سگریٹ پینا ممنوع قرار دیا گیا ہے ،یہ کا م حرام ہے یہاں تک کہ اگر وہاں پر کسی کی اذیت کا باعث بھی نہ ہو۔
جواب: ”حارصہ“”دامیہ“ اور سمحاق جیسے زخموں کی دیت گردن میں بھی صادق ہے ۔ لیکن ان کی دیت بدن کی دیت کے مانند ہے ؛ نہ سر و صورت کی دیت کے مانند ، دیت کے علاوہ موار د میں ارش ثابت ہے ۔
جب کبھی کوئی شخص ایک جگہ طولانی مدت مثلاً ایک سال یا زیادہ تک رہنے کا قصد کرے تو وہ جگہ اس کے وطن کے حکم میں ہوگی۔
علم اصول کی بنیادی اور اہم بحثیں نبی اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ائمہ معصومین علیہم السلام سے ہم تک پہچی ہیں جیسے اصل براءت، احتیاط، استصحاب، ابواب تعادل و تراجیح، عام و خاص، مطلق و مقید وغیرہ اور معصومین علیہم السلام نے اپنے اصحاب کو ان سے روشناس کرایا اور ان مسئلہ میں بہت سے شیعہ علماء پیشگام رہے ہیں، مزید اطلاع کے لیے کتاب تاسیس الشیعہ لعلوم الاسلام مولف مرحوم سید حسن صدر کا مطالعہ کریں، آج بھی شیعہ علما علم اصول میں دوسروں سے کہیں زیادہ محکم اور ٹھوس ہیں۔
جواب:احتیاط یہ ہے کہ تقلید کا آغاز مردہ مجتہد سے نہ کیا جائے لیکن میّت کی تقلید پر ان مسائل میں باقی رہا جا سکتا ہے کہ جن کو پہلے انجام دے چکا ہو یا انجام دینے کے لئے فتویٰ حاصل کرچکا ہو۔
مذکورہ روایت، سَنَد کے اعتبار سے قابل بحث ہے؛ لیکن بہرحال نماز صبح کی جماعت کے لئے رات کی مناجاتوں کو کم کرنا اولیٰ ہے ۔نماز جماعت کو ترک کرنا گناہ نہیں ہے اور نہ ہی مقام عصمت کے منافی ہے؛ بلکہ ایک طرح کا ترک اولیٰ ہے اور اگر اس میں دوسروں کی تعلیم کا پہلو پایا جائے تو ترک اولیٰ بھی شمار نہیں ہوتا ۔جیسا کہ ہم نے کہا ہے کہ ممکن ہے اس کا مقصدعوام کے لئے حکم شرعی کو تعلیم دینا ہو، اس صورت میں آپ کے مقام پر کوئی حرف نہیں آتا ہے ۔ یہ بھی فراموش نہ کریں کہ یہ روایت، سَنَد کے اعتبار سے قابل بحث ہے ۔
ان بارتوں کے لئے ضروری ہے کہ شرعی احکام اور متبرک مقامات کی حرمت کا خیال رکھیں؛ اور ان درگاہوں کے خادمین کوچاہیے کہ ان کی روک تھام کے لئے صحیح طریقہ استعمال کریں، جیسے ممانعت کے بورڈ لگائیں اور چھپے ہوئے پرچے بانٹیں اورباربار تذکر دیں، اور یہ کام اس طرح ہونا چاہیے رنجش اور لڑائی کا سبب نہ ہونے پائے ۔
مقتول کے ولی سب مل کر ایک ساتھ قصاص کا اقدام کریں یا اس کام کے لئے کسی کو وکیل بنالیں اور اگر ان (اولیاء مقتول) میں سے کوئی تنہا اور دوسروں کی اجازت کے بغیر، قصاص کرے، تو اس نے حرام کام کیا ہے اور اس کو دوسروں کا حق (دیت) ادا کرنا چاہیے ۔
اگر وہ شخص خود بخود مدہوش ہوجاتا ہے اور کفر آمیز باتیں کرتا ہے تب تو مرتد نہیں ہوگا ورنہ بصورت دیگر مرتد ہوجائے گا ۔
جواب: معمول کے مطابق کفن اور دفن کے اخراجات سب پر مقدم ہےں، لیکن مجالس ترحیم وفاتحہ وغیرہ واجبات میں سے نہیں ہیں، اسی طرح کمسن بچوں کا نفقہ اگر پہلے نہ دیا گیا ہو، قرض میں شمار نہیں ہوتا، نماز وروزہ کے خرچ کو بھی میت کے اموال میں سے نہیں لے سکتے، باقی قرضے ایک صف میں قرار پاتے ہیں لہٰذا ان کو بہ نسبت ادا کیا جائے۔
بہتر ہوگا کہ آب راسخ عزم اور قوی ارادہ کے ساتھ اپنی یونیورسٹی کے کورس کو مکمل کریں اور اس کے بعد مزید بصیرت اور معرفت کے ساتھ آپ حوزہ اور دینی ادارے میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں۔
جواب: اس صورت میں جب تعذیر کو مالی تعذیر میں تبدیل کیا جاسکے، کہ جو قصاص کے ساتھ قابل جمع ہے ، اولویت رکھتا ہے اور جب یہ ممکن نہ ہو،چنانچہ اولیاء دم قصاص کی تاخیر پر راضی ہوں ، زندان کی تعزیر مقدم ہے اور اگر اولیاء دم راضی نہ ہوں تو قصاص کو مقدم کیا جائے گا، تازیانے ہر حال میں انجام پانے چاہئے۔