قسامہ میں قسم کھانے والوں کا عادل ہونا
کیا قسامہ میں قسم کھانے والوں کے عادل ہونے کے شرائط ، شہود کے عادل ہونے کے شرائط کے مانند ہیں؟
جواب : ان کا عادل ہونے کو ثابت کرنا شرط نہیں ہے۔
جواب : ان کا عادل ہونے کو ثابت کرنا شرط نہیں ہے۔
جواب : اگرعورتوں کی ایک مورداعتماد جماعت شہادت دے تو لوث ثابت ہوجاتا ہے۔
جواب:،۔ اگر وہ جماعت پہلی منزل پر منعقد جماعت کے ساتھ ایک ہی جماعت شما ر ہوتی ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
جواب: ڈاکٹر کے انہیں بتا دینے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
جواب: اس حصّے کی نہ کوئی دیت ہے اور نہ ارش ۔
قصاص کو قاتل کی رضایت سے ہر چیز سے بدلا جاسکتا ہے لیکن انصاف کی رعایت کرنا ہر حال میں اچھا ہے۔
جواب:۔ اگر ان کے لئے حرج و مشقت کا باعث نہ ہو کھڑے ہو کر نماز پڑھیں ، خواہ عصیٰ وغیرہ پر تکیہ دے کر ہی کیوں نہ ہو، اور اگر حرج، مشقت اور تکلیف کا باعث ہے تو اس صورت میں بیٹھ کر نما زپڑھ لیں
جواب :۔ چنانچہ معین سال میں اجرت پر حج کرنے کے لئے اجیر ہوا تھا تو اطلاع اور اجازت لازم ہے ۔
جواب: سیادت کے بعض احکام منجملہ، خمس لینا، منتقل نہیں ہوتے اور اس کی وجہ بھی فقہی کتابوں میں بیان ہوئی ہے۔
جو شخص بھی کسی موٴمن کو عمداً قتل کردے، اس کا حکم قصاص ہے اور اگر وہ کسی خطا کا مرتکب ہوگیا ہو تو اس کے بارے میں حاکم شرع کے ذریعہ، حکم الٰہی جاری ہونا چاہیے ۔
جواب: ایسے مورد کے لئے ارش ہے؛ یعنی کامل دیت کو مدنظر رکھ کر دیکھا جاتا ہے کہ نقصان کتنے فیصد پہنچا ہے اسی نسبت کے لحاظ سے ارش معین ہوگا۔
جب بھی ان کا اس محلہ میں رہنا، باعث گناہ ہو تب ان کو دوسرے مقام پر بھیجا جاسکتا ہے ۔
جواب: اگر موت ےا معمولی بیماری سے زیادہ کا خطرہ لاحق ہوتو حدود اور قصاص کا جاری کرنا ممنوع ہے، لہٰذا یا تو تاخیر کریں اور اگر ےہ مسئلہ تاخیر کے ذریعہ سے حل نہ ہو تو قصاص کے بدلے دیت لی جائے۔
جواب: باپ اپنی اولاد میں سے کسی کو بھی میراث سے محروم نہیں کرسکتا؛ اور ان کا اموال قانون خدا کے مطابق بیٹوں اور بیٹیوں میں تقسیم ہوگا، فقط اتنا کرسکتاہے کہ اپنے ایک ثلث ۳/۱ یا اس سے کم مال کو ، جس کو بھی دینا چاہے دیدے۔