سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

بیماروں کے لئے لباس احرام کا نجس ہونا

بندہ ناچیز بیمار اور پیشاب پر ضبط ونہ ہونے کی وجہ سے ، اپنے احرام کے لباس کو پاک نہیں رکھ سکتا، میر ا وظیفہ کیا ہے ؟

جواب:۔ جس قدر کرسکتے ہو ضبط اور برداشت کریں اور جس قدر عسروو حرج( شدید مشقت ) کاباعث ہوتو، اس مقدارمیں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

دسته‌ها: مستحب طواف

اسراف اور تجملات و تشریفات کا معیار

آپ برابر سادگی اور تجملات سے دور رہنے کی تاکید کرتے ہیں مگر ایسے کرنے والے خود کو نارمل مانتے ہیں جب ان سے کہا جاتا ہے تو عرف اور اپنی شان کی بات کرتے ہیں تو فرمائیں کہ اسراف اور تجملات کا معیار کیا ہے؟

وہ مخارج جو انسان کی جایز اور ضروریات زندگی سے زیادہ ہیں ایک طرح سے اسراف اور تجمل ہے۔ البتہ اس میں ہر انسان کا معیار جدا ہو سکتا ہے اور اس کے مصداق کو تلاش کرنے کے لیے معاشرہ کے مومن و دیندار افراد کی طرف رجوع کیا جا سکتا ہے۔

دسته‌ها: اسراف

اولیاء دم کے اوپر دسترسی کا ممکن نہ ہونا

اگرحال حاضر میں اولیاء دم سے رابطہ ممکن نہ ہو لیکن آئندہ میں ان تک پہنچنے کا امکان ہو تو حکم کیا ہے؟

صبر کریں تاکہ دسترسی حاصل ہوجائے؛ لیکن چنانچہ وقت طولانی ہو تو قاتل کو وثیقہ اور کفالت کافی لینے کے بعد آزاد کردیں

ہبہ کے منافعہ کو ہبہ کرنے والے شخص سے مخصوص کردینا

ایک شخص اپنی زمین اور جائداد کو دوسرے شخص کو ہبہ کردیتا ہے اور کہتا ہے: اس شرط کے ساتھ کہ جب تک میں زندہ ہوں میرے اختیار میں رہے گی، کیا یہ ہبہ نافذ اور اس کی یہ شرط لازم ہے؟

جواب: چنانچہ جائداد اور زمین کو اس شخص کے قبضہ میں دیدے تب تو کوئی اشکال نہیں ہے، ہبہ نافذ اور لازم ہے البتہ جب تک وہ خود با حیات ہے اس زمین کے منافع کا مالک رہے گا۔

دسته‌ها: هبه کے احکام

کسی شخص کا دوسرے کے کنویں میں داخل ہوکر مرجانا

ایک شخص اپنی زمین میں کنواں کھودتا ہے، ۱۵ میٹر کی گہرائی میں ایک پتھر پاتا ہے اس پتھر کو بارود کے ذریعہ توڑتا ہے، دھماکہ کے بعد ایک گذرنے والا کنویں کے پاس پہنچتا ہے اور اس پتھر کی وضیعت کو جاننے کے لئے کنویں میں داخل ہوجاتا ہے، بارود کی گیس پھیلنے کی وجہ سے فوت ہوجاتا ہے اور یہ بھی کہ کنویں کے مالک نے متوفّیٰ کو کنویں میں داخل ہونے سے منع بھی نہیں کیا تھا اور شہود کی شہادت کی بنیاد پر جس وقت سے متوفّیٰ کنویں میں داخل ہوا مزدور جتنا بھی اصرار کرتے تھے کہ بستی والوں کو مطلع کردیاجائے کنویں کا مالک مانع ہوتا تھا، ڈیڑھ گھنٹہ گذرنے کے بعد بستی والے باخبر ہوتے ہیں اور متوفّیٰ کو کنویں سے نکال لیتے ہیں، کیا کنویں کا مالک جس نے متوفی کو گیس کے پھیلنے کے خطرہ سے آگاہ نہیں کیا تھا اور بستی والوں کو بھی خبر نہیں کیا تھا کہ فلاں شخص کنویں میں گرگیا ہے، مقصر اور دیت کا ضامن ہے؟

جواب:اس صورت میں جب کہ گذرنے والا اپنی مرضی سے کنویں میں داخل ہوا تھا ، کوئی بھی اس کی دیت کا ذمہ دار نہیں اور اگر کنویں کا مالک اس کی نجات کی کوشش کرسکتا تھا لیکن کوتاہی کی ہے تو تعذیر کا مستحق ہے؛ لیکن اس کے اوپر دیت نہیں ہے اور اگر کنویں کے مالک نے اسے بلایا تھا کہ کنویں میں داخل ہوجائے اور وہ خطرات سے بے خبر اور کنویں کا مالک باخبر تھا اور اس کو مطّلع نہیں کیا تھا تو مالک ذمہ دار ہے۔

دسته‌ها: ضمانت کے اسباب

مال موہوب

اگر ہبہ مشروطہ میں موہوب لہ (جس کو ہبہ کیا جارہا ہے) شرط پر عمل نہ کرے اور مال موہوب کو کسی دوسرے کی طرف منتقل کردے، کیا واہب (ہبہ کرنے والا) حق رجوع رکھتا ہے؟

جواب: جی ہاں، واہب حق رجوع رکھتا ہے ، لیکن ر جوع کے بعد موہوب لہ کو اس کا مثل پلٹانا ہوگا اگر موہوب مثلی ہو، یا اس کی قیمت پلٹائے گا اگر موہوب قیمی ہو۔

دسته‌ها: هبه کے احکام

حق المارۃ (راستہ کے درخت سے کھانا) جایز ہے

کیا حق المارہ (راستہ میں پڑنے والے پیڑ سے کھا لینا) جایز ہے؟

ہاں، راستہ میں پڑنے والے درختوں سے ضرورت بھر پھل یا میوہ توڑ کر کھانا جایز ہے۔ اس شرط کے ساتھ کہ اسی کام کی غرض سے گھر سے نہ نکلا ہو اور اپنے کھانے کے ساتھ اپنے ساتھ نہ لے جائے اور اس کا پھل کھانا کسی لڑائی چھگڑے کا سبب بہ بنتا یو اور احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر یقین ہو کہ اس کا مالک راضی نہیں ہوگا تو پرھیز کرنا چاہیے۔

دسته‌ها: راه گیر کا حق

ایکسیڈینٹ کے وقت ڈرائیور کا پتہ نہ چلنا

ایک شخص ایک موٹر سائکل سے ایکسیڈینٹ کی وجہ سے زخمی ہوگیااس نے ایک شخص ، مثلا ًزید کے ڈرایئور ہونے کے حوالے سے عدالت میں شکایت کی، لیکن زید کا دعویٰ ہے کہ وہ ڈرایئور نہیں تھابلکہ اس کا دوست مثلاً عمرو (کہ جو موٹر سائکل کا مالک تھا اور موٹر سائکل بھی اس کے اختیار میں تھی)ڈرائیور تھا، دوسر ی طرف سے عمرو کہتا ہے :”صحیح ہے کہ موٹر سائکل اس کے اختیار میں تھی لیکن جیسے ہی میں موٹر سائکل سے اترا زید جلدی سے سوار ہوا اور تیزی سے ڈرائیونگ کرتے ہوئے، مذکورہ شخص سے ٹکرا گیا“ عمرو نے اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لئے چند اشخاص کو بعنوان شاہد پیش کیا اور وہ شہادت دیتے ہیں کہ ایکسیڈینٹ سے پہلے ہم نے زید کو ڈرایئونگ کرتے ہوئے دیکھا ہے تو حضور فرمائیں :۱۔ کیا زید کے لئے یہ مورد لوث کے موراد میں شمار ہوگا، نتیجةً مجروح شخص کی قسم کے ذریعہ مذکورہ شخص کو دیت ادا کرنا ہوگی ؟ یا لوث کے موارد میں شمار نہیں ہوگا؟۲۔ مجروح شخص کے صغیر ہونے کی صورت میں، کیا صغیر قسم کھلانے یا قسم کھانے کی درخواست کا حق رکھتا ہے؟۳۔ جواب کے کے منفی ہونے کی صورت میں ، کیا اس کا قہری ولی اور قیم ایسا کوئی حق رکھتا ہے؟ ۴۔ کیا لازم ہے کہ زید کے دعوے کے مقابل قسم کھائے؟

جواب :اگر معتبر شہود شہادت دیں کہ حادثہ کے وقوع کے وقت زید ڈرائیونگ کررہا تھا، ہر چند کہ انہوں نے ایکسیڈینٹ ہوتے نہ دیکھا ہو تو لوث کے موارد میں سے ہے اور صغیر قسم کا مطالبہ نہیں کرسکتا، بلکہ اس کا ولی یہ کام کرسکتا ہے اور قسم فقط اس کا وظیفہ ہے جس کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا ہو۔

دسته‌ها: لوث اور قسامه
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت