سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

نماز کی حالت میں غلاظت کی تھیلی کا ساتھ میں ہونا

جن لوگوں کا آپریشن کے ذریعہ پائیخانہ کا مقام بند کردیا گیا ہے ۔اور ایک تھیلی میں ان کی غلاظت جمع ہوتی رہتی ہے ، نماز کے وقت انکا وظیفہ کیاہے ؟

جواب : اگروہ تھیلی ساتھ میں لگی ہے تو کوئی حرج نہیں لیکن اگر بدن نجاست سے آلودہ ہوجاتا ہے تو اس صورت میں اگر اس کے لئے عسر و حرج یعنی مشقت کا باعث نہ ہو تو بدن کو پاک کرے اور اگر مشقت کا باعث ہے تو اسی حالت میں نماز پڑھ لے ۔

فوجی افسر کی غلطی سے بسیجی طالب علم کا قتل

طالب علموں کو ٹور پر لے جانے والے مربِّی نے اپنی گولی اور چیمبر سے خالی کلاشںگ کوف گن(AK 47)یک دوسرے ساتھی کے ہاتھ میں دیدی، اس نے مربی کی بغیر اجازت کے ایک گولی جو اس کے پاس پہلے تھی اس گن میں اس طرح لگائی کہ گن چلنے کے لئے آمادہ ہوگئی، اچانک ایک آواز والابم ٹور کے مربی کے پاس منفجر ہوا، اس نے نظم کو برقرار کرنے کے لئے اپنی گن کو اس شخص سے لیا اور جو گولیوں سے بھرا چیمبر اس کے پاس تھا گن میں لگایا اور گن کو لوڈ کرلیا، ابھی چلانے کے لئے تیار نہیں کیا تھا کہ اچانک غلطی سے اس کی اںگلی لبلبی پر پڑی اس میں سے ایک گولی نکلیاور نزدیک کھڑے ایک فوجی جوان کو لگ گئی، ڈاکٹروں کی تمام سعی وکوشش کے باوجود وہ جوان دنیا سے چل بسا، اس وضاحت کو مدنظر رکھتے ہوئے حضور فرمائیں کون ضامن ہے؟

جواب: ظاہر یہ ہے کہ دونوں مشترک طور پر دیت کے ضامن ہیں اور ذمہ داری کی مقدار کو معین کرنے کے لئے ہر ایک متدین فنّی ماہرینکی خدمات حاصل کریں ، شک کی صورت میں دونوں شخص آپس میں مصالحہ کرلیں، بہرحال یہ قتل خطاء میں سے نہیں بلکہ شبہہ عمد ہے۔

دسته‌ها: دیت کی ضمانت

یسے نماز خانے جن کے مالک کا پتہ نہ ہو

یونیورسٹی اور کالجوںمیں معمولاً نماز کے لئے ایک جگہ مخصوص کی جاتی ہے کیا اس جگہ پر نماز پڑھنے کی و جہ سے ، اسٹوڈینٹس اور طالب علم پر کچھ رقم فقیروں کو دینا واجب ہے اس لئے کہ ان جگہوں کے مالک کا پتہ نہیں ہے اور کیا یہی بات تدریس پر بھی صادق آتی ہے ؟

جواب : اگر وہ جگہ جو نماز کے لئے مخصوص کی گئی ہے ، حکومت کے اختیار میں ہے اور اس کی وضیعت و کیفیت آپ کے لئے روشن ہے ، تو اس صورت میں ذمہ دار حضرات کی اجازت سے ،وہاں پر آپ کے نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے فقیروں کو کوئی رقم دینا آپ پر لازم نہیں ہے اور اگر واقعاً وہ جگہ مجہول المالک ہو یعنی اس کے مالک کا پتہ نہ ہو اور مالک کے پتہ چلنے کا کوئی راستہ بھی نہ ہوتو اس صورت میں وہاں پر نماز پڑھ سکتے ہیں لیکن اس کے عوض کچھ رقم فقیروں کے دیدیں

حق قصاص کا مرکب ہونا

کیا قصاص، انحلالی اور مرکب حق ہوتا ہے یا غیر انحلال اور بسیط ہوتا ہے؟

مقتول کے ولی سب مل کر ایک ساتھ قصاص کا اقدام کریں یا اس کام کے لئے کسی کو وکیل بنالیں اور اگر ان (اولیاء مقتول) میں سے کوئی تنہا اور دوسروں کی اجازت کے بغیر، قصاص کرے، تو اس نے حرام کام کیا ہے اور اس کو دوسروں کا حق (دیت) ادا کرنا چاہیے ۔

خودکشی کا قصد رکھنے والے کو اس سے روکنا

ایک شخص کسی طرح سے خودکشی کرنا چاہتا ہے، اس کے بارے میں ذیل میں دئے جا رہے سوالوں کے احکام بیان فرمائیں:الف۔ کیا اسے خودکشی سے روکنا دوسروں کے لیے واجب ہے؟ب۔ اگر اس شخص کو خود کشی سے روکنا کسی خرچ کا باعث ہو تو ہو کس کے ذمے ہوگا؟ج۔ اگر بچانے والی کی خود کی جان کسی خطرے میں پڑ جائے تو کس اس کا کس حد تک خود کو خطرہ میں ڈالنا صحیح ہے؟د۔ خود کشی کرنے والے کی جان بچانے کے مسئلہ میں، کیا مسلمان، کافر حربی و غیر حربی میں کوئی فرق پایا جاتا ہے؟ھ۔ کیا اس شخص کو خود کشی سے روکنے کے لیے اس کی اجازت کا ہونا ضروری ہے یا نہیں؟و۔ اگر خودکشی والا بچانے والی کی کوشش سے راضی نہ ہو اور بچانے میں اسے کوئی نقصان پہچ جائے تو کیا بچانے والا ضامن ہے؟

جواب: الف تا ج۔ خودکشی سے روکنا ہر مسلمان پر واجب ہے اور اگر اس کے بچانے میں کم ہیسا خرچ ہو رہا ہو تو جان بچانے والے کو خرچ کرنا چاہیے لیکن اگر پیسا زیادہ خرچ ہو رہا ہو تو یا جان کا خطرہ ہو تو اس کے اوپر بچانا لازم نہیں ہے لیکن اگر بیت المال اسے ادا کر سکتا ہو تو اسے ادا کرنا چاہیے ۔د۔ کافر حربی کی جان بچانا لازم نہیں ہے جبکہ کافر ذمی کے بارے میں احتیاط یہ ہے کہ اس کی جان بچانا چاہیے ۔ھ۔ اس کی اجازت کا ہونا ضروری نہیں ہے ۔و۔ اگر اسے بچانے کے راہیں محدود ہوں اور اس میں اسے ضرر پہچ جائے تو اسے بچانے کے لیے ایسا کر سکتا ہے اور ضامن بھی نہیں ہے ۔

دسته‌ها: خود کشی

دیت کے علاوہ عدم نفع کی خسارت کا لینا

عدم نقع کی خسارت کے سلسلہ میں چاہے نفع قریب الحصول یا متوقع الحصول ، معظَّم لہ کی نظر کیا ہے ؟ مہربانی فرماکر ذیل میں دیے گئے مصادیق کا حکم بیان فرمائیں :الف۔ ایک ڈرائیور اپنی گاڑی سے روزی کماتا تھا ۔ ایکسیڈینٹ اور نقصان کی وجہ سے چار مہینے کام نہ کرسکا ، ماہر ین کی نظر کے مطابق گاڑی کی مرمَّت ہونے میں چار مہینے کا وقت درکار تھا ۔ کیاگاڑی کا ڈرائیور گاڑی کی مرمَّت کے خرچ کے علاوہ ان چار مہینوں میں ہوا نقصان کا خرچ بھی حادثہ کے مقصِّر سے طلب کرسکتا ہے ؟ب۔ جب کبھی ایسا شخص جسکا پیشہ طبابت ، جرّاحی یا کوئی اور پیشہ ہو عمدی یا غیر عمدی بدنی نقصان کے سبب کام کرنے سے عاجز ہوجائے اور ماہرین کی نظر کے مطابق یہ شخص آخری عمر تک کام کرنے سے عاجز ہو گیا ہو، کیا یہ شخص دیت کے علاوہ ماہانہ آمدنی کو حادثہ کے مقصَّر سے طلب کرسکتا ہے ؟ج۔ ایک شخص نے اغوا جیسے جرائم، عدالت میں بلاوجہ کا مقدمہ قائم کرکے جیل کرانا ،عدالت میں جعلی کاغذات داخل کرکے عمارت بنانے پر کام کے رکوانے کا مجوِّز ( stay)لے لینا اور اسی طرح کی دوسری چیزیں بغیر اس کے کہ مد مقابل کو کوئی بدنی نقصان پہنچائے، اس کے حصول معاش میں اور کام میں رکاوٹ کھڑی کردی ہے اور اس کے نقصان کا سامان مہیَّا کردیا ہے اور اس رکاوٹ کا نقصان بھی بڑی رقم اور قابل توجہ تھا ۔ کیا نقصان اٹھانے والا شخص اپنی قید کی مدّت کا نقصان یا عمارت بنانے میں تا خیر کی وجہ سے اس نقصان کی خاطر جو کرایہ پر چڑھنے کی بابت ہوا ہے ، نقصان پہنچانے والے سے طلب کرسکتا ہے ؟د۔ کیا مقتول کے واجب النفقہ وارثین کہ جو قتل کے بعد نفقہ سے محروم ہوگئے، دیت کے علاوہ اس مدت کا نفقہ کہ جس میں وہ بطور معمول نفقہ کے مستحق ہیں قاتل سے مطالبہ کرسکتے ہیں مثلاً مقتول کی بیوی جب تک وہ دوسری شادی نہ کرے یا مقتول کے نابالغ بچّے جب تک وہ بالغ اور کام کرنے کے لائق نہ ہو جائیں اپنے اس نقصان کا مطالبہ کرسکتے ہیں ؟

جواب: جن موار میں دیت لی جاتی ہے ، دوسرے نقصانات کا دینا ضروری نہیں ہے ، لیکن گاڑی کے نقصان، کاری گر کا کام سے رک جانا، یا وہ عمارت جس کا کام بلاوجہ روک دیا گیا ہو ان تمام موارد میں اجرت المثل ادا کرنا ہوگا ۔

کھانے پینے کی چیزوں کے علاوہ دوسری چیزوں کو منھ میں ڈالنا

کیا روزہ کی حالت میں ، غیر خوراکی سامان ( جیسے ڈاکٹری معائنہ کے آلات ) منھ کے اندر لے جانا روزہ کے باطل ہونے کا باعث ہے ؟

جواب:۔ روزہ کے باطل ہونے کا باعث نہیں ہے ، مگر اس صورت میں جب اس آلہ کو لعاب دہن سے آلودہ ہونے کے بعد باہر نکالے اور پھر دوبارہ منھ میں ڈالے اور آلہ کی رطوبت اس قدر ہو کہ لعاب دہن میں مخلوط ہوکر ختم نہ ہو سکے اور اس کو نگل لے ۔

نامشروع روابط کے ثابت کرنے میں قاضی کا علم

جیساکہ روایات اور احادیث معصومین سے استفادہ ہوتا ہے کہ شارع مقدس مرداور عورت کے درمیان نامشروع روابط میں عورت اور مرد کی رسوائی اور اس رابطہ کو افشا کرنے پر راضی نہیں ہے لہٰذا عفت کے منافی اعمال کا اثبات چار بار اقرا ریا چار شاہد عادل کی گواہی پر قرار دیا ہے؛ اس وجہ سے بعض محکمے اس جیسے جرائم میں تفتیش اور اثبات جرم پر بنا نہیں رکھتے حاکموں کا کیا وظیفہ ہے؟ جبکہ خصوصی شاکی (شکایت کرنے والا) بھی درمیان میں موجود ہو، کیا اس طرح کے موارد میں قاضی پر اپنے علم کے مطابق عمل کرنا واجب ہے، یا ممکن ہے اپنے علم پر عمل نہ کرے؟

جواب: شاکی کو عدالت میں شکایت کرنے کا حق ہے ، چنانچہ اپنے دعوے کو شرعی دلیل سے ثابت کرسکتا ہوتو حاکم ، مقدس شریعت کے قوانین کے مطابق اپنے وظیفہ پر عمل کرے اور قاضی اس جیسے موارد میں شاکی کے حق کوثابت کرنے کی خاطر لازمی تحقیقات انجام دے اور چنانچہ مقدمات حسی یا حس کے قریب مقدمات سے اس کو علم ہوجائے، اس کا علم حجت ہے۔

دسته‌ها: زنا کی حد
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت