مدرسہ کے امکانات سے ذاتی فایدہ اٹھانا
مدرسہ کے امکانات سے تحصیلی امور کے لیے پرنسپل کی اجازت سے ذاتی فایدہ اٹھانے کا کیا حکم ہے؟ کسی چیز کا نقصان ہونے کی صورت میں اس کے پیسے ادا کر دینے سے ذمہ بری ہو جائے گا؟
اگر اسکول کا پرنسپل قانون کے مطابق اجازت دے تو ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اگر وہ کہے کہ یہ قانون کے مطابق ہے تو اس کا یہ کہنا کافی ہے۔
سید کے قرض کو سہم سادات سے لینا
ایک ضرورتمند سید کسی شخص کا ایک معین چیز کا مقروض ہے، وہ شخص چاہتا ہے اپنے قرض کی کچھ مقدار کو اس سہم سادات سے لے لے جو اس کے ذمہ ہے لیکن مذکورہ سید اپنے قرض کی کسی بھی مقدار کے ادا کرنے پر قادر نہیں اب اس شخص کو کیا کرنا چاہیے؟
مذکورہ چیز کی قیمت لگارکر سہم سادات سے حساب کرسکتا ہے؟
ہدیہ تحفہ اور وقف کی ناقابل استعمال چیزوں کا قبول کرنا
جو چیزیں مسجد میں دینا چاہتے ہیں ، (وقف کریں یا ملکیت میں دیں یعنی مسجد کو مالک بنادیں) اگر وہ چیزیں پرانی ہوں یا مناسب نہ ہوں یا اس وقت ان کا استعمال رائج نہ ہو یا خراب ہوگئی ہوں کیا ان صورتوں میں اس طرح کی چیزوں کو مسجد میں قبول کرنے سے منع یا انکار کیا جاسکتا ہے؟
جواب: مسجد کے لئے ہدیوں اور تحفوں کو قبول کرنا واجب نہیں ہے لیکن اگر وقف کردیا گیا ہو یا مسجد کو اس چیز کا مالک بنادیا گیا ہو تو اپنے وظیفہ کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔
مریض کے اسرار کے بارے میں ڈاکٹر کا شرعی وظیفہ
اگر کوئی مریض ڈاکٹر کی طرف رجوع کرے اور ڈاکٹر معاینہ کے دوران اس کی بیماری کے اسرار اور راز سے مطلع اور با خبر ہو جائے، جسے چھپانے کی صورت میں، مریض اور اس کے رشتہ داروں کا تو فایدہ ہو، لیکن اگر ڈاکٹر اسے ملک اور حکومت کے ذمہ داروں تک پہچائے تو ایسا کرنا ملک اور معاشرہ کے لیے فایدہ مند ہو تو اس حالت میں ڈاکٹر کا شرعی فریضہ کیا ہے؟
جواب: صرف اس صورت میں اس راز کو فاش کر سکتا ہے جس میں معاشرہ کی مصلحت خطرے میں پڑتی ہو اور حکومت کے نمایندوں تک بات پہچا سکتا ہے ۔
حد اور تعذیر میں تداخل
اگر کوئی شخص زناء غیر محصنہ کے الزام میں گرفتار ہو اور اقرار کے تیسرے اور چوتھے مرحلے میں عدول کرنے کی وجہ سے اس کے لئے تعذیر کا حکم منظور ہوجائے جبکہ اسی دوران ، عدالت کے دوسرے شعبہ میں مذکورہ جرم میں اس شخص کو حد کی سزا ہوجائے ، مسئلہ کا حکم شرعی کیا ہے؟
جواب: اگر دوسرے مورد میں اس پر حد کا حکم ثابت ہوتو تو تعذیر ساقط ہوجائے گی۔
شادی کے خرچ کے لئے پیسہ جمع کرنا
وہ اشخاص جو اقتصادی اعتبار سے کمزور ہیں، کیا بیٹے کی شادی یا بیٹی کے جہیز کے لئے پیسہ جمع کرسکتے ہیں؟
اس پر خمس ہوگا لیکن اگر وہ زیادہ تنگی میں ہوں تو ہم اس پیسے کے خمس کو ان لوگوں پر معاف کردیں گے
خنثی کی نماز میت اور غسل
کوئی انسان اس دنیا سے چل بسا لیکن یہ معلوم نہیں کہ مرد تھا یا عورت ، اس شخص کی نماز میت اور غسل کی کیفیت کیا ہوگی؟
جواب: اگر مقصود خنثیٰ ہے تو لازم ہے کہ ا س کے محرم غسل دیںاور اگر محرم نہ ہوں تو عورت یا مرد دونوں اس کو غسل دے سکتے ہیں ۔ اور نماز میں احتیاط کے مطابق عمل کریں ۔
ایکسیڈینٹ میں مرنے والے کنڈیکٹر کی دیت
ٹریلی(بڑا ٹرک)کا ڈرایئور چلنے سے پہلے اپنے بریک میں موجود نقص سے باخبر تھا ، کنڈیکٹر کے متوجہ کرنے کے باوجود سہل اںگاری سے کام لیا اور اس کی مرمت کا کوئی اقدام نہیں کیا اور سفر شروع کردیا، ٹریلی کا بریک ایک بلندی سے نیچے آتے وقت بےکار ہوگیا ڈرایئور نے گڑھے میں نہ گرنے کی وجہ سے ٹریلی کو پہاڑ سے ٹکرادیتا ہے اور خود بچ جاتا ہے لیکن کنڈیکٹر پہاڑ سے ٹکرانے کے خوف سے ٹریلی کے اندر سے باہر چھلاںگ لگادیتا ہے اور گاڑی کے ٹائر سے کچل کر مرجاتا ہے، کیا دیت کو ڈرایئور سے لیا جاسکتا ہے؟
جواب:اگر چہ ڈرایئور نے برا کام کیا ہے، لیکن سوال کے فرض میں دیت کا ذمہ دار نہیں ہے؛ کیونکہ یہاں پر مباشر اقویٰ ہے۔
قصاص کو دیت میں بدلنا
زخموں کے بارے میں قصاص کا فیصلہ ہونے یا قانونی ڈاکٹر کے ذریعہ، زخم کی لمبائی، چوڑائی اور گہرائی کے معین ہونے کے بعد، زخمی ہونے والے اور زخمی کرنے والے کے موٹے یا دبلے کا فرق ہونے کی بناپر مثال کے طور پر، تین سینٹی میٹر گہرا زخم جو زخمی شخص کے لگا ہے، اس کے لئے زیادہ، خطرناک نہیں تھا لیکن اگر قصاص کے طور پر اسی قدر گہرا زخم، زخمی کرنے والے کے لگادیا جائے توکمزور اور دبلا ہونے کی وجہ سے اس کی جان کو خطرہ لاحق ہوجائے گا، اس صورت میں کیا وظیفہ ہے ، کیا قصاص کا حکم دیت میں بدل جائے گا، نیز راضی نہ ہونے کی صورت میں کیا کیا جائے؟
اس مسئلہ کی چند صورتیں ہیں:الف) اگر زخم کی لمبائی، چوڑائی اور گہرائی کا لحاظ کرنا، کمزور ہونے کی وجہ سے اس مجرم کے لئے یقینی خطرہ یہاں تک کہ جان کا خوف ہو، تب یقیناً قصاص کا حکم دیت میں بدل جائے گا اس لئے کہ قصاص کی دلیلوں کا اطلاق اس صورت کو شامل نہیں ہیں یا دوسرے الفاظ میں، لوگوں کی نظر میں دونوں میں مماثلث اور مشابہت نہیں پائی جاتی اور اس کے علاوہ وہ دلیلیں جو کہتی ہیں جائفہ(۱)، منقلہ(۲) اور مامومہ(۳)،میں قصاص نہیں ہے کیونکہ خطرے کا باعث ہے، وہ بھی مفروض مسئلہ کو شامل ہیں یعنی ان سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ اس صورت میں قصاص نہیں ہے ۔ب) اگر دوسرے فریق کے لئے خطرہ نہ ہو لیکن دونوں کے جسموں میں اس قدر فرق ہو کہ ایک کے بدن میں ایک سینٹی میٹر کی گہرائی، دوسرے کے بدن میں تین سینٹی میٹر گہرائی کے برابر ہو، اس صورت میں زخم کی گہرائی کا لحاظ نہیں کرنا چاہیے، اس لئے کہ عام لوگوں کی نظر میں دونوں کا برابر ہونا، جو قصاص کی دلیلوں کی بنیاد ہے، مذکورہ صورت میں حاصل نہیں ہے چونکہ مثال کے طور پر، تین سینٹی میٹر گہرا زخم، دبلے آدمی کی ہڈی تک پہنچ جائے گا جبکہ اُسے ایک فربہ اور موٹے شخص کے لئے ایک معمولی زخم سمجھا جائے گا، لہٰذا اس بناپر قصاص کی دلیلوں میں بیان شدہ، مساوات کو شامل نہیں ہے اور وہ مخصوص روایات جو زخم کی گہرائی میں مساوات اور برابر ہونے پر دلالت کرتی ہیں، وہ بھی موجود نہیں ہیں، دوسرے یہ کہ سجاج(۴)--- یا مطلقہ زخم کے بارے میں آنے والی روایات کے مطابق، زخم کی گہرائی کا معیار، (جائفہ، دامیہ(۵)، باضعہ(۶)، سمحاق(۷) ناموں میں سے کسی ایک نام کا صادق آنا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ دبلے اور موٹے شخص پر، زخم کی گہرائی کے لحاظ سے مذکورہ ناموں کا صادق آنا برابر نہیں ہے ۔ج) یہ مسئلہ زخم کی لمبائی اور چوڑائی کے لحاظ سے بھی قابل غور ہے ، بالفرض اگر کسی کے بازو چھوٹے ہیں یا ان کی لمبائی اور چوڑائی بہت ہی کم ہے، اس کے برخلاف دوسرے فریق کے بازو کی لمبائی اور چوڑائی اس کے بازووٴں سے کئی گُنا زیادہ ہے، اب اگر موٹے آدمی کے بازو پر زخم آجائے جو اس کے آدھے بازو کو شامل ہو، یعنی آدھا بازو زخمی ہوجائے جبکہ لمبائی کے لحاظ سے یہ زخم دوسرے فریق (مجرم) کے کامل بازو کے برابر ہو، اس صورت میں بھی ، لمبائی اور چوڑائی کے لحاظ سے دونوں کے زخموں کےبرابر ہونے پر کوئی قانع کرنے والی دلیل نہیں ہے، بلکہ قصاص کے مفہوم کا تقاضا اور سورہٴ بقرہ کی آیہٴ کریمہ میں، مثل کا اطلاق، دونوں نسبی ہیں (جیسا کہ اوپر بیان ہوچکا ہے یعنی آیت میں لمبائی اور چوڑائی میںبرابری کو بیان نہیں کیا گیا ہے کہ جو کبھی کبھی ایک شخص کے کامل بازو کو شامل ہو جاتی ہے)۱۔ بدن کا گہرا زخم جس پر قصاص نہیں فقط دیت ہے-۲۔ ہڈی کا ٹوٹ کر اپنی جگہ سے ہٹ جان-۳۔ وہ زخم جو ہڈی سے گذر کر مغز تک پہنچ جائے-۴۔ سور صورت کا زخم جس قصاص کیا جاسگتا ہے-۵۔ معمولی زخم جو گوشت تک پہنچ جائے اور خون جاری ہوجائے-۶۔ دامیہ سے کچھ زیادہ گہرا زخم-۷۔ وہ زخم جو ہڈی کی جھلّی تک پہنچ جائے-قسّامہ (قسم اور قسم کھانے والوں کی تعداد نیز مخصوص طریقہ سے قسم کھانے کے ذریعہ، قتل کے دعوے کو ثابت کرنا)
معتکف کا غیر معتکفین کو ضروری اشیاء خریدنے کے لئے پیسہ دینا
ضرورت کی چیزوں جیسے، شیمپو، ٹوتھ پیسٹ وغیرہ کو خریدنے کے لئے ان لوگوں کو پیسہ دینے کا کیا حکم ہے جو معتکف نہیں ہیں؟
جو ضروریات میں شامل ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
ماں باپ کے حق کا احقاق
اگر کوئی عورت اپنے پوتے کوقتل کردے تو مقتول کے باپ (اس عورت کا بیٹا) کو حق ہے کہ وہ قاتل کو قصاص کرے، یہ اس وقت ہے کہ جبکہ آیات قرآنی اور روایات اسلامی کے مطابق بیٹے کو ماں یا باپ کو کم سے کم بھی اذیت دینے کا حق نہیں ہے ۔ اب اگر بیٹا اپنی ماں کے قصاص کی شکایت کرے گا تو یقینا اس کی ناراضگی کا باعث ہوگا، لہٰذا میرا سوال یہ ہے کہ کیا کبھی فقہی احکام محرمات الٰہی کے ساتھ معارض ہیں؟ اگر احکام میں تعارض نہیں ہے تو مندرجہ بالا مثال کس طرح قابل توجیہ ہے؟
ماں اور پاب کے ظلم کے مقابل میں احقاق حقوق کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور وہ اس قاعدہ سے الگ ہے؛ لیکن جس قدر بھی ہوسکے درگذر کریں یہی بہتر ہے ۔
سہم سادات کو ضروریات زندگی میں تبدیل کرنا
خمس کی رقم کو، دیگر اجناس ،جیسے لباس اور زندگی کے دیگر وسائل میں تبدیل کرنااور انھیں سادات کو دینا کیسا ہے خصوصاً اُس صورت میں جبکہ سید، سہم سادات کو قبول کرنے سے ، بہت ہی ناراض ہوتا ہو؟
جواب: احتیاط کی بناپر خمس کی رقم کا دیگر اجناس میں تبدیل کرنا جائز نہیں ہے، مگر جبکہ سادات بذات خود تقاضا کریں اور ضروری نہیں ہے کہ اس رقم کو سہم سادات کے عنوان سے، انھیں دیا جائے کہ وہ ناراض ہوجائیں بلکہ ہدیہ کی شکل میں بھی دے سکتے ہیں۔
شب نشینی (شب بیداری) یہ جانتے ہوتے کہ نماز قضا ہوجائے گی
جو شخص جانتا ہے یا قوی احتمال ( رکھتا)ہے کہ شب نشینی یامطالعہ وغیرہ کی وجہ سے ، اس کی نماز صبح قضا ہو جائے گی ، کیا اس کے لئے شب نشینی یا مطالعہ کرنا شر عاً جائز ہے ؟
جواب:۔ یہ کام احتیاط کے خلاف ہے اور اگر نماز کی بے حرمتی کا سبب ہو تو حرام ہے ۔