نماز کا وقت تنگ ہو اور وضو کرے
مسئلہ 303 : جس کو وقت تنگي کي وجه سے تيمم کرنا چاهئے تھا اگر وه وضو کرے تو (وضواور نماز) باطل نهيں هونگے ليکن اس کا يه کام حکم شرعي کے خلاف هے ۔
مسئلہ 303 : جس کو وقت تنگي کي وجه سے تيمم کرنا چاهئے تھا اگر وه وضو کرے تو (وضواور نماز) باطل نهيں هونگے ليکن اس کا يه کام حکم شرعي کے خلاف هے ۔
مسئلہ854 نماز کا وقت داخل ہونے سے پهلے اذان و اقامت نہيں کہي جا سکتي اور اگر کہي جائے تو باطل ہے.
مسئلہ 694 : مستحب ہے کہ پانچ نمازوں کو پانچ وقت ميں بجالائے يعني ہر نماز کو اس کے فضيلت کے وقت ميں پڑھے صرف نافلہ يا تعقيبات کا فاصلہ دينا کافي نہيں ہے بلکہ فضيلت کے وقت ميں پڑھنا معيار ہے.
مسئلہ 410: اگر مستحاضہ قلیلہ ظہر وعصر یا مغرب و عشاء کو الگ الگ پڑھے تو ہر نماز کے لئے الگ وضو کرے اسی طرح مستحب نمازوں کے لئے الگ وضو کرے البتہ پوری نماز شب کے لئے ایک وضو یاایک غسل کافی ہے اورنماز احتیاط و بھولے ہوئے سجدہ یا بھولے ہوئے تشہد یا سجدہ سہو یعنی جن چیزوں کو نماز کے بعد بلافاصلہ بجالایا جاتا ہے ان کے وضو یا غسل کی ضرورت نہیں ہے ۔
مسئلہ 1228 : نماز جماعت کے لئے صبر کرنا مستحب ہے. اول وقت تنہا نماز پڑھنے سے جماعت کے ساتھ پڑھنا بہتر ہے اسي طرح مختصر نماز جماعت لمبي فرادي نماز سے افضل و برتر ہے.
مسئلہ 1079 : رکعتوں کے معاملہ میں ظن و گمان یقین کے برابر ہے یعنی اس گمان پر بنا رکھ کے نماز پڑھتا رہے البتہ اگر گمان پہلی اور دوسری رکعت کے بارے میں ہو تو احتیاط واجب ہے کہ نماز کا بعد میں اعادہ بھی کرے۔
مسئله 1034 ۔ جن چیز وں سے نمازکی صورت ختم ہوجاتی ہے جیسے تالی بجانا اوراچھلناوغیرہ ان سے نمازباطل ہوجاتی ہے خواہ وہ چیزیں جان بوجھ کربجالائی جائیں یا بھولے سے ،لیکن جن چیزوں سے نمازکی صورت نہ بگڑتی ہواس میں کوئی اشکال نہیں ہے مثلاہاتھ سے اشارہ کرنا۔
مسئلہ 911 : نماز کي قرائت و ذکر کو صحيح پڑھنا چاہئے اور اگر نہيں جانتا ہو تو سيکھے اور وہ لوگ جو صحيح تلفظ نہيں سيکھ سکتے جس طرح بھي تلفظ کر سکتے ہوں اسي طرح پڑھيں اور ايسے اشخاص کے لئے بہتر ہے کہ جتنا بھي ممکن ہو نماز کو جماعت سے پڑھيں.
مسئلہ 453: اگر حائض نماز کے آخری وقت میں پاک ہو تو اسے غسل کر کے نماز پڑھنا چاہئے یہاں تک کہ اگر صرف ایک رکعت کا بھی وقت باقی رہ گیا ہے تو احتیاط واجب ہے کہ نماز پڑھے اور نہ پڑھنے کی صورت میں قضا پڑھے۔
مسئلہ 1115 : نماز کے واجبات میں سے عمداکسی بھی چیز کی کمی زیادتی کرنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے لیکن اگر مسئلہ نہ جانتا ہو اور وہ جزء ارکان میں سے ہو تب تو نماز باطل ہے اور اگر ارکان میں سے نہ ہو تو نماز صحیح ہے بشرطیکہ وہ جاہل قاصر ہو یعنی مسئلہ سیکھنے کے لئے اس کے پاس کوئی ذریعہ نہ رہا ہو۔
مسئلہ 1116 : نمازي اگر بھولے سے اجزائے نماز ميں سے کسي چيز کو کم يازيادہ کردے تو اگر وہ چيز رکن ہو تونماز باطل ہے ورنہ نماز صحيح ہے ہاں اگر وضو يا غسل وغيرہ نہيں کيا ہے تو نماز باطل ہے چاہے عمدا ہويا سہوا ہو.
مسئلہ 912 : جو شخص نماز کی قرائت و ذکر کے سیکھنے میں کوتاہی کرے اس کی نماز باطل ہے اور اگر وقت تنگ ہو تو احتیاط واجب ہے کہ نماز کو جماعت سے پڑھے اور اگر جماعت تک رسائی ممکن نہ ہو تو تنگیٴ وقت میں اس کی نماز صحیح ہے۔