مردہ پر تہمت لگانا
مرے ہوئے انسان پر تپمت لگانے کا کیا حکم ہے؟
کسی پر بھی تہمت لگانا جایز نہیں ہے اور ایسا مرا ہوا شخص جو خود سے دفاع نہ کر سکتا ہو اس پر تہمت لگانا زیادہ سنگین ہے۔
کسی پر بھی تہمت لگانا جایز نہیں ہے اور ایسا مرا ہوا شخص جو خود سے دفاع نہ کر سکتا ہو اس پر تہمت لگانا زیادہ سنگین ہے۔
جواب: عورت کے رحم میں کسی غیر مرد کا نطفہ ڈالنا جائز نہیں ہے اور شوہر کا نطفہ ڈالنا اگر حرام لمس و نطر کا باعث ہو تو صرف ضرورت کے وقت جائز ہے ۔
جواب:۔کسی کو شادی کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا، لیکن ان کوتذکر دینا اور رہنمائی کرنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے اسی طرح ان موارد میں کہ جب قاضی ان کو معاف اور سزا دینے سے صرف نظر کرسکتا ہو تو اسے (قاضی کو ) حق ہے کہ معاف کرنے کو شادی کرنے سے مشروط قرار دے .
پھر بھی آپ باتوں کی تاثیر سے ماٴیوس نہ ہوئیے، کوشش کریں کہ تشویق، محبت اور وعدوں وغیرہ سے اس کے دل میں جگہ بنائیں، یا بعض لوگوں سے درخواست کریں کہ اس سے دوستی کریں تاکہ وہ دیکھیں کہ اس کا اصلی درد کہاں ہے؟ ممکن ہے اس کو کوئی ایسی مشکل ہو جس کو وہ صریحاً نہ کہہ سکتا ہو اور یہ مسئلہ اس طرح حل ہوجائے، اگر ان تمام امور کو انجام دے دیا ہو اور کسی نتیجے پر نہ پہنچے ہوں اور ہمیشہ یہ لڑکا فساد سبب ہو تو اس کو گھر سے نکالنے میں کوئی حرج نہیںہے ۔
جواب: ایسی صورت میں احتیاط، دیت کی ادائیگی میں ہے ۔ اور دیت کو اس کی طرف سے راہ خیر میں صرف کریں اور کافر حربی کی دیت نہیں ہے ۔
جواب: کامل دیت کی آدھی دیت عورت ہونے کے اعتبار سے اور اس آدھی دیت کا ایک تہائی حصّہ یعنی کامل دیت کا چھٹا ۶/۱ حصّہ تغلیظ کے عنوان سے ادا کیا جائے گا، کہ جو مجموعی طور سے ایک کامل دیت کا ۶/۴حصّہ ہوتا ہے ۔
جواب: جرم ثابت ہونے کی صورت میں، قاضی عفو کا منتظر رہ سکتا ہے ۔
اگر ان کے فائدے اور ان کا استعمال حلال ہو جیسے پرندوں کی غذا فراہم کرنے وغیرہ کے لئے تو جائز ہے، اسی طرح انھیں مسلمانوں کو فروخت کرنے میں جو ان کا کھانا جائز سمجھتے ہیں، کوئی اشکال نہیں ہے ۔
جواب : اگر دینے سے کسی باطل (ناحق ) کو حق یا حق کو ناحْ نہ کرے اور کسی کا حق یا نمبر ضائع نہ کرے تو اشکال نہیں ہے اور اسکا رشوت میں شمار نہیں ہوگا لیکن لینے والے کے لئے اگر یہ اسکے وظائف میں شامل تھا تو حرام ہے
اگر اس کے بالغ ہونے میں زیادہ وقت ہو تو کافی حد تک ضمانت لے کر قاتل کو قید سے رہا کردیا جائے گا ۔
ملکیت کو بعد کے وقت پر موقوف نہیں کیا جاسکتا ؛ لیکن چیز کو (مثلاً دومہینہ یا زیادہ مدت کے) بعد میں خریدار کے حوالہ کیا جاسکتا ہے ۔
جواب: اگر بچہ ابتدائی منزلوں میں ہو اور انسانی شکل میں پوری طرح سے نہ ہوا ہو اور اس کا اس حالت میں باقی رہنا والدین کے لیے شدید عسر و حرج کا باعث ہو تو ان شرائط کے ساتھ اسے سقط کیا جا سکتا ہے، البتہ احتیاط کے طور پر دیت ادا کی جائے گی۔
اگر حد کے اجراء کرنے کی صورت میں، خطرے کا خوف ہو، تواس سے پرہیز کرنا چاہیے اور خطرہ ٹلنے تک موقوف رکھنا چاہیے اور اگر صحتیابی کی امید نہیں ہے تب صبر وانتظار سے استفادہ کرنا چاہیے ۔
جواب : جو لوگ انہیں حلال سمجھتے ہیں انہیں بیچنا جائز ہے اور اسی طرح مردار نجس کھانا اور بعض غیر ماکول جانوروں کو بھی ، لیکن شراب اور اس طرح دیگر چیزوں کو بیچنا جائز نہیں ہے
اکراہ کی صورت میں دوسروں کو نقصان پہنچانا جائز ہے اور اکراہ کی دلیلں حاکم ہوتی ہیں؛ کیونکہ بہت سے اکراہ کے موارد دوسروں کو ضرر پہنچانے پر مستمل ہیں؛ جیسے (ظالم کی؛ حکومت میں کسی منصب کا قبول کرنا، لیکن ضمان کا مسئلہ اپنی جگہ محفوظ ہے ۔