واوٴ ساکنہ سے پہلے فتحہ کا ضمّہ کے مشابہ تلفظ کرنا
بہت سے نمازی کلمہٴ ”یَوم“ ”مالک یوم الدین“ میں اور کلمہٴ ”وتواصَوا“ ”تَوَاصَوا بِالْحَقِّ“ میں واوٴ ساکن کے ماقبل فتحہ کو ضمّہ کے شبیہ پڑھتے ہیں، ایسے ہی کلمات ”عَلَیْکَ، عَلَیْنَا، عَلَیْکُم“ میں یاء ساکنہ کے ماقبل کو کسرہ کے نزدیک لے جاتے ہیںیا خالص مکسور پڑھتے ہیں ان کی نمازوں کا کیا حکم ہے؟
عرب لوگ معمولاً فتحہ ماقبل واوٴ کو تھوڑا ضمّہ کی شبیہ اور فتحہ ماقبل یا کو تھوڑا کسرہ کی شبیہ سے ادا کرتے ہیں ۔
قتل عمد میں معاون کو معاف کرنا
کیا قتل عمد میں تعاون کی سزا ، قتل عمد کی ہی طرح حق الناس اور قابل عفو ہے؟ یا حق الله ہے اور عفو فقط فقیہ کے اختیار میں ہے۔
جی ہاں ، حق الناس ہے اور ولی دم کے اختیار میں ہے۔
قاتل کی پہچان نہ ہونا
جب کبھی قتل عمد یا غیر عمد یا دوسرے نقصانات میں ملزم کی شناسائی نہ ہو سکے، کیا ضروری ہے کہ دیت کو بیت المال سے ادا کریں ؟ جواب کے مثبت ہونے کی صورت میں، حکم میں اس چیز کا اعلان اور اس کی قید لگانا لازم ہے ،خصوصاً اگر معاشرے میں نامطلوب اثر ہو اور اس کو بے جا استعمال کیا جائے ؟
جواب: قاتل کے نہ پہچانے جانے کی صورت میں ، دیت کو بیت المال سے ادا کرنا چاہیے اور ضروری نہیں ہے کہ یہ مسئلہ برملا کیا جائے تاکہ دوسروں کے بیجا استعمال کا سبب بنے ۔ یہ ہی حکم ہے اس صورت میں جب قاتل تنگدست ہو اور آیندہ میں بھی اس کی توانائی کی کوئی امید نہ ہو ۔
اس شخص کا قصاص اور دیت جس نے چند عورتو ں کو قتل کیا ہو
اگر کوئی مرد چند محقون الدّم عورتوں کو قتل کردے اور ان کے بعض اولیاء دم (وارثین) قصاص کے خواہاں ہوں اور بعض دیت کے طالب ہوں تو کس ترتیب سے عمل ہوگا؟
جواب : جب بھی بعض وارثین قصاص کرنا چاہیں (مثلاً ایک مقتولہ کے اولیاء دم فاضل دیت کو ادا کرکے قصاص کریں) تو بقیہ مقتول عورتوں کی دیت قاتل کے اموال سے ادا ہوگی۔
دشمنانِ اسلام کوبرے اور اہانت آمیز القاب دینا
کیا دشمنان دین اور دشمنان انقلاب کو بُرے اور اہانت آمیز القاب سے یاد کرنا جائز ہے؟
اس طریقے کے کام مومنوں اور اسلام کے گرویدہ لوگوں کی شایان شان نہیں ہیں ۔
جواب:۔اگر فوٹو بنانے والا اس تصویر والی کو پہچانتا نہ ہو اور کسی خاص گناہ کا باعث بھی نہ ہو تو اس صورت میں کوئی ممانعت نہیں ہے .
رواج ہے کہ شادی اور زفاف کے درمیان جب تک زوجہ شوہر کے گھر نہیں جاتی، شوہر سے نفقہ نہیں لے تی ہے لہذا اس بنا پر اگر زوجہ کچھ مدّت کے بعد اس عرصہ (جب وہ اپنے شوہر کے گھر نہیں آئی تھی) کے نفقہ کا مطالبہ کرنا چاہے تو کیا وہ نفقہ کا حق رکھتی ہے جبکہ اس نے مکمل تمکین نہیں کی ہے ؟
جواب:۔نفقہ نہیں رکھتی .
اہل کتاب (یہود ونصاریٰ) پر زخم لگانے کی دیت
اہل کتاب کی جراحات کی دیت کتنی ہے؟
جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ مسلمانوں کے برابر ادا کی جائے۔
وہ کمپنیاں جو شریک کرنے کی صورت میں رکن بناتی ہیں
حکومتی ادارے کی طرف سے، لوگوں کے درمیان معین رقم کے عوض، ”یتیم خانہ کا تحفہ“ کے عنوان سے فارم فروخت کئے جاتے ہیں، ان میں سے بعض فارموں پر سوالات بھی لکھے ہوتے ہیں کہ جو لوگ ان سوالوں کا صحیح جواب دیں گے، انھیں قرعہ اندازی میں شریک کیا جائے گا اور جن حضرات کا قرعہ میں نام نکلے گا انھیں انعام دیئے جائیں گے، اس کام کے ذمہ دار حضرات کے اظہار کے مطابق، اس کی آمدنی نیک کاموں میں خرچ کی جائے گی، جبکہ فارم خریدنے والے حضرات تین قسم کے ہوتے ہیں:۱۔ بعض حضرات وہ ہیں جو فقط نیک کاموں میں شریک ہونے کی غرض سے مذکورہ قسم کے فارم خریدتے ہیں ۔۲۔ بعض لوگ فقط قرعہ اندازی میں شریک ہونے کے متمنی ہوتے ہیں ۔۳۔ جبکہ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ خواہ قرعہ اندازی میں ان کا نام آئے یا نہ آئے بہرحال اُن کے لئے کوئی فرق نہیں ہوتا ۔برائے مہربانی اس کام کے ذمہ دار حضرات ، فارم فروخت کرنے والے اور خریداروں کا حکم بیان فرمائیں؟نیز اس ادارے کی طرف سے ، سیلاب زدہ علاقوں کی امداد کے لئے دوسرے ٹکٹ فروخت ہوتے ہورہے ہیں اس میں قرعہ اندازی میں تمام خریداروں کو شریک کیا جائے گا، اس فرق کے ساتھ کہ ان میں کوئی سوال نہیں کیا گیا ہے، بلکہ جتنے لوگ خریدیں گے ان سب کو قرعہ اندازی میں شریک کیا جائے گا، اس قسم کے ٹکٹ کا کیا حکم ہے؟
یہ سب کچھ، پہلے بیان شدہ، مقدر آزمانے کی قسم کا کام ہے اور شریعت کی رو سے حرام ہے؛ مگر یہ کہ سب کے سب خریدار پہلی قسم کے ہوں، یعنی فقط مدد کرنے کی نیت سے ٹکٹ یا فارم خریدیں، لیکن ہمیں معلوم ہے کہ سب لوگ اس طرح کے نہیں ہوتے، بلکہ بہت سے قرعہ اندازی میں شریک ہونے کے ارادے سے ٹکٹ یا فارم خریدتے ہیں اور اگر انھیں معلوم ہوجائے کہ قرعہ اندازی میں انھیں شریک نہیں کیا جائے گا تو راضی نہیں ہوتے اور نیک کاموں میں سے اس آمدنی کو خرچ کرنے سے مسئلہ کی حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی اور اس میں سوالات لکھنے سے بھی یہ مشکل حل نہیں ہوگی، امید ہے کہ غریب ومحتاجوں کی مدد کرنے کے لئے ایسے طریقے اپنائے جائیں جو احکام شرعیہ کے مناسب ہوتے ہیں کہ معاشرے کی مصلحت اور فائدہ اسی میں ہے ۔
غیر مذکیٰ (جسکو غیر شرعی طریقی سے ذبح کیا گیا ہو) اور مردار حیوان کے درمیان فرق۔
وہ حیوان جس کو غیر شرعی طریقہ (غیر مذکیّٰ)سے ذبح کیا گیا ہو اور وہ حیوان جو طبیعی طور سے مرگیا ہو، کیا دونوں کا حکم ایک ہے؟
جواب: ان میں فرق ہے حیوان غیر مذکیّٰ پاک ہے اگرچہ اس کا گوشت کھانا حرام ہے لیکن مردار حیوان حرام بھی ہے اور نجس بھی۔
اس شوہر و زوجہ کی میراث جن کا نکاح صحیح نہیں تھا
اگر نکاح خوان نے کسی کا نکاح پڑھتے وقت، صیغہ نکاح میں غلطی کی ہو تو کیا ان کے بچے ماں باپ کی میراث حاصل کریں گے؟ اور کیا یہ دونوں شوہر وزوجہ ایک دوسرے کی میراث لیں گے یا بچوں کے انتقال کی صورت میں، بچوں کی میراث میں حصہ دار ہوں گے یا نہیں؟
جواب: بچوں کو ماں باپ کی اور والدین کے بچوں کی میراث ملے گی لیکن میاں بیوی کو ایک دوسرے کی میراث نہیں ملے گی ۔
قرائت کے بعد کذالک اللہ ربی، کہنا
دوسری رکعت میں امام جماعت کے سورہ تو حید ( قل ھو اللہ احد) پڑھنے کے بعد، کیا ماموم کے لئے” کذا لک اللہ ربیّ“ کہنا جائز ہے؟
جواب ۔مطلق ذکر کی نیت سے کو ئی حرج نہیں ہے۔
مہر کی رقم دینے کیلئے رہائشی مکان بیچنا
ایک شخص اپنی بیوی کے چالیس لاکھ تومان مہر کا مقروض ہے ، شہر میںبہترین جگہ اور محلہ میں ، اس کا رہائیشی مکا ن ہے جس کا اب اس وقت تیس لاکھ تومان کا خریدار موجود ہے،کیا یہ رہائیشی مکان فرض کے مستشنیات کا حصہ ہے ؟
جب بھی ، مذکورہ قرض کا مطالبہ ہو ، اور مکان اس کی شان و منزلت سے بڑھ کر ہو تو اس صورت میں ، اس مکان کو ایسے مکان سے بدل لے کہ جو اس کی شان کے مطابق ہو اور مزید اضافی قیمت کو قرض کی ادائیگی میں خرچ کرے۔
درجہ تقصیر کی مناسبت سے دیت کا معین کرنا
کیا ذمہ داری کو تقصیر کی مقدار کی مناسبت سے معیّن کرسکتے ہیں؟ مثلا کام کرتے ہوئے ایک کاری گر کا ہاتھ کٹ جاتا ہے، ماہرشخص کی نظر کے مطابق کاری گر کی غلطی ۳۰/فیصد اور مالک کی غلطی ۷۰/ فیصد بتائی گئی، کیا اس صورت میں دیت، یا خسارت کو ہر ایک کی تقصیر کی مناسبت سے معین کیا جاسکتا ہے؟ یعنی مالک ۷۰/فیصد دیت دے اور خود کارگر ۳۰/ فیصد دیت کا ذمہ دار ہو؟
جواب: جی ہاں، دیت غلطی کے تناسب سے معین کی جائے گی مگر یہ کہ کاری گر اور مالک کے درمیان کوئی خاص معاہدہ وجود رکھتا ہو۔
دوسرے کی زمین کے اندر عمارت تعمیر کرانا
کوئی شخص کسی گائوں یا دوسرے لوگوں کی زمین کی حدودمیں واقع (پنچائت) گرام کی زمین پر، عمارت بنالیتا ہے، شروع میں کوئی گائوں والا، اُسے اس کام سے منع نہیں کرتا لیکن عمارت کی تعمیر کے بعد، ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں، شریعت کی رو سے اس عمارت کا مالک کون ہے؟
جواب: گھر یا گائوں کی حدودمیںواقع، گرام کی زمین، گھر کے مالک یا گائوں والوں سے متعلق ہے اور کسی کے لئے اس زمین پر عمارت بنانا جائز نہیں ہے مگر ان لوگوں کی اجازت سے ۔

