سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

کھوپڑی کا ٹوٹنا جو خونریزی کا سبب ہوجائے

اگر ایک ضرب کی وجہ سے کوئی عضو ٹوٹ جائے لیکن خون کے زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے سر کا آپریشن کرنا پڑے، کیا وہ شکستگی جو طبیب کے آپریشن کرنے کی وجہ سے ہوئی ہے، ضرب کی وجہ سے ٹوٹنے کی دیت کے علاوہ، اس علیحدہ دیت ہوگی؟

طبیب کے آپریشن کرنے کی وجہ سے ہڈی کے ٹوٹنے کی علیحدہ دیت نہیں ہے، لیکن آپریشن کی وجہ سے مغز کے خون بہنے کے لئے ارش ہے اور اگر علاج کا خرچ زیادہ ہوجائے تو اس کو بھی لیا جاسکتا ہے۔

وفات کی عدّت میں عقد نکاح

چنانچہ کسی خاتون کا وفات کی عدّت کے دوران، نکاح کردیں اور تقریباً پندرہ دن کے بعد کہ جب عدّت ختم ہو جائے ، اس کی رخصتی کردیں اور زفاف واقع ہوجائے ، یعنی نکاح عدّت میں اور دخول عدّت کامل ہونے کے بعد ہو اہو اور دونوں حضرات (شوہر و زوجہ) مسئلہ سے جاہل رہے ہوں یعنی انہیں معلوم نہ ہو کہ عدّت کے دوران، شادی کرنا حرام ہے، برائے مہربانی آپ فرمائیں: آیا ان کے لئے حرمتِ ابدی ثابت ہوگئی ہے یا فقط عقد باطل ہے ؟ اور کیا پہلے شوہر کی عدّت ، کامل کرے یا نہیں ؟ اوربالفرض اگر عقد باطل ہوگیا ہو اور دوسرا نکاح پڑھنا چاہیں تو کیا دوسرے شوہر کے لئے بھی عدّت رکھے گی ؟

جواب:۔نکاح باطل ہے ، لیکن ہمیشہ کیلئے حرام نہیں ہوگی، اُسے چاہیےٴ کہ دوسرے شوہر کے لئے وطی شبہ کی وجہ سے، عدّت کامل کرے، اور عدّت کے ختم ہونے کے بعد کسی دوسرے شخص سے شادی کرسکتی ہے لیکن دوسرے شوہر سے شادی کرنے کے لئے اس کو وطی شبہ کی بناپر، عدّت رکھنے کی ضرورت نہیں ہے .

وہ عورت جو دخول کے بغیر حاملہ ہو جائے

اگر کوئی مرد کسی نامحرم عورت کے ساتھ تفخیذ (رانوں کے درمیان) کرلے اور انزال ہوجائے اور دخول کیے بغیر نطفہ منعقد ہو جائے اس صورت میں بچّہ کا حکم اور وضع حمل کی وجہ سے بکارت کے زائل ہونے کا حکم کیا ہے ؟

جواب:۔جب یقین رہا ہو کہ انزال نہیں ہوگا تو بعید نہیں ہے کہ اُن کا بچّہ ، شبہ کے بچّہ (وطی شبہ) کے بچہ کی طرح ہو، اور اگر انزال ہونے کا امکان و احتمال دیا تھا، تو اشکال سے خالی نہیں ہے، رہا مہرِ-- مثل تو اس سلسلے میں اگر عورت اپنی مرضی اور خواہش سے تیار ہوگئی تھی اور اس کو اس بات کا امکان بھی تھا تو مہرِ مثل نہیں رکھتی لیکن اگر اس کی نظر میں اس بات کا امکان نہیں تھا اور تفخیذ (رانوں میں) کرانے کے علاوہ (کسی دوسری چیز پر) راضی نہیں تھی تو اس صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کو مہر مثل دیا جائے

دسته‌ها: مهر

اگر شہید کے وارث ، اس کے باپ اور بیوی ہو

میرے بھائی، ١٢سال پہلے جنگ میں لاپتہ ہوگئے تھے، اس زمانے میں یہ معلوم نہیں ہوسکا تھا کہ وہ شہید ہوگئے یا اسیر ہوئے ہیں، لیکن اب بارہ سال کے بعد ان کی شہادت مسلّم طور پر ثابت ہوگئی ہے اس شہید کی ایک بیوہ ہے لیکن بچہ کوئی نہیں ہے، آپ سے التماس ہے کہ مندرجہ ذیل سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:الف) اس شہید کی تنخواہ، بارہ سال کے عرصہ میں بطور کامل اور یکبارگی، ان کی بیوی کے ذریعہ وصول اور خرچ ہوئی ہے، کیا مذکورہ تنخواہ کی مکمل رقم، شہید کی زوجہ کا حق ہے، یا اس میں سے میراث کے عنوان سے، شہید کے والدین اور بہن بھائیوں کا بھی کچھ حصّہ ہے؟ب) اب جبکہ اُن کی شہادت یقینی طور پر ثابت ہوگئی ہے، ادارے کی جانب سے جس میں وہ کام کرتے تھے، کچھ رقم دی جارہی ہے، یہ رقم کس سے متعلق ہے یعنی یہ رقم کس شخص کی ہوگی؟ج) یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ وہ سن ١٣٦١ شمسی میں شہید ہوئے ہیں اور شہادت کی اطلاع سن ١٣٧٢شمسی میں ملی ہے جبکہ اُن کے والدین ٦٦ میں مرحوم ہوگئے ہیں، کیا شہید اپنے والد کی میراث لیں گے یا والد کو شہید کی میراث ملے گی؟د) شہادت کے ثابت ہونے سے دوسال پہلے ان کی زوجہ نے 'بنیاد شہید'' نامی ادارے سے، طلاق کا تقاضا کیا تھا اور ادارے کے مدیر نے قوانین کے مطابق اس کو شرعی طلاق دے دی تھی، کیا اس صورت میں یہ زوجہ، اس شہید کی میراث لے گی؟ کیا اس رقم میں سے جو ادارے نے، دیت وغیرہ کے عنوان سے دی ہے، زوجہ کو میراث ملے گی یا نہیں؟ اور کیا اس دو سال کی مدّت میں، شہید کی تنخواہ لے کر خرچ کرنے کا حق رکھتی تھی یا نہیں؟

جواب: اس کی تنخواہ اس کی بیوی سے متعلق تھی، یعنی اس کی زوجہ کا حق ہے ۔جواب: تمام وارثوں سے مربوط ہے مگر یہ کہ وہ ادارہ مذکورہ رقم کے لئے کوئی خاص مصرف معین کرے ۔جواب: والد کو ان کے مال سے میراث ملے گی، لیکن حکومت سے جو رقم دی گئی ہے اس میں سے انھیں (والد کو) میراث نہیں ملے گی ۔جواب: چنانچہ حکومت یہ جان کر کہ طلاق ہوگئی ہے، اُسے تنخواہ دیتی تھی تب تو لینا جائز ہے لیکن اگر اس شرط پر تنخواہ دیتی کہ طلاق نہیں ہوئی ہے، تب مذکورہ رقم وصول کرنا اس کے لئے جائز نہیں تھا لیکن بہرحال شہید کے مال سے میراث وصول کرے گی اور اسی طرح اس کی دیت کی رقم سے میراث لے گی ۔

جس کیلئے وصیت کی گئی ہے اس کے مال کو فروخت کردینا

کسی شخص نے اپنے کچھ مال کی، کسی کے لئے وصیت کردی تھی، لیکن میت کے دادا نے، شرعی جواز کے بغیر اس مال کو فروخت کردیا ہے، نیز اس واقعہ کو کافی عرصہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے اس مال کی قیمت میں، کمی آگئی ہے، اس مسئلہ کا شرعی حکم بیان فرمائیں؟

جواب: چنانچہ وصیت، معیّن مال کے بارے میں تھی اور وہ مال ایک سوم (ایک تہائی) سے زیادہ بھی نہیں تھا، تب تو وہ سب مال، اس شخص کا ہے جس کے لئے وصیت کی گئی ہے اور فروخت کردیا گیا ہے تو اس کی مکمل قیمت وصول کرسکتا ہے، اور اگر اس کے مرنے کے بعد اس کے دادا نے اس کو کسی شرعی جواز کے بغیر فروخت کردیا ہے اور اب اس کی قیمت کم ہوگئی ہے تو اس صورت میں، جس قدر قیمت کم ہوئی ہے اس مقدار کو دادا ادا کرے گا ۔

دسته‌ها: وصیت کے احکام

قصاص (پھانسی) کے بعد قاتل کا زندہ ہوجانا

چنانچہ کسی شخص کو قصاص کے طور پر سزائے موت ہوجائے اور وہ شخص قصاص کے عنوان سے پھانسی کے تختہ پر چڑھا دیا جائے اور قانونی ڈاکٹر گواہی دیدے کہ مرگیا ہے لیکن برف خانہ میں جاکر ہوش میں آجائے اور زندہ ہوجائے:الف)کیا قصاص کا حکم اپنی جگہ پر باقی ہے یا ساقط ہوجائے گا؟ب) اگر قصاص کا حکم اپنی جگہ پر باقی ہو تو کیا اسے (مجرم کو) پھانسی دینے کی دیت، دی جائے گی؟ج) دیت ادا کرنے کا ذمہ دار کون ہے؟د) دیت ادا کرنے کی مدّت کیاہے؟

الف) قصاص کا حکم اپنی جگہ پر باقی ہے اور مقتول کے وارث، اس کا مطالبہ کرسکتے ہیں ۔ب و ج) اگر زخم یا کسی عضو میں نقص یا گوئی دوسرا نقص پیدا ہوجائے تب احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کی دیت بیت المال سے ادا کی جائے ۔البتہ یہ اس صورت میں ہے کہ جب قاضی اور اس کے ملازموں کے ذریعہ، پھانسی کے حکم پر عمل در آمد کیا جائے اور حکم کو جاری کرنے میں عمداً کوتاہی نہ کی گئی ہو۔د) تمام دیتوں کی طرح ہے ۔

ایسے بیمار کی دیت جو طبیب کی تساہلی کی وجہ سے فو ت مغزی کا سبب ہوجائے

ایک جوان خاتون جو حاملہ تھی، معالج ڈاکٹر کی تشخیص کے مطابق وضع حمل آپریشن کے ذریعہ کیا گیا، افسوس کہ آپریشن کے بعد یہ خاتون مشکل میں گرفتار ہوگئی، قانونی ڈاکٹر کی تشخیص کے مطابق حال حاضرذ میں یہ خاتون مغز ی نقصان کی وجہ سے اپنے ہوش وہواس کھوبیٹھتی ہے کہ جس کی بازگشت بھی ممکن نہیں ہے، دل کے بیدار رہنے کی وجہ سے یہ مریضہ ایک نباتی زندگی گزار رہی ہے، اس کو اپنے اطراف کا کوئی علم نہیں ہے، تمام حسّی قوتیں کھوبیٹھتی ہے جیسے دیکھنے، سننے، بولنے، سونگھنے وغیرہ کی قوتیں، متعلقہ مرض کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے حادثہ کی وجہ، اسپتال میں ضروری امکانات کا نہ ہونا بتائی ہے اور اس حادثہ کا ذمہ دار بے ہوشی کے ڈاکٹر اور ہوش میں آنے پر تعینات نرس اور اسپتال کے عملہ کو ٹھہرایا ہے، اس وقت ۴/ سال اور چار مہینے ہوگئے ہیں اور مریضہ اسی حالت میں ہے اور ممکن ہے ابھی کئی سال اسی حالت میں رہے، سوال یہ ہے کہ کیا ہر ایک اعضا اور منافع کی علیحدہ دیت ادا کی جائے گی؟

اگر آخر میں مغز کی موت کا انجام قطعی موت ہوجائے تو ایک دیت سے زیادہ نہیں ہے، جس کو حادثہ کے ذمہ داران اپنی غلطی کی نسبت سے ادا کریں گے۔

دسته‌ها: ڈاکٹر کی ضمانت

مردانا منی کی تشخیص کے شرائط

امام خمینی (قدس سرہ)کی توضیح المسائل میں پڑھا تھا اگر انسان سے منی خارج ہوچاہے وہ اختیار کے ساتھ نکلے یا بغیر اختیار کے، شہوت کے ساتھ ہویا بغیر شہوت کے انسان مجنب ہوجاتا ہے ، میں اس وقت ایک فوجی ہوں اور جس فوجی کیمپ میں رہ رہا ہوں وہاں کے لیٹرین میں بہت اندہیرا ہوتا ہے کچھ دنوں سے ایسا ہو رہا ہے کہ پیشاب کے بعد یا پیشاب کے ساتھ منی نکل جاتی ہے (اسکا مجھے یقین ہے ) امام خمینی(قدس سرہ) کے فتویٰ کے مطابق کیا میں مجنب ہوں اور مسئلہ یہ ہے کہ رات کے وقت اندھیرے میں پیشاب کو نہیں دیکھ سکتا اور شک یہ کہ منی خارج ہوئی ہے یا نہیں تو کیا غسل کرنا ضروری ہے یا نہیں اس کو بھی مد نظر رکھیں کے یہاں پر گرم پانی کا کوئی انتظام نہیں ہے (اور صرف رات کو نہانے جا سکتے ہیں ) آج کل سردیوں کا زمانہ ہے اور رات کو پانی ٹھنڈا ہوجاتا ہے رات میں سردی کی وجہ سے حمام جانے سے گردوں کا درد ہونے لگا ہے اور نہانے جانا بھی زحمت کا باعث ہے ، مہربانی فرماکر بتائیں کہ میں کیا کروں اور مذکورہ صورت حال میں کیا میں مجنب ہوں یا نہیں ؟

جواب : منی کی علامات کو جاننے کے لئے توضیح المسائل کے مسئلہ ۳۴۱ کی طرف رجوع کریں لیکن اگر انسان سے کوئی رطوبت خارج ہو اور اسے معلوم نہ ہوسکے کہ یہ منی ہے یا کوئی اور رطوبت ( مثال کے طور پر مذی ، وذی اور ودی کے جوتینوں پاک ہیں اور غسل کرنا ضروری نہیں اور وضوکو بھی باطل نہیں کرتیں ) اگر اچھل کر یا شہوت کے ساتھ باہر آئے تو وہ منی کا حکم رکھتی ہے لیکن گاڑھی رطوبت (لزج ) جو پیشاب کے بعد خارج ہوتی ہے منی نہیں ہے اور جہاں پر بھی آپکو شک ہے غسل کرنا واجب نہیں ہے ، اور جہاں پر منی کے خارج ہونے کا یقین ہوجائے اور گرم پانی نہ ہونے کی یا کسی اور وجہ سے غسل نہ کرسکیں تو غسل کے بدلے تیمم کریں اور بدن کو پاک کریں اور پاک لباس کے ساتھ نماز پڑھیں اور جب تک یہ سلسلہ جاری رہے آپ کے لئے کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔

دسته‌ها: منی کی علامتیں

مقتول کے وارثین پر دسترسی کا عدم امکان

اگر قتل شبہ عمد یا قتل خطاء محض میں مفتول کے وارثین کی شناخت مشخص نہ ہو ، یا ان تک دسترسی میسَّر نہ ہو ، کیا قاتل کو دیت کے ادا کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے ، اور اگر وہ دیت دینے سے انکار کرے تو کیا اس کو قید میں ڈالا جا سکتا ہے ؟

جواب: جی ہاں، اس کو دیت کی ادائیگی پر مجبور کیا جاسکتا ہے ۔ چنانچہ اس کا کوئی وارث نہ ہو تو اس کی دیت کو حفاظت سے رکھا جائے گا ، اور نا امیدی کی صورت میں فقراء میں تقسیم کردیا جائے گا ۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت