دوسری منزل سے رمی جمرات
فوقانی منزل سے رمی جمرات کا کیا حکم ہے ؟
جواب :۔ ازدھام کے وقت جائز ہے ۔
جواب :۔ ازدھام کے وقت جائز ہے ۔
جواب : اولاً یہ مسئلہ اجماعی ہے اور معتبر روایت سے ثابت ہے۔دوسرے یہ کہ عاقل اور مجنون کے درمیان کوئی مساوات نہیں ہے، اسی وجہ سے جائز نہیں ہے کہ عاقل کو مجنون کے قتل کی خاطر قصاص کیا جائے ؛ لیکن دیت ثابت ہے۔
جواب: اگر کسی بڑے ضرر یا خطرے کا خوف ہو چاہے وہ بچے کے لیے ہی کیوں نہ ہو تو ایسا کرنا جائز ہے ۔
یہ ایک طرح کا حق الله ہے کہ جس کو خداوندعالم نے قرابتداروں کے لئے مقرر فرمایا ہے ۔
جواب:دونوں چیزیں دیت کا باعث ہوتی ہیں؛ بشرطیکہ بال ایسی جگہ ہوں کہ ان کا فقد ان عیب شمار ہوتا ہو؛ جیسے سر اور ابرو کے بال اور مردوں کے چہرے کے بال وغیرہ۔
سیادت عظمت و بزرگی کے معنا میں ہے اور نبی اسلام (ص) کی عظمت و جلالت اللہ تعالی کی طرف سے ہے اور آپ کے اجداد جناب ہاشم تک سب آپ کی وجہ سے سادات اور با عظمت تھے اور حضرت علی علیہ السلام اپنے بلند مقام کے علاوہ بنی ہاشم سے ہیں۔
اس طرح کے اشخاص بعض موقعوں پر سچ کہہ سکتے ہیں، لیکن زیادہ تر یہ لوگ واقع کے خلاف خبر دیتے ہیں اور یہ مسئلہ تجربہ سے ثابت ہوچکا ہے اور ارواح سے ارتباط ممکن ہے لیکن یہ لوگ جو دعوا کرتے ہیں غالباً غلطی پر ہیں، اس سلسلے میں ہماری کتاب ”عود ما وارتباط با ارواح“ کا مطالعہ کریں ۔
ظہور اسلام سے پہلے بھی محرم کے مہینے سے سال کا آغاز ہوتا تھا اور پیغمبر اکرم (ص) کی ہجرت ہمارے اسلامی انقلاب کی شروعات کی طرح ہے۔ اگر ہم انقلاب شروع ہونے والے سال کو نیا سال بنانا چاہیں تو ہمیں بہمن کے مہینے سے سال کا آغاز کرنا ہوگا جبکہ ہمارا سال فروردین سے شروع ہوتا ہے۔
اگر ان کے اعمال کی تقویت کا سبب نہ ہو تو صلہ کو انجام دینا چاہیے اور جہاں تک ممکن ہو نرم لہجہ میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنا چاہیے ۔
جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ ان کے اوپر وقف کے احکام جاری کئے جائیں۔
اگر بعض دیت لینا چاہتے ہوں،تب بھی باقی اولیاء کو قصاص کا حق ہے لیکن اس شرط پر کہ وہ دیت میں سے باقی لوگوں کے حصہ کی رقم ادا کریں اور اگر بعض لوگ معاف کردیں تب بھی باقی اولیاء مقتول کو قصاص کا حق ہے لیکن دیت میں سے معاف کرنے والوں کے حصہ کی رقم، قاتل اور اس کے وارثوں کو دیدیں ۔
جواب:اس صورت میں جب دونوں کی طرف نسبت دی جاس کے، جس قدر نسبت دی جائے اسی قدر ضامن ہے۔
جواب:جب بھی ثابت ہوجائے کہ جانی چند معین اور مشخص افراد میں سے کوئی ایک ہے اور ان میں سے کوئی ایک بھی اقرار نہ کرے، دیت بطور مساوی ان کے درمیان تقسیم ہوگی۔
اس صورت میں جبکہ ہاتاھ کا پیوند بطور کامل انجام پاگیا تھا، اصلی ہاتھ کا حکم رکھتا ہے۔
جواب : اسی مخصوص ( رفو شدہ ) حصہ پر نماز پڑھنے میں اشکال ہے ۔