دوسری منزل سے رمی جمرات
فوقانی منزل سے رمی جمرات کا کیا حکم ہے ؟
جواب :۔ ازدھام کے وقت جائز ہے ۔
جواب :۔ ازدھام کے وقت جائز ہے ۔
دریا، ندی اور نہر کا آلودہ کرنا اس حد تک کہ اس کے جانور ہلاک ہو جائیں، جس کے نتیجہ میں لوگوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑے، جایز نہیں ہے۔
جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ ان کے اوپر وقف کے احکام جاری کئے جائیں۔
اگر ان کے اعمال کی تقویت کا سبب نہ ہو تو صلہ کو انجام دینا چاہیے اور جہاں تک ممکن ہو نرم لہجہ میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنا چاہیے ۔
یہ ایک طرح کا حق الله ہے کہ جس کو خداوندعالم نے قرابتداروں کے لئے مقرر فرمایا ہے ۔
جواب:اس صورت میں جب دونوں کی طرف نسبت دی جاس کے، جس قدر نسبت دی جائے اسی قدر ضامن ہے۔
جواب : جی ہاں، مسلمان ہونا اس کے قتل کے لئے مانع ہے اور ہم ظاہر پر مامور ہیں، مگر یہ کہ اس کے جھوٹ پر یقین حاصل ہوجائے۔
جواب:جب بھی ثابت ہوجائے کہ جانی چند معین اور مشخص افراد میں سے کوئی ایک ہے اور ان میں سے کوئی ایک بھی اقرار نہ کرے، دیت بطور مساوی ان کے درمیان تقسیم ہوگی۔
مسئلہ کے فرض میں، کہ بیٹا اپنے والد کی اجازت کے بغیر اور مستقبل ہوکر کاروبار کرتا تھا اس کے کام کے نتائج کے بارے میں اس کے والد کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔
ایک گناہ سے نجات حاصل کرنے کا راستہ دوسرا گناہ نہیں ہے، اُسے شادی کے متعلق فکر کرنا چاہیے، یا روزہ اور ورزش، جیسے طریقوں سے گناہ سے بچنا چاہیے اور دوسرے گناہ کا سہارا نہیں لینا چاہیے ۔
تمیز (اچھے بُرے کی پہچان) کی عمر، معیّن نہیں ہے اور اس بات میں اشخاص مختلف ہوتے ہیں ۔ اس کا معیار یہ ہے کہ وہ اچھے برے میں تشخیص دے سکیں، مختلف امور کے لحاظ سے تمیز بھی مختلف ہوتی ہے اور بالغین کے احکام، ممیز بچوں پر جاری نہیں ہوتے، بلکہ ان کے مخصوص احکام ان پر جاری ہوں گے ۔
جواب: جائز نہیں ہے لیکن اس کو غیرمسلم کو بیچا جاسکتا ہے۔
جواب: اگر احکام کے نفوذ پر تعتیات افسران نے حکم کے ابلاغ میں کوتاہی کی ہو تو وہ دیت کی اضافہ مقدار کے ضامن ہیں ۔
اگر بعض دیت لینا چاہتے ہوں،تب بھی باقی اولیاء کو قصاص کا حق ہے لیکن اس شرط پر کہ وہ دیت میں سے باقی لوگوں کے حصہ کی رقم ادا کریں اور اگر بعض لوگ معاف کردیں تب بھی باقی اولیاء مقتول کو قصاص کا حق ہے لیکن دیت میں سے معاف کرنے والوں کے حصہ کی رقم، قاتل اور اس کے وارثوں کو دیدیں ۔
اگر عمداً گولی چلائی تھی، تو مارنے والا، دیت کی دی گئی رقم کو واپس وصول کرے گا اور قصاص کے لئے تیار ہوجائے گا اور اگر غلطی سے یا شبہ عمد کی صورت ہے تو مزید دیت اس پر لازم نہیں ہے، وہی ایک دیت کافی ہے اور اگر ایک ضرب (ایک بار گولی چلانے) سے موت ہوئی ہے تب تو جائفہ--- کی دیت بھی نہیں ہے ۔