عاقلہ (وارثین) کے اوپر فوری طور سے دیت کا ادا کرنا
عاقلہ کتنی مدت میں دیت یا ارش ادا کریں گے ؟
جواب: جب دیت زیادہ سنگین ہو جیسے قتل عمد کی دیت تو اس کو مناسب مدَّت میں ادا کیا جائے گا ورنہ یہاں پر فوریت کا پہلو ہے ۔
جواب: جب دیت زیادہ سنگین ہو جیسے قتل عمد کی دیت تو اس کو مناسب مدَّت میں ادا کیا جائے گا ورنہ یہاں پر فوریت کا پہلو ہے ۔
جواب :۔ مکہ مکرمہ کے اعمال ( دونوں طواف اور سعی ) کو غیر معذور اشخاص کے لئے بھی بارہویں کی شب بلکہ گیارہویں کی شب میں آدھی رات گذر نے کے بعد انجام دیناجائز ہے ۔
جواب:الف ، ج اور د: ان تینون صورتوں میں ہر کا علحیدہ حساب کیا جائے گا۔جواب-: ب! تعددصدمات کی صورت میں ہر ایک کا الگ الگ حساب نہیں کیا جائے گا۔
ان میں سے ہر ایک کے لئے ارش ہے اور اگر مغز کو نقصان پہنچنا کسی ایک منافع کا سلب ہوجانا، ہوجائے (جیسے قوت گویائی وغیرہ) تو منافع کی دیت جاری ہوگی۔
جواب: جی ہاں ایسا ممکن ہے اور اس کے امکان پر بہترین دلیل، خود اس کا متحقق ہونا ہے جیسا کہ ہم حوزہ علمیّہ قم میں اس کے شاہد و ناظر ہیں۔
جواب: دیت کی نوعیت کے معین کرنے کا اختیار ان لوگوں کو ہے جو نا بالغوں کو دیت دینا چاہتے ہیں ۔
جواب: کامل دیت کی آدھی دیت عورت ہونے کے اعتبار سے اور اس آدھی دیت کا ایک تہائی حصّہ یعنی کامل دیت کا چھٹا ۶/۱ حصّہ تغلیظ کے عنوان سے ادا کیا جائے گا، کہ جو مجموعی طور سے ایک کامل دیت کا ۶/۴حصّہ ہوتا ہے ۔
جواب:۔جب یقین رہا ہو کہ انزال نہیں ہوگا تو بعید نہیں ہے کہ اُن کا بچّہ ، شبہ کے بچّہ (وطی شبہ) کے بچہ کی طرح ہو، اور اگر انزال ہونے کا امکان و احتمال دیا تھا، تو اشکال سے خالی نہیں ہے، رہا مہرِ-- مثل تو اس سلسلے میں اگر عورت اپنی مرضی اور خواہش سے تیار ہوگئی تھی اور اس کو اس بات کا امکان بھی تھا تو مہرِ مثل نہیں رکھتی لیکن اگر اس کی نظر میں اس بات کا امکان نہیں تھا اور تفخیذ (رانوں میں) کرانے کے علاوہ (کسی دوسری چیز پر) راضی نہیں تھی تو اس صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کو مہر مثل دیا جائے
جواب: ان کا یہ شہادت دینا کہ وہ قاتل نہیں ہے کوئی اثر نہیں رکھتا؛ ہرچند شہود یعنی گواہوں کو قتل کے کیس میں متہم نہیں ہونا چاہیے ، جبکہ اس مقام پر مفروضہ مسئلہ میں شہود متہم بھی ہیں، البتہ مقتول کی شہادت بھی کوئی اثر نہیں رکھتی، مگر یہ کہ قاضی کو مقتول اورمقتول کے عزیزو اقارب کی گواہی کہ جو موقعہ واردات پر حاضر تھے اور اسی طرح کے دوسرے قرائن کے ذریعہ علم ہوجا ئے کہ شخصِ مذکور ہی قاتل ہے۔
جواب ۔اگر نہی از منکر کے ارادے سے اور اس کا اثر بھی ہو تو لازم ہے .
جواب: الف)مذکورہ کام،گھر یا مکان بنانے کے لئے آباد کرنے کا باعث اور ملکیت کا سبب ہے۔جواب: ب)فرار کرنا، ملکیت سے اعراض کرنے کی دلیل نہیں ہے۔جواب: ج)اگر وہ یہودی ان لوگوں میں سے تھا کہ جو اسلامی حکومت یا دین اسلام کے خلاف فعالیت کرتے تھے تب وہ کافر حربی میںشمار ہوگا اور اس زمین کو ملکیت میں لینا جائز ہے۔جواب: د)گذشتہ جواب سے اس کا جواب بھی معلوم ہوگیا۔
جواب: جب تک اس کا باہر نکالنا ضروری نہ ہو وہ اسے اس کے حال پر چھوڑ سکتی ہے اور بعد میں جب نکالنا ضروری ہو ضرورت کے عنوان کے تحت ایسا کر سکتی ہے ۔