بچپن میں وارد شدہ خسارہ کی تلافی کرنا
اگر انسان اوائل بلوغ میں کم عقلی کی وجہ سے ایسا کام انجام دے جو بعد میں اس کے لیے مسئلہ بن جائے مثلا کسی چیز کو اس کے مالک کی اجازت کے بغیر اپنے کسی دوست کو ہدیہ دے دے، اب جبکہ وہ سمجھدار ہے اور اس چیز کو اس کے مالک کو لوٹانا چاہتا ہے مگر اسے اپنی عزت کا خوف ہے، اس طرح کے عمل میں اس کا شرعی وظیفہ کیا ہے؟
اگر وہ اس چیز کو اپنے اس دوست سے خرید سکتا ہو اور اسے اس کے مالک کے پاس خود یا کسی کے ذریعہ پہچوا سکتا ہو تو پہچوا دے اور اگر ایسا نہیں کر سکتا تو اس کی قیمت کو مالک کے اکائونٹ میں ڈال دے یا پھر اجنبی بن کر اس کے پتہ پر پوسٹ کر دے۔