ہدیہ پر خمس
باپ نے اپنے بالغ بچے کو ہدیہ دیا ہے کیا اس ہدیہ پر بھی خمس واجب ہے ؟
جواب:۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر باپ اپنے نابالغ بچہ کو کوئی چیز ہبہ کرے بچہ بالغ ہو نے کے بعد اس کا خمس اداکرے ۔
جواب:۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر باپ اپنے نابالغ بچہ کو کوئی چیز ہبہ کرے بچہ بالغ ہو نے کے بعد اس کا خمس اداکرے ۔
جو کچھ آپ نے تحریر کیا ہے خرافات ہے اور اس کا کوئی اعتبار نہیں ہے خدا پر بھروسہ کریں اور اس طرح کی باتوں کی پرواہ نہ کریں ۔
جواب:۔اگر نہی عن المنکرکو ترک کرے تو فاسق ہے .
جواب ۔مجسمہ بنانے میں اشکال ہے اور آرٹ جائز ہے
جواب:۔ان میں سے جو استعمال نہیں ہوئے انہیں واپس لوٹائیں لیکن جسقدر استعمال ہوگئے ہوں ان کے بارے میں وہ لوگ مقروض نہیں ہیں .
ہتھیلی اور تلوے کی ہڈیوں کے ٹوٹنے کی دیت نہیں ہے؛ یعنی پاؤں اور ہاتھ کی دیت ان ہڈیوںپر تقسیم ہوتی ہے اورگھٹنے کی ہڈی کے ٹوٹنے کی دیت ۱۰۰/ دینار ہے اور گھٹنے کی چپنی کے لئے ارش معین ہے۔
جواب:۔یہ شرط الزام آور ہے (یعنی اس شرط پر عمل کرنا لازم ہے)
جواب: لازم ہے ان جیسے موارد میں محلے والوں سے، یا ان کے دوستوں سے کچھ تحقیق کی جائے تاکہ ان کا اور ان کے ہمنشینوں کا ظاہری طور پر نیک کردار ثابت ہوجائے ، بس اتنا ہی کافی ہے
باکرہ ہونا یا دوسری کوئی شرط کمال یا کوئی نقص نہ ہونے کی شرط کی صورت میں (چاہے عقد میں اس کا تذکرہ کیا گیا ہو یا عقد سے پہلے ) چنانچہ اس کے خلاف ثابت ہوجائے تو فسخ کرنے کاحق ہے ، اگر دخول محقق نہ ہوا ہو تو مہر بالکل ساقط ہوجائے گا اور اگر دخول محقق ہوگیا ہو تو مہر المسمی ٰ ادا کرنا ہوگا اور مہر کی رقم دینے کے بعد پھر اس رقم کو تدیس ( دھوکا ) کرنے والے سے لیا جائے گا۔
جواب: اس بات کو ذھن میں رکھتے ہوئے کہ اس طرح کے ٹیسٹ اور چیک اپ ایک طرح سے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ہوتا ہے لہذا واقعیت کو چھپانا، مشورت میں خیانت شمار ہوگا، اس لیے واقعیت اور حقیقت کو بیان کرنا چاہیے ۔
جواب:اس کا طریقہ فقط طلاق ہے ،اور عدت کے دوران اس سے شادی کر سکتاہے لیکن اس شرط کے ساتھ کہ طلاق رجعی نہ ہو اور طلاق رجعی ہو تو عدت کے تمام ہونے کے بعد اس سے عقد متعہ کر سکتا ہے ۔
جواب ۔اس طرح کے برجستہ (ابھرے ہوے)نقوش میں شرعاً اشکال ہے لیکن کوشش کرو کہ ایسے نقش و نگار نہ ہوں جن سے غیر اسلامی دین و مذہب کی ترویج ہوتی ہو یا جو تصویریں اخلاق کے فاسد ہونے کا سبب ہوں
جواب ۔سونے کا سونے سے معاملہ کرنا دونوں کے وزن میں فرق ہونے کی صورت میں جائز نہیں ہے اگر چہ ان میں سے ایک مرغوب اور دوسرا نا مرغوب ہی کیوں نہ ہو ،معاملہ کے صحیح ہونے کا راستہ یہ ہے کہ بہترین اور مرغوب سونے کو خرید کر پیسے بنا لے اور اس کے بعد دوسرے سونے کو اسی طرح بیچ دے
جواب:جب بھی ان چیزوں کا کوئی ذرہ جو پانی کے پہنچنے میں مانع ہو ہاتھوں پر باقی نہ رہے تو وضو کے لئے کوئی رکاوٹ نہیں، اگر چہ رنگ یا چربی موجود رہے ، لیکن اگر وہ وضو کے پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ بنے اور اسے فی الحال برطرف بھی نہیں کیا جا سکتا ہو تو اسے چاہئے کہ جبیرہ وضو کے طریقے پر عمل کرے ۔
جواب: ۶/۱ مال کا حصہ مرحوم غلام عباس کے باپ ، ۶/۱ مال اس کی ماں، ۸/۱اس کی زوجہ کو دے کر دیگر بقیہ مال اس کے بیٹے کو پہنچے گا، اس کی زوجہ محدثہ کے حصے کا، ۶/۱ اس کی ماں کو دے کر بقیہ حصہ اس کے بیٹے محمد رضا کا حق ہوگا ، محدثہ (غلام عباس کی زوجہ) کے اموال کا ۶/۱ اس کی ماں ۴/۱ اس کے شوہر اور بقیہ حصہ اس کے بیٹے محمدرضا کا ہوگا اور شوہر کا ۴/۱ حصہ ماں باپ اور اس کے بیٹے محمد رضا کے درمیان تاتقسیم ہوگا، ماں باپ دونوں کو ۶/۱ اور بقیہ اس کے بیٹے محمد رضا کا ہوگا ۔وہ اموال جو اوپر دی گئی تقسیم کے مطابق بیٹے محمد رضا کا حق ہے ان میں سے ۳/۲داد اور دادی (دادا کے دوحصے اور دادی کا ایک حصہ) اور ۳/۱ نانی کو ملے گا۔اب رہا سوال لڑکی کے جہیز کا اور ان تحائف کا کہ جو بچے کی ولادت کے وقت اس کو دیے گئے تھے یا اس سونے کا جو شادی کے موقع پر دلہن کے لئے خریدا گیا تھا یا دوسروں نے دیا تھا، تمام کا تمام اسی کا مال ہے۔