کینسر کے مریضوں کا علاج ترک کرنا
ایک شخص کینسر جیسے مہلک مرض میں مبتلا ہے، ڈاکٹر نا امید ہو چکے ہیں، اب اگر کوئی ڈاکٹر اس پر ترس کھا کر ہمدردی دکھاتے ہوئے اس کا علاج نہ کرے تا کہ وہ جلدی مر جائے اور مرض کی صعوبت سے نجات پا جائے اور مریض قبل از وقت مر جائے تو وہ ڈاکٹر شرعی لحاظ سے مجرم ہے؟ مہربانی کر کے اجمالی طور پر دلیل بھی بیان فرمائیں؟
جواب: انسان کا قتل کسی بھی بہانہ سے جائز نہیں ہے، یہاں تک کہ ترس کھا کر اور ہمدردی میں بھی نہیں، اور اگر مریض خود بھی ایسا کرنے کو کہے تب بھی نہیں، اسی طرح سے اس کا معالجہ ترک کد دینا تا کہ وہ جلدی مر جائے، جایز نہیں ہے ۔ اس مسئلہ کی دلیل آیات و روایات میں قتل کا حرام ہونا مطلقا بیان ہونا ہے اور اسی طرح ان دلائل سے بھی یہ بات ثابت ہوتی ہے جن میں جان کا بچانا واجب قرار دیا گیا ہے اور ممکن ہے کہ اس کا فلسفہ یہ ہو کہ اس بات کی اجازت دینا بہت سے سوء استفادہ کا سبب بن جائے گا اور اس طرح کے بے تکے اور بے بنیاد بہانوں کے تحت ترس اور ہمدردی میں قتل ہونے لگیں گے یا بہت سے افراد اس قصد سے خودکشی کی راہ اختیار کرنے لگیں گے ۔ ویسے بھی طبی مسائل غالبا یقین آور نہیں ہیں اور بہت سے افراد جن کی زندگی سے مایوسی ہو چکی ہے، عجیب و غریب طریقہ سے موت کا شکار ہونے لگ جائیں۔
مواقعہ (مجامعت) کی صورت میں ، بچّہ سے انکار
ایک شخص نے ایک جوان خاتون سے نکاح متعہ کیا اور خود اس کے اقرار کے مطابق اس نے مجامعت بھی کی، اس کے بعد مذکورہ خاتون کے یہاں ولادت ہوجاتی ہے وہ خاتون اس بچّہ کو اس مرد سے منسوب کرتی ہے لیکن وہ شخص اپنا بچّہ ہونے سے انکار کردیتا ہے کیا اس صورت میں، مرد کا بچّہ سے انکار کیلئے قسم کھانا، شرعی حیثیت رکھتا ہے ؟
جواب :۔ چنانچہ مرد، مجامعت کا اقرار کرتا ہے تو وہ بچّہ اسی کا ہے اور اس کے قسم کھانے سے، بچّہ اس سے جدا نہیں ہو سکتا .
شاباسی کے طور پر پیسہ لینا
یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ فقط شوہر کے لئے زوجہ کا رقص کرنا جائز ہے اور اس کے علاوہ ہر طرح کے رقص میں اشکال ہے، برائے مہربانی بیان فرمائیں : محفل رقص میں خصوصاً شادی بیاہ کی تقریبات میں ناچنے والوں کو شاباشی کے طور پر جو رقم دی جاتی ہے اس سلسلہ میں رقم دینے اور لینے والے کا کیا حکم ہے؟
اس قسم کی رقم لینا جائز نہیں ہے ۔
دھمکی کا جواب دینے کی صورت میں اکراہ کا متحقق نہ ہونا
کیا دھمکیوں کا غیر قابل رفع ہونا تحقق اکراہ کی شرط ہے؟ کیا اس صورت میں احکام وضعیہ اور تکلیفیہ میں فرق ہے؟
اگر کوئی دھمکیوں کا مقابلہ کرسکتا ہو تو اس صورت میں اکراہ صدق نہیں کرتا ۔
نسبندی کے لیے ڈاکٹروں کا زبردستی کرنا
سرکاری ڈاکٹر کے بارے میں درج ذیل سوالوں کے جوابات بیان فرمائیں:الف: اگر سرکار کی طرف سے اسے بچے پیدا ہونے سے روکنے کے سلسلے میں مرد اور عورت کو عقیم کرنے کا حکم دیا گیا ہو تو اس کا شرعی فریضہ کیا ہے؟ب: اگر ڈاکٹر کو اس کام کے لئے مجبور کیا جائے تو کس مرحلے اور صورت میں ایسا کرنا اس کے لیے گناہ حساب نہیں ہوگا؟ج: جبر کی صورت میں کیا وہ شرعا ضامن بھی ہوگا؟
جواب: الف۔ اگر طب کے دیندار ماہرین اس بات کی تصدیق کرتے ہیں تو ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ب۔ اگر جبر اور زبردستی سے مراد یہ ہو کہ اسے اپنی سرکاری نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے گا تو بھی اس کے لیے حرام کام انجام دینا حرام ہے ۔ج۔ اس صورت میں ڈاکٹر ضامن ہے ۔
چھت والی گاڑی میں باربار سوار ہونے کا کفارہ
اس زمانے میں جو حاجی حضرات عمرہ مفردہ کرنے کے لئے ایران سے تشریف لے جاتے ہیں وہ چھت والی گاڑی میں جاتے ہیں اور راستہ میں متعدد بار کھانے اور نماز کے لئے اتر تے اور سوار ہوتے ہیں کیا ان کے لئے ایک کفارہ کافی ہے یا ہر بار گاڑی سے اتر نے اور سوار ہونے پر جدا جد کفارہ لازم ہے ؟
جواب :۔ احرام عمرہ کی تمام مدت میں یا حج کے احرام کی کامل مدت میں ایک کفارہ کافی ہے ۔
وقف نامہ کے مضمون سے نا آگاہی
چند مالدار نیک لوگوں نے سن ۱۳۴۹ ہجری شمسی (تقریباً سن ۱۳۹۱ھ ق) میں ایک زمین، بیعنامہ کے ساتھ اور مالک کے اس دعوے کے ساتھ کہ یہ زمین، موقوفہ نہیں ہے، مسجد بنانے کے لئے، خریدی تھی کہ اب اس زمین پر مسجد بھی حضرت ابوافضل کے نام سے تعمیر ہوچکی ہے نیز اس سے استفادہ بھی کیا جارہا ہے لیکن لوگوں کے درمیان یہ مشہور ہے کہ اس مسجد کی زمین وقف تھی، لہٰذا وقف کے شرعی مسائل کو ملحوظ رکھتے ہوئے مسجد کی کمیٹی نے اس مسئلہ کی چھان بین اور جستجو کرنے کے لئے اقدامات کئے،جستجو اور تحقیق کا نتیجہ حضرت عالی کی خدمت میں پیش کرتے ہیں وہ یہ کہ مسلّم طور پر مسجد کی زمین، حاج محمد علی کی وقف کی ہوئی ہے لیکن وقف کی نوعیت، مشخص نہیں ہے، بعض لوگوں کے اظہارکے مطابق حاج محمد علی کا وقف، علی الاولاد ہے جبکہ بعض لوگوں کو اس طرح کے وقف میں شک ہے اور امکان ہے کہ وقفِ شاہ نجف ہو (لیکن قوی امکان اس بات کا ہے کہ حاج محمد علی کا وقف، وقف علی الاولاد ہو) آپ سے درخواست ہے کہ مسجدمیں مذہبی سرگرمیوں کے سلسلہ میں اہل محلہ کا وظیفہ بیان فرمائیں؟
جواب: اگر تم نے تحقیق کی ہے اور وقف کا مصرف واضح نہیں ہوا ہے تو اس زمین کے لئے ایک مناسب کرایہ منظور کریں اور اس کرایہ کی رقم کے آدھے حصہ کو امیرالمومنین علیہ السلام کی مجالس میں خرچ کریں اور باقی آدھی رقم کو جن کے لئے وقف ہوا ہے یعنی اولاد کو پہونچادیں، مگر یہ کہ وہ لوگ مسجد کی وجہ سے کرایہ کی رقم سے صرف نظر کرنے پر راضی ہوجائیں اور ان میں کوئی نابالغ بچہ بھی نہ موجودہو۔
بغیر کسی مشکل کے انسان کا اپنے اعضاء ہدیہ کرنا
الف۔ کیا کسی مسلمان کی جان بچانے کی خاظر انسان اپنا کوئی عضو اسے ھدیہ کر سکتا ہے؟ جبکہ عضو دینے کی صورت میں اس کی جان کو کوئی خطرہ بھی لاحق نہ ہو؟ب۔ کیا عضو دینے والا اس کے عوض میں پیسے لے سکتا ہے؟ج۔ اگر عضو دینے والے کے لیے خطرہ ہو مگر موت کا احتمال نہ ہو تو کیا اس صورت میں اس کے لیے ایسا کرنا جائز ہے جبکہ اس سے ایک مسلمان کی جان بچ سکتی ہے؟
جواب: الف۔ نہ صرف یہ کہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے بلکہ مستحسن اور قابل تعریف ہے اور ممکن ہے کسی صورت میں واجب بھی ہو جائے ۔ب۔ جائز تو ہے مگر بہتر یہ ہے کہ پیسے کو اجازت کے عوض میں لے، عضو کے عوض میں میں نہیں۔ج۔ جائز ہے ۔
اُس مرتد فطری کا حکم جو بلوغ کے وقت سے ہی اسلام کی طرف کوئی رغبت نہیں رکھتا تھا
ایک شخص جس کے ماں باپ مسلمان تھے وہ بلوغ کے وقت سے نہ کوئی رغبت اسلام کی طرف رکھتا تھا اور نہ ہی اس کو آشکار کرتا تھا ، لیکن دین کے بعض اعمال کو عادت کے مطابق انجام دیتا تھا، اب چاہتا ہے کہ تحقیق کرے اور ثابت عقیدہ کے ساتھ اپنے دین کو انتخاب کرے اور کسی طرح کی بری نیت بھی نہیں رکھتا اگر یہ شخص اسلام کے علاوہ کسی اور دین کو انتخاب کرے، کیا مرتد فطری کا حکم رکھتا ہے؟
جواب: اس صورت میں جب بلوغ کے وقت سے اسلام کو قبول نہ کیا ہو اس پر مرتد فطری کا حکم جاری کرنے مےں اشکال ہے۔
ہرزمانے کی مشکلات کا حل فقہ میں
علمی پیشرفت ہونے کی وجہ سے ممکن ہے کہ کچھ ایسے مسائل پیش آجائیںجن کا قرآن مجید یا احادیث وغیرہ میں تذکرہ نہ ہواہو اور صرف عقل سے ان مسائل کو حل کرناکافی اس لئے نہیں ہوسکتا کیونکہ اس عقل سے غلطیاں ہونے کا امکان زیادہ ہے اس بات کو پیش نظر ہوئے کیا مجتہدین آنے والی نسلوں کے سارے شرعی مسائل کا جواب دے سکتے ہیں ؟
جواب: اسلام کے کچھ ایسے قانون اور قواعد عام ہیں جن سے ہر زمانے کی مشکلات حل کی جاسکتی ہےں یہی وجہ ہے جب بھی ہم سے کوئی نئے مسائل کے بارے کوئی سوال کیا جاتا ہے تو بفضل الہی ہم ان ہی قواعد اور قانون سے جواب دیتے ہیںاور کسی بھی مسئلے میں لاجواب نہیںرہتے ہیں ۔
معاشرے کے جدید مسائل سے مجتہد کا آگاہ نہ ہونا
کیا ایک ایسے مجتہد کی تقلید کرنا جائز ہے کہ جو معاشرے کے روزمرّہ کے مسائل اور ملک کی اندرونی اور بیرونی سیاست سے واقف نہ ہو لیکن اس میں وہ تمام شرائط موجود ہوں جو توضیح المسائل میں ذکر کئے جاتے ہیں ۔
جواب : جایز ہے اس شرط پر کہ اسکے فتوے اسلامی معاشرے میں فساد پھیلانے کا باعث نہ بنیں ۔
اختلافی مسائل میں اکثریت کی نظر پر عمل کرنا
توضیح المسائل میں بیان ہوا ہے کہ ”مجتہد اعلم کی تقلید کرنا چاہئے “ اور چونکہ مجتہدین کے درمیان علم کو تشخیص دینا اہل علم حضرات کیلئے مشکل اور عوام کے لئے محال ہے ، کیا اختلافی مسائل میں ایک معین شخص کی تقلید کرنے کے بجائے اکثریت کی راٴی کو عمل کا معیار قرار دے سکتے ہیں ؟
جواب : اکثریت کی راٴی کافی نہیں ہے ۔ اگر اعلم ثابت ہو تو اختلافی مسائل میں اس کی تقلید کرنا چاہئے اور اگر ثابت نہ ہو پائے تو لوگوں کو اختیار ہے۔
گاؤں کی حدود کے ایندھن کا استعمال
ایک جگہ پر مرسوم ہے کہ ہر شخص اپنے مویشیوں کے لئے، پہاڑ کے ایک معیّن حصّہ کا گھاس، جمع کرتا ہے، اس طرح کہ وہی شخص اس جگہ کے ایندھن کا مالک سمجھا جاتا ہے، اگر فرض کرلیا جائے کہ وہ شخص اس جگہ کے گھا س کا مالک ہے، کیا وہ شخص اس جگہ کے ایندھن کا بھی مالک ہوجائے گا؟
جواب: چنانچہ وہ علاقہ کسی معیّن آبادی اور گائوں کی مشترکہ حدود (یعنی گرام پنچائت کی) زمین میں شامل ہوتا ہے، تب تو وہاں کے رہنے والے اس علاقہ کی زمین کو آپس میں تقسیم کرنے کا حق رکھتے ہیں اور تقسیم کرنے کے بعد، ہر شخص کو گھاس کاٹنے کے لئے یا ایندھن جمع کرنے کا حق ہے لیکن اگر وہ علاقہ گائوں کی مشترکہ حدود میں شامل نہ ہو تو فقط اس صورت میں انھیں وہاں پر گھاس کاٹنے یا ایندھن جمع کرنے کا حق ہوگا کہ جب انھوں نے اس جگہ کو آباد، یا اس کے چاروں طرف نشان اور اس کو گھیر لیا ۔
ہڈی ٹوٹنے کی وجہ سے عضو کا چھوٹا ہوجانا
کیا شکستگی کی وجہ سے کسی عضو کا معیوب ہونا اس عضو کے چھوٹے ہوجانے کو یا طاقت اور حرکت کے کم ہوجانے کو بھی شامل ہے؟ یا فقط عضو کے معیوب ہونے سے مراد ہڈی کا جڑجانااور ٹوٹی ہوئی جگہ کا ٹیڑھا ہونا ہی منظور ہے؟ نتیجہً نقص عضو کی دیت، معیوب ہونے کے علاوہ ہڈی کے جڑجانے وغیرہ سے معیّن ہوگی اور اسی کے ساتھ محاسبہ کیا جائے گا؟
عضو کا معیوب ہونا (عشم) چھوٹے ہوجانے کو بھی شامل ہوتا ہے لیکن کام کرنے وغیرہ میں کمی واقع ہوجانے کی صورت میں ارش کے سراغ میں جانا چاہیے۔