سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

رجم (سنگسار) کے گڑھے سے فرار کرنا والے کا حکم

ایک شخص کو ایک چھوٹی بچی کے ساتھ زنا جیسے بدترین عمل کے مرتکب ہونے کب وجہ سے رجم کی سزا ہوئی ، قاضی کی دلیل اس شخص کا عدالت کی مختلف تاریخوں میں اقرار کرنا تھا جو علم قاضی کا موجب ہوا، مجرم حد کے جاری کرتے وقت گڑھے سے نکل جاتا ہے، اس بات پر توجہ کرتے ہوئے کہ حکم کی دلیل مجرم کا اقرار نیز قاضی کا علم تھا (علم قاضی احتمالاً اس کے اقرار سے حاصل ہوا تھا) کیا مجرم دوبارہ گڑھے میں لایا جائے گا، یایہ سمجھا جائے گا کہ اس پر حکم جاری ہوچکا ہے؟

جواب: اگر حکم کی دلیل تنہا اقرار تھا تو مجرم کو دوبارہ نہیں پلٹایا جائے گااور اگر دلیل قاضی کا علم تھا (وہ کسی بھی راستے سے حاصل ہوا ہو) پلٹانا بعید نہیں ہے ، لیکن مسئلہ چونکہ” تدرء الحدود بالشبہات“ (شبہات کی وجہ سے شرعی سزائیں دور ہوجاتی ہیں)کے مصادیق میں سے ہے لہٰذا احتیاط واجب کی بناپر اس کو ترک کیا جائے۔

دسته‌ها: زنا کی حد
کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت