سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

”یاعلی“ کے وِرد کا ختم

کچھ دنوں پہلے، ”یاعلی کا ختم“ رائج ہوگیا ہے، اس سلسلے میں جنابعالی کی کیا نظر ہے؟

اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ معصومین علیہم السلام خصوصاً وجود مبارک امیر المومنین علیہ السلام سے توسل کرنا اور بارگاہ خداوندی میں ان کو شفیع قرار دینا، بہترین عبادت اور حل مشکلات کا سبب ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ مذہب اہل بیت علیہم السلام کے پیروان ایسی دعاؤں اور توسلات سے استفادہ کریں جو معصومین علیہم السلام سے نقل ہوئی ہیں؛ جیسے دعائے توسل کیونکہ اس کو علامہ مجلسیۺ اور دیگران نے معتبر کتب کے حوالے سے آئمہ علیہم السلام سے نقل کیا ہے، اور حاجتوں کی برآوری کے لئے بہت زیادہ موٴثر ہے ۔

دسته‌ها: دعا

ملزم سے اقرار لینے کے لئے اس پر سختی کرنا

بعض لوگوں کو چوری کے الزام میں گرفتار کرکے تھانہ میں لایا جاتا ہے، اکثر ایسا ہوتا ہے کہ اگر عام طور پر پٹائی اور زدوکوب کے بغیر ان سے پوچھ تاچھ کی جائے تو وہ اقرار نہیں کرتے اور نہ ہی اپنے ساتھیوں کا نام بتاتے ہیں، جس کے نتیجہ میں ۔، لوگوں کا چورایا ہوا مال جیسے گاڑی، قالین اور دیگر سامان، چوروں کے پاس رہ جاتا ہے، لیکن اگر کوڑے اور زدوکوب کا طریقہ استعمال کیا جائے تو اکثر اوقات، اپنے جرم کا اقرار اور اپنے ساتھیوں کا نام پتہ بھی بتادیتے ہیں، ایسی صورتحال میں ، تھانہ کے ملازم کیا کریں جو شرعی لحاظ سے جواب دہ نہ ہوں؟

جواب: کسی بھی ملزم کو ، شرعی طور پر اس کا جرم ثابت کئے بغیر، زدوکوب نہیں کیا جاسکتا مگر دوصورتوں میں:الف) جبکہ ملزم ایسے جرائم، جیسے لوگوں کے گھروں میں بغیر اجازت کے داخل ہونا، کار، گاڑی وغیرہ کا دروازہ کھول لینا یا غیر اخلاقی جرائم کا مرتکب ہوا ہو اور خود اس کے اعتراف کرنے سے اس قسم کے جرائم، ثابت ہوگئے ہوں نیز تعزیرات اور سزا کی دلیلیں اس کو شامل ہوں، اس صورت میں تعزیر کے عنوان سے اس کو سزا دی جاسکتی ہے اسی کے ذیل میں اس سے بازپرس کی جائے تاکہ جرائم کو وضاحت سے بیان کرے ۔ب) جبکہ مسئلہ اس قدر مہم ہو کہ اسلام یا اسلامی حکومت یا وسیع سطح پر مسلمانوں کی جان ومال سے تعلق رکھتا ہو، اس صورت میں، اہم ومہم کے قاعدہ کے مطابق، مذکورہ قسم کی سزا وتعزیر کا امکان ہوسکتا ہو، ضمناً یہ بھی بیان کردیا جائے کہ دور حاضر میں، ایسے طریقہ دنیا میں پائے جاتے ہیں جن کے ذریعہ، ملزم کو زد وکوب کئے بغیر، اس سے زیادہ بازپرس کرکے اس کے بیان حاصل کیے جاسکتے ہیں ۔

دسته‌ها: اقرار کے احکام

ریٹائرمینٹ کی سرکاری حیثیت

ریٹائرمینٹ کی شرعی حیثیت اور دونوں فریق کے حقوق کے بارے میں توضیح دیں؟

ریٹائرمینٹ کے مسائل کو بھی دو طریقوں سے حل کیا جا سکتا ہے:الف: پہلی صورت یہ ہو سکتی ہے کہ اسے اصل قرارداد کے ضمن میں ایک نئے عقد کا عنوان دیا جائے، جس میں عقد کی تمام شرطوں کا لحاظ کیا گیا ہو جیسے دونوں فریق بالغ ہوں، عاقل ہوں۔ ریٹارمینٹ کے مسائل کے باب میں جو ابھامات پائے جاتے ہیں جسیے یہ کہ اس عقد میں سفاہت کے حکم نہیں لگ سکتے، اس لیے کہ اس کا عقلی حکم واضح ہے اور یہ بات اس عقد کے صحیح ہونے میں مانع نہیں ہے۔ در حقیقت یہ عقد اور قرارداد بیمہ کے عقد اور قرارداد کی طرح ہے جو ایک مستقل عقد کی حیثیت رکھتا ہے۔ اور اس آیہ کرہمہ (اوفوا بالعقود) کے ضمن میں آتا ہے۔ مذکورہ عقد میں ادا کی جانے والی کل رقم کے واضح نہ ہونے اور اس جیسے پیش آنے والے دوسرے مسائل سے اصل عقد پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اسی طرح سے ربا کا مسئلہ نہ ہی عقد بیمہ میں جاری ہو سکتا ہے اور نہ ہی ریٹائرمینٹ کے عقد میں۔ب۔ یہ مسئلہ اپنی تمام خصوصیات اور قوانین و ضوابط کے ساتھ شرط ضمن عقد کی صورت میں قرارداد میں شامل کیا جائے گا اور اس میں جو ابھامات یا شکوک پائے جاتے ہیں وہ اس کے صحیح ہونے کی راہ میں مانع نہیں بنتے۔ جیسا کی اوپر بیان کیا گیا۔

دسته‌ها: حکومتی قوانین

موٴکل کا وکیل کو معزول کرنے کا حق ختم کردینا

چنانچہ کوئی موٴکل، عقد وکالت سے علیحدہ ایک عقدلازم کے ضمن میں اپنے وکیل کو معزول کرنے کا حق پچاس سال کے لئے ختم کردے کیا اس طرح سے اپنے حق کو ختم کرنا (جو عام طور پر سرکاری وکالت نامہ میں درج ہوتا ہے) معتبر اور نافذ ہوگا؟

موٴکل وکیل کو معزول کرنے کے بارے میں اپنا حق ختم نہیں کرسکتا، لیکن عقد وکالت سے علیحدہ ایک عقد لازم کے ذیل میں یہ شرط کرسکتا ہے کہ عملی طور پر اس کو معزول نہیں کرے گا، اس صورت میں اُسے اپنی قبول کی ہوئی شرط پر عمل کرنا چاہیے ۔