رضاعی بہن یا ساس (خوش دامن) سے زنا
کیا رضاعی بہن اور خوشدامن کے ساتھ زنا کرنے کی سزا وہی ہے جو حقیقی بہن اور حقیقی ماں کے ساتھ زنا کرنے کی سزا ہوتی ہے؟
ان دونوں کے ساتھ زنا کرنے کا حکم، نَسَبِی محرم کے زنا کاحکم نہیں ہے لیکن خود زنا کی سزا ثابت ہے ۔
ان دونوں کے ساتھ زنا کرنے کا حکم، نَسَبِی محرم کے زنا کاحکم نہیں ہے لیکن خود زنا کی سزا ثابت ہے ۔
اس میں سے فقط ان کی محنتوں کی اجرت کو دیا جاسکتا ہے۔
اگر یہ پیسہ دوکاندار کی آمدنی میں سے ہو نیز خریدی ہوئی چیزوں کی قیمت میں اثر انداز نہ بھی ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے۔
شرعی حدود کی رعایت کرتے ہوئے خواتین کا کام میں مصروف ہونا حرام نہیں ہے۔ لیکن اولاد کی تربیت کا مسئلہ عورتوں کے لئے سب سے مہم ہے۔
یہ معاملہ اور اس شرط میں کوئی اشکال نہیں ہے اور مذکورہ حق سے فائدہ اٹھانا اور اسے استعمال کرنا، مقامی رواج اور عادت کے مطابق ہے، ہاں البتہ توجہ رہے کہ شرط کا باطل ہونا، عقد معاملہ کے باطل ہونے کا باعث نہیں ہوتا ۔
جواب:۔ ائمہ معصومین علیہم السلام کے فرامین کو پیش نظر رکھتے ہوئے ، چونکہ ائمہ معصومین علہم السلام نے شہادت ثالثہ کے اضافہ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے لہٰذا یہ عمل صحیح نہیں ہے ، اور اس طرح کی جگہوں پر ہمارا وظیفہ ،ائمہ معصومین علیہم السلام کے ارشادات کی پیروی کرنا ہے۔
اہل سنّت کی فقہ میں مصلحت کے ایک معنی ہیں اور اہل بیت علیہ السلام کی فقہ میں مصلحت کے ایک دوسرے معنی ہیں، فقہ شیعہ میں جو مصلحت توجیہ کے قابل ہے وہ تین محوروں میں خلاصہ ہوتی ہے:۱۔ جو احکام فقط نظام اور اسلامی حکومت سے مربوط ہیں ۔۲۔ معاشرے کے نظم ونسق کی حفاظت؛ ان دومصلحتوں کی بنیاد پر بہت سے مستحدثہ (جدید) احکام وجود میںآتے ہیں؛ کیونکہ نظام کی حفاظت اور معاشرے کے نظم کو برقرار رکھنا اسلام کے مہمترین اہداف ہیں اور ان سے انحراف جائز نہیں ہے ۔۳۔ وہ چیز جو اہم ومہم سے مربوط ہے؛ یعنی جب بھی دوایسی مصلحتیں کہ جن کو فقہ اسلام قبول کرتی ہے، ایک دوسرے کے مقابل میں کھڑی ہوجائیں تو وہاں پر اہم مصلحت کو ترجیح دینا چاہیے اور مہم کو اُس پر قربان کردینا چاہیے ۔پہلے حصّے کی مثال میں انتخابات، صدر کے خصوصی شرائط، ممبران اور عوام کو نمونے کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے ۔دوسرے حصّے کی مثال، بینک کے نظام ، پیسے کا نظام اور حال حاضر کے اقتصادی مسائل کو قرار دیا جاسکتا ہے ۔تیسرے حصّے میں یہ چیزیں جیسے، کچھ معاملات کو محدود کرنا اور ایسے ہی ملک میں ایکسپورٹ اور امپورٹ پر نظارت کہ جو لوگوں کو ان کے اموال پر مسلّط ہونے کو محدود کرتی ہے لیکن حقیقت میں اس کے عوض کچھ اہم مقاصد کو زندہ کرتی ہے، بہترین مثالیں بن سکتی ہیں ۔
جواب: فقط نیت کافی نہیں ہے، بلکہ عالم خارج میں جدا کرنا ضروری ہے یا، مخمس ایک معین حساب میں ہو اور غیر مخمس دوسرے حساب میں ہو۔
عقد کو واقعی ہونا چاہیے اور ظاہری صورت میں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔اگر اس کو تحریر کرنے کا مطلب ابتدائی گفتگو نہیں بلکہ بیعانہ ہو، نیز قیمت اور وہ چیز یا جنس جسے خریدنا چاہتا ہے دونوں معیّن ہوں اور ان سے ایک نقد ہو تو اس صورت میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔
اگر یہ کام مسجد کی ہتک حرمت کا سبب نہ ہو اور نمازیوں کی مزاحمت کا باعث بھی نہ ہو تو ممانعت نہیں ہے ۔
جواب:۔اگر مذکورہ رقم کو عقد کے ضمن میں باپ کیلئے قرار دیا جائے تو حلال ہے اور سال گذرنے کے بعد اس پر خمس واجب ہے .
توریہ، یہ ہے کہ آدمی دو پہلو بات کرے، اس بات سے اس کی مراد کوئی اور چیز ہو لیکن مخاطب کچھ اور سمجھے جیسے کوئی کسی کے دروازے پر جاکر سوال کرے کہ: فلاں صاحب گھر پر ہیں؟ اور اندر سے جواب دینے والا شخص اس کے جواب میں کہے، یہاں پر نہیں ہیں اور ”یہاں“ سے اس کی مراد ، دروازے کے پیچھے کی جگہ ہو، لیکن سننے والا شخص خیال کرے کہ فلاں شخص گھر میں نہیں ہے، نیز اس قسم کے توریہ میں، حالت ضرورت کی شرط نہیں ہے؛ اگرچہ بہتر یہی ہے کہ حالت ضرورت کی مراعات کی جائے ۔
جی ہاں، البتہ یہ بات قابل توجہ ہے کہ مردہ مجتہد کے اعلم ہونے کا معیار ، مقلِد کی نظر میں ہوتا ہے ، زندہ مجتہد یا دوسروں کی نظر میں اعلم ہونا معیار نہیں ہے ۔