سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

تشہد میں شہادت ثالثہ(اشہد ان علیا ولی اللہ)کہنا

کیانماز کے تشہد میں شہادت ثالثہ یعنی ” اشھد انّ علیاً ولی اللہ “ کہنا جائز ہے ؟

جواب:۔ ائمہ معصومین علیہم السلام کے فرامین کو پیش نظر رکھتے ہوئے ، چونکہ ائمہ معصومین علہم السلام نے شہادت ثالثہ کے اضافہ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے لہٰذا یہ عمل صحیح نہیں ہے ، اور اس طرح کی جگہوں پر ہمارا وظیفہ ،ائمہ معصومین علیہم السلام کے ارشادات کی پیروی کرنا ہے۔

دسته‌ها: تشهد

اسلامی حکومت میں مصلحت کے معنی

”مصلحت“ کے بارے میں مندرجہ ذیل سوالات کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ مصلحت کے لغوی، اصطلاحی اورفقہی معنی کیا ہیں؟۲۔ مصلحت عام یعنی کیا؟ اس کی حدود اور معیار کیا ہیں؟۳۔ مصلحت عام اور قانونی نقطہ نظر سے قانون اور مصلحت کے درمیان تعارض کے وقت، مصلحت عام کو قانون پر ترجیح دی جاسکتی ہے؟۴۔ وہ اقدامات اور اعمال جن کو قانون گذار اور قانون کا مجری مصلحت کی بنیاد پر انجام دیتا ہو، ان کی فقہی اور شرعی صورت کیا ہے؟۵۔ کیا حکومت اسلامی، مصلحت عام کی بنیاد پر کچھ حقوق جیسے حقوقی معاہدات اور اشخاص کے شناختہ شدہ حق یا حقوق کو نادیدہ فرض کرسکتی ہے؟ اگر وہ یہ کام انجام دے تو کس بنیاد پر ہے؟

اہل سنّت کی فقہ میں مصلحت کے ایک معنی ہیں اور اہل بیت علیہ السلام کی فقہ میں مصلحت کے ایک دوسرے معنی ہیں، فقہ شیعہ میں جو مصلحت توجیہ کے قابل ہے وہ تین محوروں میں خلاصہ ہوتی ہے:۱۔ جو احکام فقط نظام اور اسلامی حکومت سے مربوط ہیں ۔۲۔ معاشرے کے نظم ونسق کی حفاظت؛ ان دومصلحتوں کی بنیاد پر بہت سے مستحدثہ (جدید) احکام وجود میںآتے ہیں؛ کیونکہ نظام کی حفاظت اور معاشرے کے نظم کو برقرار رکھنا اسلام کے مہمترین اہداف ہیں اور ان سے انحراف جائز نہیں ہے ۔۳۔ وہ چیز جو اہم ومہم سے مربوط ہے؛ یعنی جب بھی دوایسی مصلحتیں کہ جن کو فقہ اسلام قبول کرتی ہے، ایک دوسرے کے مقابل میں کھڑی ہوجائیں تو وہاں پر اہم مصلحت کو ترجیح دینا چاہیے اور مہم کو اُس پر قربان کردینا چاہیے ۔پہلے حصّے کی مثال میں انتخابات، صدر کے خصوصی شرائط، ممبران اور عوام کو نمونے کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے ۔دوسرے حصّے کی مثال، بینک کے نظام ، پیسے کا نظام اور حال حاضر کے اقتصادی مسائل کو قرار دیا جاسکتا ہے ۔تیسرے حصّے میں یہ چیزیں جیسے، کچھ معاملات کو محدود کرنا اور ایسے ہی ملک میں ایکسپورٹ اور امپورٹ پر نظارت کہ جو لوگوں کو ان کے اموال پر مسلّط ہونے کو محدود کرتی ہے لیکن حقیقت میں اس کے عوض کچھ اہم مقاصد کو زندہ کرتی ہے، بہترین مثالیں بن سکتی ہیں ۔

دسته‌ها: اسلامی حکومت

معاملات میں اقرار نامہ یا بیعنامہ کی حیثیت

جیسا کہ معلوم ہے کہ خرید وفروخت کے معاملہ کے منعقد ہونے کے لئے دو چیزوں کا ہونا ضروری ہے ہوتا ہے، ایک قیمت اور دوسرے وہ چیز جسے خریدا جاتا ہے، جس میں لین دین کا شرعی کام انجام دینے کے ساتھ ساتھ خرید وفروخت کرنے والے بذات خود یا ان کی وکالت میں کوئی وکیل، خرید وفروخت کا مخصوص صیغہ جاری کرتا ہے، اب جنابعالی کی خدمت میں التماس ہے کہ درج ذیل دو سوالوں کے بارے میں اپنا نظریہ بیان فرمائیں:الف)جب کوئی معاملہ، خرید وفروخت کے عقد میں انجام دیا جائے لیکن ظاہری صورت میں اور اس کی قیمت بھی ادا نہ کی جائے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے؟ب) خرید وفروخت کے معاملہ کے واقع ہونے میں جبکہ فرض یہ ہے کہ اس میں عقد کا کوئی ایک جز جیسے قیمت مفقود ہوکیا رائج بیعانہ کوتحریر کرنے کا کوئی اثر ہوگا؟

عقد کو واقعی ہونا چاہیے اور ظاہری صورت میں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔اگر اس کو تحریر کرنے کا مطلب ابتدائی گفتگو نہیں بلکہ بیعانہ ہو، نیز قیمت اور وہ چیز یا جنس جسے خریدنا چاہتا ہے دونوں معیّن ہوں اور ان سے ایک نقد ہو تو اس صورت میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

توریہ کا مطلب

توریہ کسے کہتے ہیں؟ برائے مہربانی مثال دے کر وضاحت فرمائیں کیا توریہ، ضرورت کے وقت سے مخصوص ہوتا ہے یا غیر ضروری مواقعہ پر بھی جائز ہے؟

توریہ، یہ ہے کہ آدمی دو پہلو بات کرے، اس بات سے اس کی مراد کوئی اور چیز ہو لیکن مخاطب کچھ اور سمجھے جیسے کوئی کسی کے دروازے پر جاکر سوال کرے کہ: فلاں صاحب گھر پر ہیں؟ اور اندر سے جواب دینے والا شخص اس کے جواب میں کہے، یہاں پر نہیں ہیں اور ”یہاں“ سے اس کی مراد ، دروازے کے پیچھے کی جگہ ہو، لیکن سننے والا شخص خیال کرے کہ فلاں شخص گھر میں نہیں ہے، نیز اس قسم کے توریہ میں، حالت ضرورت کی شرط نہیں ہے؛ اگرچہ بہتر یہی ہے کہ حالت ضرورت کی مراعات کی جائے ۔

دسته‌ها: جهوٹ بولنا

مردہ مجتہد اعلم کی تقلید پر باقی رہنے کے لئے مسائل پر عمل کرنے کی شرط کا ضروری ہونا

کیا مردہ مجتہد اعلم کی تقلید پر بھی باقی رہنے کے لئے اس کے فتووں پر عمل کرنے کی شرط کا ہونا ضروری ہے ؟

جی ہاں، البتہ یہ بات قابل توجہ ہے کہ مردہ مجتہد کے اعلم ہونے کا معیار ، مقلِد کی نظر میں ہوتا ہے ، زندہ مجتہد یا دوسروں کی نظر میں اعلم ہونا معیار نہیں ہے ۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت