کھیل کے مقابلوں میں چوٹیں لگنا
بہت سے کھیلوں میں بہت زیادہ چوٹیں لگ جاتی ہیں، اس طرح کے بہت سی جگہوں میں تو زخم تک لگ جاتے ہیں یا کھال نیلی یا سرخ ہوجاتی ہے، ان کھیلوں کا کیا حکم ہے؟
اگر اپنے ذاتی دفاع، یا ملک اور مسلمانوں کی عزت وآبرو کے لئے ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے، لیکن کھلاڑی لوگ کھیل سے پہلے ایک دوسرے سے برائت حاصل کرلیں تاکہ ایک دوسرے کے ضامن نہ ہوں ۔
مقامی اور غیر مقامی موسیقی (قدیمی اور مقامی موسیقی اور جدید طرز کی موسیقی )
محلی و غیر محلی موسیقی و غنا کا کیا حکم ہے ؟
جواب : جو طرز مجالس لہو اورفساد کے مناسب ہے وہ حرام ہے اور اس کے علاوہ اشکال نہیں ہے
ناجائز اولاد کی پرورش
اس بچّہ کو جو ،ناجائز طریقہ سے پیدا ہوا ہے، زانی کو دیا جائے گا یا زانیہ کو ؟
جواب:۔ حق حضانت اور پرورش کیلئے، حلال زادہ بچہ کی طرح ہے .
بیرونی ملک کے سامان کا اشتہار
کیا غیر ملکی سامان کے اشتہار دینا جائزہے؟
اگر مسلمانوں کے ضرر اور نقصان کا سبب نہ ہو تو ممانعت نہیں ہے ۔
تلوار سے قتل کے مورد میں آلہٴ قتّالہ کا تبدیل کرنا
ان موارد میں جہاں قصاص شمشیر سے ہونا ضروی ہو، کیا دوسرے وسیلوں سے بھی جائز ہے؟
جی ہاں، زمانے کے معمولی آلہٴ قتّالہ کے ذریعہ کہ جو خاص شکنجہ کا موجب نہ ہو، قصاص کرسکتے ہیں۔
خواتین کا خواتین کے لئے گانا
عورت کا خواتین کے لئے یا اپنے شوہر کے لئے غنا کی صورت میں یا غنا کے علاوہ گانا کیسا ہے ؟
جواب : اپنے شوہر اور تمام خواتین کے لئے غنا اور لہو فساد کی سرتال کے بغیر ہو (یعنی اس میںغنا اور لہو و فساد کی سرتال نہ ہو)تو اس صورت میں اشکال نہیں ہے
شادی کےلئے استخارہ
کیا لڑکی کا رشتہ کرنے کیلئے استخارہ کا کوئی مورد ہے ؟
جواب:۔جب بھی مشورہ اور ضروری تحقیقات کرنے کے بعد مشکل حل نہ ہو پائے تو استخارہ کیا جاسکتا ہے
حکومت کی رقم سے شہید کی زوجہ کی میراث کا حصّہ (سہم)
ایک شخص اپنا ٹرک لیکر، میدان جنگ یعنی محاذ پر جاتا ہے اور وہاں پر خود شہید اور ٹرک منہدم اور بر باد ہوجاتا ہے، اس کے بعد حکومت ٹرک کا معاوضہ، اس کے گھرواوں کو دیدیتی ہے کیا شہید کی زوجہ (بیوہ) مذکورہ رقم میں سے، میراث کے طور پر اپنے حق کا مطالبہ کرسکتی ہے؟
جواب: اگر محاذ پر ٹرک کو لیجانا، حکومت کے کہنے سے تھایا حکومت نے ضمانت لی تھی (اگرچہ عام طور پر حکومت نے ضمانت لی ہو نہ فقط اس مورد میں) تو اس صورت میں شہید کی زوجہ کو اس رقم کا آٹھواں حصہ میراث کے طور پر ملے گا اور اگر مذکورہ شہید، حکومت کے کہے بغیر یا اس کی ضمانت کے بغیر اپنی مرضی سے محاذ پر ٹرک لے گیا تھا تب مربوط افسروں سے دریافت کرنا ضروری ہے کہ ٹرک کا معاضہ دینے سے ان کا کیا مقصد ہے شہید کے بچوں کی مدد کرنا ہے یا اس کی زوجہ بھی شامل ہے نیز دریافت کرنا ضروری ہے کہ عطاء کی ہوئی یہ رقم، اس کی میراث کا حصہ ہے یا اس سے کم یا زیادہ ہے؟
باربار استخارہ کرنا
کیا شادی کے سلسلے میں دوبارہ استخارہ کرنا جائز ہے کس طریقہ سے ؟
جواب:۔کسی بھی مورد میں دوبارہ استخارہ کرنا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ کافی عرصہ گذر جائے یا جس کام کیلئے استخارہ کرایا ہے، اس کے حالات و شرائط بدل جائیں
حکم کے جاری ہوتے وقت بعض وارثین کا قاتل کو معاف کرنا
قصاص پر محکوم شخص کے بارے میں کہ جس کے گلے میں اولیاء دم درخواست کی بناپر ، پھانسی کا پھندا ڈالا گیا ہے اور ابھی اس کی جان نہیں نکلی ہے، ان سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ اس مرحلے میں اگر بعض اولیاء دم قاتل کو معاف کردیں، کیا حکم کا جاری کرنا موقوف کیا جاسکتا ہے یا موقوف کرنا تمام اولیاء کی رضایت کا محتاج ہے؟۲۔ اجراء حکم کے توقف اور قاتل کی بہبودی کی صورت میں اگر وہ اولیاء جو قصاص کے خواہاں ہوں، معاف کرنے والوں کے سہم الدیہ (دیت کا حصہ) ادا کردیں، کیااس کو دوبارہ سے پھانسی دی جائے گی۔
اس صورت میں جبکہ ابھی زندہ ہو تو معاف کرنا سزائے موت سے مانع ہوجائے گا مگر یہ کہ بقیہ اولیاء دم فاضل دیت کو قاتل کے اولیاء کو ادا کریں۔قصاص کرسکتے ہیں؛ لیکن اس پر توجہ رکھتے ہوئے وہ اذیتیں اورجراحتیں جو مجرم کے بدن پر وارد ہوئی ہیں تکرار ہونگی اور ایک عمدی پہلو پیدا کرلیں گی اور قصاص کا احتمال ہوجائے گا لہٰذا احتیاط اس میں یہ ہے کہ مصالحہ کریں۔
بولی کے ذریعہ ہونے والے معاملات میں خیار غبن
بعض لوگ ایک جائداد فروخت کردیتے ہیں اور بیعنامہ کی بنیاد پر عہد کرتے ہیں کہ مقررہ وقت میں قانونی طور پر اس جائداد کو خریدار کے نام کردیں گے اور فروخت کرنے کے وقت سے لے کر قانونی طور پر بیعنامہ کے وقت تک چند مہینوں کے فاصلہ سے میں، چند قسطوں کے ذریعہ اپنے ارادے اور اختیار سے جائداد کی کچھ قیمت وصول کرلیتے ہیں، دوسری طرف خریدار، جائداد کو قبضہ میں لے کر اس میں کچھ تبدیلی کرتا ہے، اسے ہموار اور کیاریاں وغیرہ بنالیتا ہے، لیکن قانونی بیعنامہ کا مقرر وقت آنے کے بعد بیچنے والا شخص غبن کا دعویٰ کرتا ہے اور قانونی طور پر بیعنامہ کرنے سے انکار کردیتا ہے، اگر خرید وفروخت کا یہ معاملہ، طرفین کی طرف سے بولی لگنے اور سب سے زیادہ قیمت پر بولی چھوٹنے اور ماہرفن کی طرف سے قانونی قیمت معیّن ہونے کے بعد ہوا ہو، نیز معاملہ کی قیمت بھی سب سے زیادہ لگائی گئی ہو نیز وہ قیمت قانونی طور پر لگائی گئی قیمت کے مطابق ہو کیا اس صورت میں بیچنے والے کی جانب سے غبن کے دعوے کی سنوائی ہوگی؟
اگر یہ معاملہ بولی لگنے کی صورت میں ہوا ہے اور عام لوگوں کے درمیان بولی لگنے کا مطلب، غبن پر توجہ اور غبن کا ساقط کرنا ہے، تب تو بیچنے والے کو غبن کا دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے؛ لیکن اگربولی لگنے کے علاوہ یہ معاملہ ہوا ہے اور فروخت کرنے والا ثابت کرسکتا ہے کہ معاملہ کے وقت اس کو دھوکہ (غبن) ہوا ہے تب اس کو خیار غبن حاصل ہوگا اور اگر ثابت نہ کرسکے تو اس کا دعویٰ قبول نہیں کیا جائے گا ۔
اگر وارث فقط بیوی ہو
اگر شوہر اور زوجہ کا ایک دوسرے کے علاوہ، کوئی اور وارث نہ ہو تو اس صورت میں اُن کی میراث کیسے تقسیم کی جائے گی مہربانی فرماکر بیان فرمائیں؟
جواب: جب کوئی شوہر یا زوجہ دنیا سے گذر جائیں اور کوئی دوسرا شخص ان کا وارث نہ ہو، اس صورت میں اگر زوجہ کا انتقال ہوجائے تو اس کا تمام مال، شوہر کا حق ہے اور اگر شوہر کا انتقال ہوجائے تو اس کا ایک چوتھائی مال، زوجہ کا حق ہے اور باقی مال امام علیہ السلام سے متعلق ہے ۔(١)١ جواہر، ج،٣٩؛ وسائل الشیعہ، ج١٧، باب میراث الزواج
ایرانی ٹیلیویژن سے نشر ہونے والی موسیقی
ٹیلیویژن کی بعض موسیقی وہی مغربی موسیقی ہے فقط اس کا گانا ختم کر دیا ہے اس کو نشر کرنا اور سننا کیسا ہے ؟
جواب : اگر ہمارے ماحول میں بھی اس کا شمار لہو و فساد کی محافل کے مناسب موسیقی میں ہوتا ہے تو حرام ہے
غلطی سے سر کو ڈھانپنا اور بالوں کا اکھڑجانا
میں حج عمرہ میں محرم ہونے کے بعد بس کی حرکت کی وجہ سے بے اختیار منی نکل گئی اور پورے راستہ میں دومرتبہ ایسا ہوا ۔ لہذا مکہ کے ہوٹل میں داخل ہوتے ہیں میں نے غسل جنابت کیا ،لیکن سر کو کھلے رکھنا بھول گیا، اور تولیہ سے سر کو خشک کرکے تولیہ سر پر ڈال لیا اور چونکہ میرے سے کے بل گرتے ہیں لہذا کچھ بال بھی اکھڑے گئے ، کیا میرے حج میں اشکال ہے؟ اور کیا مجھ پر کفارہ واجب ہوگیا ہے ؟اسی طرح اگلے سال حج تمتع یا عمرہ میں ان باتوں سے بچنے کیلئے اپنے آلہ تناسل کو بغیر گرہ لگائے کسی چیز سے باندھ لوں تاکہ دوبارہ منی نہ نکلے ، اس مشکل سے بچنے کیلئے مجھے کیا کرنا چاہئے؟
گذشتہ عمرہ کے متعلق جو تم نے لکھا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور آئندہ کے متعلق جو لکھا ہے اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے ۔