حکومت اسلامی کا، مقروضین کے قرضوں کو ادا کرنا
روایت معتبرہ کو مدّنظر رکھتے ہوئے کہ جس میں معصوم فرماتے ہیں: امام کے ذمّہ ہے کہ اُن مقروض کے اشخاص قرض کو ادا کرے جو ادا کرنے پر قادر نہیں ہیں“ لہٰذا حضور فرمائیں:الف) کیا حکومت اسلامی کا وظیفہ ہے کہ تنگ دست مقروض اشخاص کا قرض ادا کرے؟ب) حکومت اسلامی کا وظیفہ ہونے کے فرض میں، کیا ان قرضوں کی ادائیگی کے منابع صدقات اور زکات ہیں، یا صدقات کی کمی کی صورت میں بیت المال سے بھی استفادہ کیا جاسکتا ہے؟ج) کیا یہ ثابت ہونا چاہیے کہ قرض، اہل وعیال یا اطاعت خدا کی راہ میں خرچ کرنے کے لئے لیا گیا تھا، نہ کہ اسراف اور گناہ ومعصیت میں خرچ کرنے کی غرض سے؟ یا یہ کہ بس اتنا ہی کافی ہے کہ معلوم نہ ہو کہ کہاں خرچ کیا ہے، اور اس کو صحت پر حمل کریں؟
الف سے ج تک: اگر حکومت اتنی توانائی رکھتی ہے کہ وہ ایسے مقروض کے قرض کو زکات سے (اگر اس کے اختیار میں ہو) ادا کردے تو اس کو ادا کرنا چاہیے اور اتنا ہی کافی ہے کہ وہ ظاہراً صالح ہوں ۔
عدت میں بغیر دخول کے شادی کرنا
اگر کوئی عورت عدت کے تمام ہونے سے پہلے کسی دوسرے مرد سے متعہ کرلے اور دخول نہ ہو اورصرف دوسری لذات اٹھائیں تو کیا اس صورت میں بھی انہوںنے زنا کیا ہے اور ایک دوسرے پر حرام ابدی ہیں؟
یہ کام حرام اور گناہ ہے ،لیکن اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ دخول نہیں ہوا تھا اس لئے ایک دوسرے پر حرام موبد نہیں ہیں ۔
ایک زمین کی ملکیت پر دو لوگوں کا دعوا کرنا
زید اور عمرو کے درمیان میں کسی ملکیت کے بارے میں جھگرا ہوگیا ہے دونوں میں سے ہر ایک مدعی ہے کہ خالد نے وہ ملکیت اس کو عطا کی ہے دونو ں کے پاس گواہ بھی موجود ہین لیکن زید کے پاس گواہ کے علاوہ تحریری ثبوت بھی ہے جبکہ عمرو کا تحریری ثبوت کھو گیا ہے عمرو کے گواہ کہتے ہیں کہ زید کے تحریر ی ثبوت میں درج تاریخ سے کئی سال پہلے خالد نے وہ ملکیت عمرو کو دے دی تھی اوقر ہم اس بات کے گواہ ہیں ،براے مہربانی آپ فرمائیں کہ ان دونوں میں کس کی گواہی مقدم ہے ؟
جواب: اگر ملکیت ان دونوں میں سے کسی ایک کے پاس ہے تو اسی کی گواہی اور گواہ مقدم ہے اور اگر ملکیت دونوں کے پاس (قبضہ میں ) ہے یا کسی کے پاس بھی نہیں ہے تو دونوں میں تقسیم کریں
عدت میں بغیر دخول کے شادی کرنا
اگر کوئی عورت عدت کے تمام ہونے سے پہلے کسی دوسرے مرد سے متعہ کرلے اور دخول نہ ہو اورصرف دوسری لذات اٹھائیں تو کیا اس صورت میں بھی انہوںنے زنا کیا ہے اور ایک دوسرے پر حرام ابدی ہیں؟
یہ کام حرام اور گناہ ہے ،لیکن اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ دخول نہیں ہوا تھا اس لئے ایک دوسرے پر حرام موبد نہیں ہیں ۔
بہن کے اخراجات پورے کرنا اور پھر ان کا اس کے شوہر سے مطالبہ کرنا
میری خدیجہ نامی بہن جو سہراب نامی شخص کی زوجہ تھی میری بہن کی زندگی ہی میں اس کا شوہر کام کرنے کیلئے قطر چلا گیا تھا اور پورے چھ سال تک اپنی بہن اور بھانجی کاخرچ خود میں نے دیا ہے یہاں تک کہ میری بہن کا ہمارے ہی گھر میں انتقال ہو گیا ، اور یہاں تک کہ اس کے کفن اور دفن کا پورا خرچ اور اس کے بعد (اس کی بیٹی) بھانجی کے بالغ ہونے اور پھر اس کی شادی کے تمام اخراجات خود میں نے ادا کیےٴ ہیں ، کیا میرا بہنوئی ، مذکورہ خراجات کے سلسلے میں میرا مقروض ہے ؟
جواب:۔ آپ کی بہن اس مدّت کے کامل نفقہ کی حقدار ہے جو بہنوئی کے اوپر قرض ہے، اور وہ (رقم) اس (بہن) کی میراث میں شمار ہوگی، اور آپ نے جو خرچ دیا ہے اسے آپ اس صورت میں اس کے ترکہ (میراث) سے وصول کرسکتے ہیں کہ جب آپ نے اپنی بہن سے وعدہ ومعاہدہ کیا ہو کہ میں قرض کے عنوان سے دے رہا ہوں یا پھر اسمطلب پر واضح قرائن وشواہد موجود ہوں .
سرکاری مال کے مالک کا لاپتہ نہ ہونا
کیا آپ کی نظر میں ، حکومت کا مال ، اس مال کے حکم میں ہے جس کے مالک کا پتہ نہ ہو؟
جواب: اس مال کے حکم میں نہیں ہے کہ جس کے مالک کا پتہ نہ ہو بکہ اس پر حکومت کے مال کا عنوان ہے ، ذاتی مال کا نہیں ۔
نواب اربعہ کی سیادت
من طلبنی وجدنی و من وجدنی عرفنی و من عرفنی عشقنی و من عشقنی عشقتہ و من عشقتہ قتلتہ فعلی دیتہ و من علی دیتہ فانا دیتہ، یہ حدیث ہے یا عرفاء کا قول ہے؟ یہ صحیح ہے یا نہیں؟
ہماری مشہور کتابوں میں اس کا کہیں ذکر نہیں ہے۔
لاپتہ مالک کے مال سے استفادہ
ڈیڑھ سال پہلے میری گاڑی میں کسی مسافر کا ایک بیگ رہ گیا تھا ، اس پر کوئی نام یا پتہ درج نہیں تھا، میں ان مقامات پر کئی سڑک اور گلی کوچوں میں اس کی گمشدگی کے پوسٹر بھی چسپاں کرائے کہ جہاں پر مسافر کے اترنے کا امکان پایا جاتا تھا ، نیز ایک اخبار میں بھی اطلاعیہ دیا ،ا س وضاحت کو ملحوظ رکھتے ہوئے جو میں نے تحریر کی ہیں ، میرا شرعی دظیفہ کیا ہے یہ بتا دینا بھی ضروری ہے کہ وہ کل رقم ، مبلغ ٣٠٨٠٠٠ریال ہیں جن میں سے ٤٥٠٠٠ریال اخبار میں اطلاعیہ دینے اور مبلغ ١٠٠٠٠ریال ایک شخص کو دیکر در و دیوار پر پوسٹر چسپاں کرانے میں ، خرچ کیئے ہیں اور باقی رقم میں ایک جوان کی شادی کرنے میں خرچ کر دیئے ہیں جو جوان خواد میرا بھائی ہے اب میرا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب: جو رقم آپ نے شادی میں دی ہے اگر وہ جوان نیاز مند تھا تو اس رقم کے سلسلہ میں ہم اجازت دیتے ہیں اور کوئی اشکال نہیں ہے ، اور رہی وہ رقم جو آپ نے پوسٹر و غیرہ میں خرچ کی ہے ، اس کے بار ے میں اگر آپ یقین تھا کہ اس سلسلہ میں اس رقم کا مالک راضی ہے تو اس میں بھی کوئی اشکال نہیں ہے ، لیکن اگر اس کی رضایت ثابت نہیں ہے تو اس رقم کی بابت آپ مقروض ہیں اور احتیاط یہ ہے کہ اس رقم کے برابر ، رقم کسی مستحق کو دیدیں
امام زمانہ عجل الله تعالیٰ فرجہ الشریف سے ملاقات کی شرط
کیا امام زمانہ(علیه السلام) سے ملاقات کی شرط علم اورتقویٰ ہے یا مصلحت اور زمان ومکان ہے؟
امام زمانہ(علیه السلام) سے ملاقات کی لیاقت کی اصلی شرط عالی درجہ کا تقویٰ ہے ، لیکن کبھی کبھی آپ اسلام اورمسلمین کی مصلحت کی خاطر اپنے نورانی چہرے کی غیرلائق حتّیٰ کہ غیر شیعہ اور غیر مسلمان افراد کو بھی زیارت کرادیتے ہیں ۔
خصوصی مسائل کا دائرہ اور اس میں داخل ہونے کی اجازت
جناب عالی کی نظر میں کسی کے خصوصی مسائل کا دائرہ اور اس کی تعریف کیا ہے ؟
کسی کے خصوصی مسائل سے مراد وہ امور ہیں جو کسی کے ذاتی مسائل اور اسرار سمجھے جاتے ہوں ۔
مقتول شوہر کی دیت میں زوجہ کی میراث
کیا اس رقم میں جو شوہر کی دیت کے عنوان سے دریافت ہوئی ہو، زوجہ کا بھی حق ہے؟
جواب: جی ہاں، دوسرے تمام مال کی طرح اس میں سے بھی زوجہ کو میراث ملے گی ۔
توضیح المسائل پر عمل کرنا کافی ہے، یعنی کیا مطلب؟
اس مطلب کی تصریح کے مطابق عمل کرنا جائز ہے جو توضیح المسائل کے شروع میں لکھی ہوتی ہے کیا وہ دوسروں کے فتویٰ پر عمل کرنے سے منع کرتی ہے؟اور کیا لوگ ایسے مرجع کی بہ نسبت جو قدرت بیان نہ رکھنے کی وجہ سے ناشناختہ رہ گیاہو، کوئی ذمہ داری رکھتے ہیں؟ تو ایسی صورت میں کیا لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ اس کو پہنچوائے؟
جواب :الف)مذکورہ تصریح دوسرے مجتہدین کے رسالے پر عمل کرنے سے انکارنہیں کرتی بلکہ ممکن ہے چند جائز التقلید مجتہد ، اجتہاد کے شرایط میں برابر ہوں۔ ہاں اگر کسی کی توضیح المسائل میں یہ لکھا ہوا ہو کہ صرف اسی پر عمل کرنا متعین ہے اور دوسروں کے رسالے پر عمل کرنا جایز نہیں ہے تو اس بات کا مفہوم دوسروں کی نفی کرتا ہے جبکہ میں نے ابھی تک کسی بھی رسالہ کے مقدمہ میں ایسی بات لکھی ہوئی نہیں دیکھی ۔ب) صحیح ہے کہ قدرت بیان کا پایا جانا انسان کی معرفی کا باعث ہے لیکن اگر کوئی شخص بیان کی قدرت نہیں رکھتا جس کے نتیجہ میں اس کا علم لوگوں کے درمیان مجھول رہ جائے اور جستجو کے با وجود بھی اس کا علمی مقام واضح نہ ہوپائے تو ایسی صورت میں لوگوں کی ذمہ داری نہیں ہے کہ اس کو پہنچوائے ، وہ اس خزانہ کے مانند ہے جو پہچانا نہ گیا ہو اور ایسے خزانے کے بارے میں لوگوں کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔
ایسی خاتون سے شادی کرنا جو شریعت کے احکام کی پابند نہیں ہے
کیا ایسی لڑکی سے شادی کرنا جائز ہے جو بظاہر مسلمان ہے لیکن نماز نہیں پڑھتی کافروں سے شادی کرنے کی طرح ہے ؟
یہ شادی جائز ہے لیکن آہستہ آہستہ اس کو واجبات پر عمل کرنےکی دعوت دینا چاہئے ۔
عورتوں کا گانا اور میوزک
وہ ابہامات اور سوالات ، مدنظر رکھتے ہوئے جو خصوصاً میوزک اور عورتوں کے گانے کے متعلق کہ کیسے عام لوگوں کے افکار کا سامنا کیا جائے، درج ذیل سوالات آپ کی خدمت میں پیش کئے جارہے ہیں:۱۔ عورتوں کے اکیلے یا دوسری عروتوں سے مل کر ایک ساتھ گانے کا کیا حکم ہے؟۲۔ عورتوں کا گانا بجانا کس حد تک جائز ہے؟۳۔ عورتوں کا گانا، کس طرح اور کن جگہوں پر جائز ہے؟۴۔ کیا عورتوں کے گانے بجانے کا نشر کرنا جائز ہے؟(یعنی کیا اس کے کیسٹ یا سیڈیاں فروخت کی جاسکتی ہیں؟)
ا ۔ سے آخر تک: وہ میوزک اور گانے جو لہو ولعب کی تقریب کے مناسب ہوتے ہیںوہ سب حرام ہیں اور اس کے علاوہ جائز ہیں، نیز اس قسم کے گانے بجانے میں، مرد یا عورت کے درمیان کوئی فرق نیہں ہے اب رہا عورتوں کے لئے جائز گانے کا سوال تو وہ اس صورت میں جائز ہے کہ جب تقریب خواتین سے مخصوص ہو (یعنی اگر کوئی مرد اس میں شریک نہ ہو) اب چاہے وہ مل کر گائیں یا تنہا ایک عورت گائے ، لیکن عزیز القدر جوان متوجہ رہیں کہ مغربی دنیا کی تہذیب کے سیلاب سے مرعوب نہیں ہونا چاہیے، اپنے دینی احکام کو ان کی تہذیب کے مطابق ڈھالنے کا تصور نہیں کرنا چاہیے اور اس لئے کہ مغربی تہذیب، جوانوں کو آہستہ آہستہ شہوت پرست اور اس کا مکمل غلام بنادیتی ہے، ان کو اندر سے کھوکھلا کردیتی ہے اور اس طرح ان کی خواہشات کی راہ میں آنے والی ہر قسم کی رکاوٹ کو ختم کردیتی ہے ۔