سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

کسی مخصوص لباس میں میت کا دفن کرنا

لبنان میں بعض لوگ وصیت کرتے ہیں کہ مرنے کے بعد ان کو شادی کے لباس میں دفن کیا جائے ؟ بر فرض اگر یہ جائز بھی ہوتو کیا وصی پر اس وصیت پر عمل کرنا ، لازم ہے ؟

جواب : اگر اس لباس میں کفن کے تمام شرائط موجود ہوں ، یا پورا کامل کفن دینے کے بعد ،شادی کا لباس بھی پہنادیا جائے ، اگر وہ لباس اتنا قیمتی نہ ہوکہ اسراف شمار ہوتو ایسی صورت میں جائز ہے ۔

دسته‌ها: کفن کے احکام

فلسطینی مسلمانوں کا خود کش حملے کرنا

فلسطینی مسلمانوں کے خود کش حملے ، جیساکہ وہ لوگ اپنے بدن سے بارود باندھ کر دشمن کے مورچوں پر حملہ کرتے ہیں ، شرعی لحاظ سے کیا حکم رکھتا ہے؟ کیا ایرانی لوگ بھی وہاں پر جاکر یہ کام انجام دے سکتے ہیں؟

جواب: اس صورت میں جبکہ فلسطین کے لوگ اپنے دفاع کے لئے اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہ رکھتے ہوں تو جائز ہے اور دوسرے تمام ملکوں کے افراد کا ان کی حکومت کی اجازت کے بغیر اس کام لئے اقدام کرنا جائز نہیں ہے۔

دسته‌ها: دفاع کے احکام

حج افراد میں عمرہ مفردہ کے اعمال کو التوا(تاخیر )میں ڈالنے کی مدت

وہ خاتون جس کا وظیفہ حج افراد ہے ، عمرہ مفردہ بجالانے میں بغیر کسی عذر کے کس وقت تک تاخیر کر سکتی ہے ؟

جواب:۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ حج کے بعد بلا فاصلہ بجالائے اور اگر تاخیر کرنے پر مجبور ہو گئی ہے تو ماہ ذی الحجہ کے تمام ہونے سے پہلے پہلے بجالائے ۔

دسته‌ها: حج افراد

شکار کئے ہوئے حیوانات کا گوشت کھانا

جیسا کہ حضور کے علم میں ہے کہ حال حاضر میں شکار کرنا ملک کے بعض علاقوں جیسے شمال کے حصّے دریائے جنوب کے مضافات کے علاوہ روزی حاصل کرنے کے لئے نہیں رہ گیا ہے اور تقریباً اکثر جو شکار ہوتے ہیں ان کو مالدار کرنے متمول افراد تفریح، فنکاری اور خوشگذرانی کے طور پر کرتے ہیں، مذکورہ فرض کے تحت وحشی جانوروں کے شکار کرنے کا حکم شرعی کیا ہے؟

اگر زندگی کی ضروریات کو پورا کرنے یا آمدنی اور کام کی غرض سے قوانین وضوابط کے تحت شکار کیا جائے تو شرعاً جائز ہے لیکن اگر تفریح اور خوشگذرانی کے لئے ہو۔ ہرچند کہ اس کے گوشت کو استعمال کیا جائے ۔ شرعاً حرام ہے، لہٰذا اس طرح کے سفر میں حرام سفر ہونے کی وجہ سے نماز وروزہ قصر نہیں ہوگا ۔

حد کی سزا میں تخفیف (چھوٹ ہلکی سزا) کا امکان

اگر کوئی شخص مکمل قرآن یا بعض پاروں کا حافظ ہو اور کسی ایسے جرم اور گناہ کا مرتکب ہوجائے جس کی حد (سزا) معین ہے، کیا اس کا حافظ قرآن ہونا، اس کی سزا میں تخفیف (چھوٹ) یا سزا کے ختم ہونے کا سبب ہوجائے گا؟

اگر اقرار کے ذریعہ، اس کا جرم ثابت ہوا ہو، تب تو حاکم شرع اس کی سزا میں چھوٹ (تخفیف) دے سکتا ہے یا اس سے صرف نظر کرسکتا ہے لیکن اگر بیّنہاور دلائل کے ذریعہ ثابت ہوا ہو تو سزا کا حکم، اپنی قوت پر باقی ہے ۔

دسته‌ها: تعزیرات

ملزم کے اقرار اور گواہوں کی گواہی کے درمیان اختلاف

جب کبھی ملزم کا قتل کے مرتکب ہونے کا اقرار، شہود کی شہادت سے ٹکراجائے تو کیا حکم ہے؟

جواب: ولی دم کو اختیار ہے یا تو مورد شہادت کی بہ نسبت قصاص کرے یا مورد اقرار کی بہ نسبت ، اگر اس نے مورد شہادت کی بہ نسبت قصاص کیا ہے تو آدھی دیت شخص مورد شہادت کے اولیا کو ادا کرے، یہ مسئلہ منصوص اور مفتیٰ بہ ہے۔

چینل اور سلسلہ وار بنانے کی صورت میں قرض الحسنہ سوسائٹی کا قرض دینا

ایک قرض الحسنہ سوسائٹی عوام کو ساتھ سات لاکھ تومان کا قرض دینے کے مقصد سے درج ذیل شرائط کے ساتھ بنائی گئی ہے:۱۔ قرض کے خواہشمند حضرات ، درخواست دیتے وقت مبلغ تین ہزار تومان سوسائٹی کے کارکنان کے محنتانہ کے طور پر، ادا کریں ۔۲۔ درخواست دینے والا ہر آدمی ، قرض کے ضرورتمند تین لوگوں کو آشنا کرائے (یعنی تین ممبر بنائے) اور ان تینوں میں سے بھی ہر آدمی مبلغ تین ہزار تومانمحنتانہ کے طور پر اداکرے ۔۳۔ یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے یہاں تک کہ درخواست دینے والا پہلا شخص، ساتویں نمبر پر پہونچ جائے ، تب اس صورت میں وہ شخص قرض لینے کے لئے اقدامات کرسکتا ہے ۔۴۔ یہ بتا دینا ضروری ہے کہ قرض الحسنہ سوسائٹی، مذکورہ محنتانہ کے علاوہ قرض لینے والوں سے مزید اور کوئی فائدہ وصول نہیں کرتی۔شریعت کی رو سے مذکورہ اقتصادی کاموں کا حکم کیا ہے؟

یہ کام حقیقت میں ایک قسم کے جوئے سے مشابہ ہے اور تھوڑا پیچیدہ ہے، افسوس اس کی اصل جڑ مغری دنیا ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ پہلے مرحلہ میں ساٹھ لاکھ سے زیادہ رقم، محنتانہ طور پر وصول کی جاتی ہے، اور ساتھ لاکھ قرض دیا جاتا ہے جبکہ وہ بھی واپس کمیٹی کی جیب میں چلا جاتا ہے، محنتانہ ان لوگوں کی زحمتوں کا منصفانہ حق ہوتا ہے جو اس ادارے میں کوئی کام انجام دیتے ہیں، جسے اُن کے کام کی مقدار کے مطابق، اجرت کے طور پر انھیں دیا جانا چاہیے اور ایک ہی مرحلہ میں ساٹھ لاکھ تومان کی کثیر رقم کو محنتانہ کا نام دینا ایک قسم کا دھوکہ وفریب ہے، یقیناً آپ حضرات اس ناجائز کام میں ملوث ہونے کے لئے تیار نہیں ہوں گے ۔

دسته‌ها: قرض الحسنه
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت