ڈاکٹر کا دیت سے بری ہو جانا
ایسی صورت جس میں داکٹر کے لیے سقط کرنا ضروری ہو، دیت کس کے ذمہ واجب ہوگی؟ کیا ڈاکٹر کے لیے پہلے سے شرط کر دینا ضروری ہے کہ دیت اس کے ذمہ نہیں ہوگی اور کیا یہ شرط اس کے بری الذمہ ہونے کے لیے کافی ہے یا وہ اس کی گردن پر باقی رہے گی؟
جواب: احتیاط یہ ہے کہ ڈاکٹر مریض یا اس کے اولیاء سے یہ شرط کر دے کہ دیت اس کے ذمہ نہیں ہوگی اور اگر اس نے یہ شرط نہیں کی تو دیت اسے ہی ادا کرنا پڑے گی۔ (احتیاط کی بناء پر)
ٹیلیویژن سے ایرانی اور غیر ایرانی فلموں کی نمائش
ایرانی فلموں کا بیرون ممالک میں دیکھنا اور دوسرے ممالک کی فلموں کا ایران ٹی وی سے ، مشاہدہ کرنے کا کیا حکم ہے ؟
جواب:۔ ایرانی فلموں کا اس صورت میں دیکھنا جائز ہے کہ جب ان میں کوئی ناجائز سین اور گانا نہ ہو خواہ دیکھنے والے، اندرون ملک ہوں یا بیرون ملک، اور اس صورت کے علاوہ جائز نہیں ہے اور رہیں غیر ملکی فلمیں تو اگر ان کے نا جائز سین، سینسر کر دئے جائیں تو پھر کوئی ممانعت نہیں ہے .
اس شخص کا غسل و کفن جس کو قصاص (پھانسی ) کا حکم ہوگیا ہو
جس آدمی کے بارے میں قصاص (سزائے موت) کا فیصلہ ہوا ہے، کیا اس کے لئے قصاص (مثلاً پھانسی) سے پہلے، غسل وکفن لازم ہے یا قصاص کے بعد بھی غسل وکفن میں کوئی حرج نہیں ہے؟
لازم ہے کہ پہلے ہو (یعنی قصاص کرنے سے پہلے غسل وکفن دیا جائے
حقوق الناس کا اقرار
کیا حق الناس، جیسے قذف (کسی پر زنا یا لواطکی تہمت لگانا ) اور قتل عمدوغیرہ کا اقرار کرنا ملزِم پر واجب ہے یا حرام؟
جواب: اقرار واجب نہیں ہے ، لیکن کسی صورت سے حق الناس کو ادا کیا جائے۔
رضاعی ماں کے پوتے نواسے وغیرہ
رضاعی (دودھ پلانے والی) ماں کے نواسے نواسیاں، پوتے پوتیاں، دودھ پینے والے بچہ کیلئے محرم ہو جائیں گے ؟
جواب:۔اس کے نواسے نواسیاں، پوتے پوتیاں، دودھ پینے والے بچہ کیلئے محرم ہو جائیں گے .
گذشتہ مجتہدین پر دور حاضر کے مجتہد کا اعلم ہونا
آپ نے کتاب استفتاء ات جدید ج ۱ ، کے سوال نمبر ۵۶۹ میں اس شخص کی غیبت کرنے کے جائز ہونے کے سلسلے میں جو ڈاڑھی مونڈھتا ہو کے جواب میں یہ لکھا ہے کہ ”باوجودیکہ بعض گذشتہ اور حاضر کے مجتہدِتقلید اس چیز کو جائز سمجھتے ہیں لیکن اس شخص کی بھی غیبت کرنا جائز نہیں ہے ۔اس جواب کو پیش نظر رکھتے ہوئے معلوم یہ ہوتا ہے کہ آپ ڈاڑھی مونڈھنے کے جائز نہ ہونے کے سلسلے میں احتیاط کے قائل ہیں آیا اس ظاہری عبارت کو دیکھتے ہوئے کے بعض مجتہد جائز ہونے کے قائل ہیں بعض زندہ مجتہدکے فتووں کی طرف جائز ہونے کے نسبت دیتے ہوئے اس پر عمل کرسکتے ہیں؟
جواب: اختلافی مسائل میں اعلمیت کاثابت ہونا ضروری ہے ۔
کسی مخصوص لباس میں میت کا دفن کرنا
لبنان میں بعض لوگ وصیت کرتے ہیں کہ مرنے کے بعد ان کو شادی کے لباس میں دفن کیا جائے ؟ بر فرض اگر یہ جائز بھی ہوتو کیا وصی پر اس وصیت پر عمل کرنا ، لازم ہے ؟
جواب : اگر اس لباس میں کفن کے تمام شرائط موجود ہوں ، یا پورا کامل کفن دینے کے بعد ،شادی کا لباس بھی پہنادیا جائے ، اگر وہ لباس اتنا قیمتی نہ ہوکہ اسراف شمار ہوتو ایسی صورت میں جائز ہے ۔
حد کی سزا میں تخفیف (چھوٹ ہلکی سزا) کا امکان
اگر کوئی شخص مکمل قرآن یا بعض پاروں کا حافظ ہو اور کسی ایسے جرم اور گناہ کا مرتکب ہوجائے جس کی حد (سزا) معین ہے، کیا اس کا حافظ قرآن ہونا، اس کی سزا میں تخفیف (چھوٹ) یا سزا کے ختم ہونے کا سبب ہوجائے گا؟
اگر اقرار کے ذریعہ، اس کا جرم ثابت ہوا ہو، تب تو حاکم شرع اس کی سزا میں چھوٹ (تخفیف) دے سکتا ہے یا اس سے صرف نظر کرسکتا ہے لیکن اگر بیّنہاور دلائل کے ذریعہ ثابت ہوا ہو تو سزا کا حکم، اپنی قوت پر باقی ہے ۔
مسجد میں نیا حال بنانا
مسجد کے پروگرام امام باڑے میں اور امام باڑے کے پروگرام مسجد میں کیوں نہیں انجام دئے جاسکتے ؟چونکہ جائز ہونے کی صورت میں ہم دونوں میںسے ایک کو بنا لیں تاکہ زمین اور خرچ کے سلسلے میں اسراف سے بچاجا سکے ؟
جواب : مسجد میں خواتین اور کبھی مردوں کے لئے محدودیت پائی جاتی ہے ،امام باڑے میں زیادہ آزادی ہے ،البتہ مسجد میں نماز پڑھنے اور امام بارگاہ میں نماز پڑھنے میں بہت زیادہ فرق ہے ،یہی وجہ ہے کہ دونوں عمارتیں جدا جدا بنائی جاتی ہیں ۔
حج افراد میں عمرہ مفردہ کے اعمال کو التوا(تاخیر )میں ڈالنے کی مدت
وہ خاتون جس کا وظیفہ حج افراد ہے ، عمرہ مفردہ بجالانے میں بغیر کسی عذر کے کس وقت تک تاخیر کر سکتی ہے ؟
جواب:۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ حج کے بعد بلا فاصلہ بجالائے اور اگر تاخیر کرنے پر مجبور ہو گئی ہے تو ماہ ذی الحجہ کے تمام ہونے سے پہلے پہلے بجالائے ۔
ملزم کے اقرار اور گواہوں کی گواہی کے درمیان اختلاف
جب کبھی ملزم کا قتل کے مرتکب ہونے کا اقرار، شہود کی شہادت سے ٹکراجائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: ولی دم کو اختیار ہے یا تو مورد شہادت کی بہ نسبت قصاص کرے یا مورد اقرار کی بہ نسبت ، اگر اس نے مورد شہادت کی بہ نسبت قصاص کیا ہے تو آدھی دیت شخص مورد شہادت کے اولیا کو ادا کرے، یہ مسئلہ منصوص اور مفتیٰ بہ ہے۔
قرض الحسنہ بینک کا کام انجام دینے کی اجرت لینا
چند لوگ ایک دوسرے کی مدد سے ایک قرض الحسنہ بینک ، بناتے ہیں ، اور جو لوگ قرض الحسنہ بینک کے عضو ء ہیں ، ان کو قرض دیتے ہیں ، کیا وہ فائدہ جو اپنے کام کی اجرت کے طور پر لیتے ہیں ، وہ حرام ہے ؟ یہ بتانا ضروری ہے کہ اس طرح کے بینکوں کا کوئی ملازم نہیں ہوتا ، کہ اس کی تنخواہ دی جائے ، لہذا اس بناء پر جو فائدہ لیا جاتا ہے اس کے حلال ہونے کی صورت میں ، کس سلسلے میں اس کو استعمال کیا جائے ؟
کام کی اجرت ( مزدوری ) سے مقصود وہ حق الزحمت ہے جو بینک یا قرض الحسنہ وغیرہ کے ملازموں کو ، تنخواہ کے عنوان سے اس زحمت کے بدلے جو حساب کو محفوظ اور دیگر خدمات کے بدلے ، دیا جاتا ہے ، چنانچہ اسی قصد اور نیت سے ، مزید رقم لی جائے اور تنخواہ کے عنوان سے ملازموں اور دیگر اخراجات میں خرچ کیا جائے تو کوئی ممانعت نہیں ہے ، لیکن جوصورت آپ نے تحریر کی ہے اس میں اشکال ہے۔
دھوکاد ھڑی اور زور ربردستی سے اقرار لینا
ایک شخص ایک پر جمعیت عمومی جگہ پر ، یا حکومت کے کارکنان کے کام کرنے کی جگہ پر ، بمب گذاری یا دہشت گردی کے عملیات کے جرم میں ملزِم ہے یا اغوا اور فساد فی الارض کے جرم میں ملوث ہے، جب بھی وہ شواہد وقرائن کہ جو قاضی کی فائل میں موجود ہیں، قاضی کے لئے علم آور ہوں، یا ملزم اقرار کرلے اور نتیجةً جرم ثابت ہوجائے، لیکن اس کے باوجود یہ مذکورہ شخص بمب گذاری کے نقشہ کے فاش کرنے ، زمان ومکان کے دقیقاً بتانے اور شرکاء کے نام لینے سے خودداری کرے ، کیا قاضی ،ملزِم سے ان مہم اطلاعات کو حاصل کرنے کے لئے اور دہشتگردی کے عملیات کا سدباب کرنے کے لئے کہ اگر یہ عملیات محقق ہوجائیں تو بہت زیادہ نقصان کا باعث بنیں گے، ان جیسے استدلال ”دفع افسد بہ فاسد“ افسد کو فاسد سے دفع کرنا، ”ترجیح اہم برمہم “ مہم پر اہم کو ترجیح دینا ”الضرورات تبیح المحذورات“ ضرورتیں، ممنوعہ کام کو مباح کردیتی ہیں، ”اوجب بودن حفظ نظام“ نظام کی حفاظت کرنا زیادہ واجب ہے، کے ذریعہ ملزِم کو شکنجہ کرنے کا حکم دے سکتا ہے تاکہ اس قضیہ کی فوریت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کم سے کم وقت میں اقرار کرلے؟ کیا ایسا اقرار حجت ہے؟
جواب: شکنجہ کرنا جائز نہیں ہے۔
ڈاکٹر کا حمل کے ناقص ہونے کی اطلاع دینا
اگر ڈاکٹر سمجھ جائے کہ شکم میں جو بچہ ہے اس کے کسی عضو میں نقص پایا جاتا ہے تو کیا اس کے لیے یہ بات بچے کے والدین کو بتانا ضروری ہے؟ اور اگر اسے یہ احتمال ہو کہ اگر بتا دے گا تو وہ اسے سقط کرا دیں گے یا شاید اس کے نقص کو دور کرنے کی کوشش کریں گے جبکہ صحیح ہونے ہونے کا احتمال بہت کم ہو، اور اگر ڈاکٹر اطلاع نہ دے تو وہ اس کی شکایت کر سکتے ہیں تو ان حالات میں اس کا شرعی فریضہ کیا ہے؟
جواب: ڈاکٹر کے انہیں بتا دینے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔