فوجیوں کا دشمن کے ہاتھ آنے سے پہلے خودکشی کر لینا
ہمارے شہر میں ہر مسجد میں ایک علم ہوتا ہے جسے ایام عزا میں خاص طور ہر روز عاشور حرکت دی جاتی ہے، یہ سارے علم کچھ مینٹ کے فاصلہ سے ایک دوسرے کے شانوں ہر منتقل ہوتے ہیں جس کے شانہ ہر علم جاتا ہے وہ اسے چومنے کے بعد اس میں لپٹے کپڑے میں پیسا باندھتا ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ جسے کوئی در پیش ہو علم اس کے شانہ پر ہو اور اس میں پیسا باندھے تو اس کی منت پوری ہو جاتی ہے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ علم میں حرکت لینے والی کی وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ اللہ کی طرف سے ہوتی ہے، اس بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟
وہ پرچم اور علم جو امم حسین علیہ السلام کی عزاداری میں اٹھائے جاتے ہیں چونکہ ان کی نسبت امام (ع) سے ہوتی ہے لہذا وہ محترم ہیں۔ البتہ انسان کو منت اللہ سے مانگنی چاہیے اور امام حسین علیہ السلام کو وسیلہ بنانا چاہیے علم سے منت نہیں مانگنی چاہیے۔
امر بالمعروف کرنے میں قصد قربت کرنا
کیا امر المعروف اور نہی عن المنکرکرنے میں، قربة الی الله کی نیت کرنا شرط ہے؟
قربةً الی الله کی نیت کرنا شرط نہیں ہے، لیکن اس کے بغیر ثواب بھی نہیں دیا جاتا ۔
واجبات نماز کا کم یا زیادہ ہونا
اگر واجبات نماز میں سے جان بوجھ کر یا بھولے سے کوئی چیز کم یا زیادہ کی جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: اگر جان بوجھ کر ہو تو نماز باطل ہے اور اگر بھولے سے ہو اور وہ نماز کے ارکان نماز میں سے نہ ہو تو کوئی ضرر نہیں پہنچاتی اور اگر اس کے انجام دینے کی جگہ سے نہگذرے ہوں تو اس کو بجالانا چاہیے ۔
میراث کا نہ ملنا
پچھتر (۷۵) سال پہلے دو بھائی بنام سید سلیمان وسید خداداد، زندگی بسر کرتے تھے باپ کی موت کے بعد انھوں نے اس کی جائداد اور ترکہ کو اپنے درمیان بطور مساوی تقسیم کرلیا، سید خداداد اپنی مرضی سے اپنے حصہ کو بیچے یا اجارہ پر دیئے بغیر، اس جگہ سے کسی دوسری جگہ منتقل ہوجاتا ہے، اس کا بھائی سید سلیمان ایک شخص بنام سید عبدالله (کہ جو اس زمانے میں اس علاقہ کا بانفود اور مشہور ومعروف شخص تھا ) اور دوسرے چند لوگوں کی مدد سے سید خداداد کے حصے کو بہ شرط بیع قطعی فروخت کردیتا ہے، سید خداداد جب اس چیز سے مطلع ہوتا ہے تو وہ اس علاقہ میں آتا ہے اور اپنے حصے کا مطالبہ کرتا ہے ، اس کا بھائی اور دیگر افراد اس کو دھمکاتے ہیں اور اس کا حق نہیں دیتے، اس وقت سے لے کر آج تک سید خداداد کے وارثوں میں سے کوئی بھی اپنا حق نہیں لے پایا، لہٰذا فرمائیں کہ کیا سید خداداد کے وارثین اپنے حق کا مطالبہ کرسکتے ہیں؟
جواب: چنانچہ بھائیوں نے اس مرحوم کا حق ضائع کیا ہے لہٰذا اس کے وارثین شرعاً اپنا حق واپس لے سکتے ہیں۔
قتل عمد میں وارثین کا تعاون
کیا قتل عمد میں تعاون کرنا موانع ارث میں سے شمار ہوگا؟
جواب: اس صورت میں جبکہ تعاون اس شکل میں ہو ا ہو کہ قتل کی نسبت دونوں (یعنی قاتل اور معاون) کی طرف دی جاسکے، دونوں ارث سے محروم ہوجائیں گے؛ لیکن اگر اس طرح نسبت نہ دے سکیں، مثلاً اس نے اسلحہ کو قاتل کے اختیار میں دیا، یا مقتول کی جگہ کا پتہ بتایا، اس طرذح کا تعاون مانع ارث نہیں ہے۔
شہادت سے پھر جانا
اگر کوئی عورت عدالت میں اپنے شوہر کے نفع میں اور ایک دوسرے شخص کے ضرر میں شہادت دے، پھر تھوڑی مدت بعد اپنے شوہر کے ساتھ شدید اختلاف پیدا کرلے اور جو شہادت اپنے شوہر کے نفع میں دی تھی اس سے پھرجائے ، کیا شرعی نکتہٴ نظر سے اس کا یہ کچھ اثر ہے؟
جواب: جب اس کا یہ اختلاف دونوں کے اندر دشمنی کا سبب بن جائے تو اس کا شہادت سے پھر جانا کوئی اثر نہیں رکھتا۔
بدن کے لیے پانی کا استعمال مضر ہونے کی صورت میں تیمم کرنا
جس شخص کو ( بیماری کی وجہ سے ) پیشاب کے ساتھ ہمیشہ منی کے اجزاء خارج ہوتے ہوں ،اور صحتیاب ہونے کی امید بھی نہ ہو، کیا وہ تیمم سے اپنے اعمال بجالاسکتا ہے ؟ چونکہ مفروض یہ ہے کہ ہمیشہ غسل جنابت کرنے سے اس کو ناقابل تلافی جسمانی ضرر ہوسکتاہے ؟
جواب : مذکورہ صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ جس قدر غسل کرنا باعث ضرر نہیں ہے غسل کرے ، اور جب باعث ضرر ہو تیمم کرنا جائزہے لیکن احتیاط کے طور پر وضو بھی کرلے یہ حکم اس صورت میں ہے جب کہ منی کے ذرّات پیشاب میں مل کر مکمل طور پر ختم نہ ہوئے ہوں ،اور اگر منی کے ذرّے ، پیشاب میں ملکر بالکل ختم ہوگئے ہیں ۔ تو اس پر غسل ضروری نہیں ہے ، اسی طرح اگر اسے شک ہو کہ وہ منی کے قطرے ہیں ( یا دوسری ( مذی وغیرہ) چپکنے والی چیز ہے جو کبھی کبھی پیشاب کے راستہ سے خارج ہوتی ہے ، توبھی غسل نہیں ہے ۔
امانت واپس کرنے کے بارے میں امانت دار اور صاحب مال میں اختلاف
اگر امانت دار، دعویٰ کرے کا امانت کو واپس کردیا ہے اور صاحب مال اس سے انکار کرے تو دونوں میں سے کس کی بات قبول کی جائے گی؟
اگر امانت دار ایسا شخص ہو جس پر پہلے سے کوئی الزام نہیں ہے تو امانت واپس کرنے کے بارے میں اس کا دعویٰ قبول کیا جائے گا، لیکن اگر اس پر پہلے سے کوئی الزام ہو تب اس کی بات قبول نہیں کی جائے گی، البتہ اس صورت میں چونکہ صاحب مال منکر ہے لہٰذا امانت دار اس سے قسم کھانے کا مطالبہ کرسکتا ہے اور اگر منکر قسم کھالے تو امانت دار کو اس کا مال واپس کرنا پڑے گا ۔
غیر ممالک سے آنے والا سوسےس ( گوشت اور دال وغیرہ کو پےس کربنایا جانے والا مخصوص کھانا)
غیر ممالک سے جو سوسیس (ایک مخصوص کھانا) بر آمد ہوتاہے ،اس کا کیا حکم ہے آیا حرام ہے یا حلال ؟
جواب :وہ کھانے کی اشیاء جن کے اندر غیر اسلامی ذبیحہ استعمال کیا گیاہے حرام ہیں۔
موقوفہ گھر میں واقف کے پوری عمر رہنے کے شرائط۔
ایک شخص نے اپنا گھر اس شرط پر مسجد کے نام وقف کیا تھا کہ عمر بھر اس گھر میں رہے اور اگر کوئی اس کا بیٹا پیدا ہو تو وہ بھی عمر بھر اسی گھر میں رہے گا، اب معلوم نہیں ہے کہ وہ گھر کب مسجد کے تصرف میں آئے گا اس مطلب کو مدنظر رکھتے ہوئے فرمائیں؟۱۔ کیا یہ وقف صحیح ہے؟۲۔ کیا اس گھر کے اوپر مسجد کا مال خرچ کیا جاسکتا ہے؟۳۔ کیا واقف کے مرنے کے بعد یہ گھر مسجد سے متعلق ہوگا یا وارثوں کی طرف منتقل ہوجائے گا؟
جواب1: جی ہاں، یہ وقف صحیح ہے اور اسی کے مطابق عمل کیا جائے ۔جواب2: جب گھر مسجد کے اختیار میں آجائے تو مسجد کی درآمد سے اس پر خرچ کیا جاسکتا ہے۔جواب3: واقف اور اس کے بیٹے کے مرنے کے بعد یہ گھر ہمیشہ کے لئے مسجد سے متعلق ہوجائے گا۔
بدن میں لگے ہوئے مصنوعی اعضاء سے استفادہ کرنا
کیا حالت احرام میں ایسے مصنوعی ہاتھ پیر کو جن پر چمڑے کو سلا گیا ہو ، جسم سے باندھنے پرکفارہ ہے ؟
جواب :۔ کوئی اشکال نہیں اور کفارہ بھی نہیں ہے ۔
مسجد کے تہہ خانہ کا تاسیسات کے طور پر استعمال
مسجد کی حدود میں مثال کے طور پرتہہ خانے ، یا صحن وغیرہ میں دینی ( قرآن، احکام اور عقائد کی ) تعلیم کے ساتھ ثقافتی اور ورزشی ، فعالیت ، انجام دینے کی غرض سے ٹینس کی میز رکھنے کا کیا حکم ہے ؟
جواب:۔ مسجد اور اس کے حدود میں ، مذکورہ وسائل(کھیل کے سامان ) سے ، استفادہ کرنا ، جائز نہیں ہے لیکن اگر لائبریری یاثقافتی امور کے لئے ، مسجد میں ھال بنایا گیاہے تو اس ہال سے مسجد کی حدود کے اندر، اس کام کے لئے استفادہ کیا جاسکتا ہے ۔
بے وضو ( و بے غسل) طواف کرنا
ایک شخص عمرہ مفردہ یا عمرہ تمتع میں ، تقصیر کے بعد ، احرام سے خارج ہو گیا ہے چند روز کے بعد اور دوسرے احرام سے پہلے متوجہ ہوا کہ طواف اور نماز طواف میں باطہارت نہیں تھا ، کیا دوبارہ احرام باندھے یا معمولی لباس میں طواف اور نماز کا اعادہ کرنا ، جائز ہے ؟
جواب :۔ احرام کا لباس پہنا واجب نہیں ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ سعی اور تقصیر کابھی اعادہ کرے ۔