کتے کا لباس سے مس ہونا
اگر کتا کسی شخص کے کپڑے کو چھولے اور وہ شخص اسی لباس سے مسجد میں داخل ہوجائے تو کیا مسجد کو پاک کرنا واجب ہے؟
جواب: اگر کپڑے یا کتے کا جسم گیلا نہ ہو تو نہ لباس نجس ہو گا اور نہ مسجد ۔
جواب: اگر کپڑے یا کتے کا جسم گیلا نہ ہو تو نہ لباس نجس ہو گا اور نہ مسجد ۔
جواب: جی ہاں انھیں فسخ کرنے کا اختیار ہے۔
جواب: کسی بھی حیوان کی دم حلال نہیں ہے اور اگر انڈے میں سرخ رنگ کا دھبَّہ یقینا خون ہو تو اس کا کھانا اشکال رکھتا ہے، مگر یہ کہ خون زردی کے باہر ہو اور زردی کو ایسے دھوئی جائے کہ پھٹنے نہ پائے تو بقیہ حصے کا کھانا ممانعت نہیں رکھتا ہے۔
جواب: اگر مرد کے چہرے اور سر کے بالوں کا اس طرح ازالہ کیا جائے کہ پھر نہ اگےں تو ہر ایک کی علیحدہ علیحدہ دیت ہے، یہی حکم عورت کے سرکے بالوں کا ہے اور اگر وہ دوبارہ اگ آئیں تو مرد کے لئے ارش کے اوپر مصالحہ کرنے میں احتیاط ہے اور عورت کے بال میں عادلانہ مہرالمثل کے برابر دیت ہے۔
قصاص یا معاف کرنا مشکل ہے مگر ایسی حالت میں کہ جب ایسا کرنا، نابالغ وارثوں کے حق میں یقینی طور پر ضروری ہوگیا ہو۔
جواب : ۔ ان کے غیر شرعی احکام کی پیروی کرنا جائز نہیں ہے ، لیکن صحیح اور شرعی ( جائز) دستورات میں ان کی اتباع کرنا چاہئیے ، اور ضروری ہے کہ اسلامی معاشرے کے کاموں پر نگراں ، ایسے ، اشخاص رکھے جائیں جو اسلامی احکام کے پا بند ہوں ۔
جواب :۔ ضرورت کے وقت سایہ میں جانا جائز ہے ، لیکن کفارہ ہے اوراس کا کفارہ ہر احرام کے لئے ایک بھیڑ( بکری) ہے یعنی مکمل عمرہ کے احرام کے لئے ایک بھیڑ اور مکمل حج کے احرام کے لئے بھی ایک بھیڑ کافی ہے ۔
جواب: جائز نہیں ہے مگر یہ کہ ہاسپیٹل کے ذمہ داران، تمام اسٹاف اور کارکنان کو کسی مصلحت کے تحت ایسا کرنے کی اجازت دے دیں۔
جواب: احتیاط یہ ہے کہ قربانی کی ان بھیڑ بکریوں کو عزاداروں کو کھانا کھلانے میں استعمال کیا جائے ، مگر یہ کہ قرائن و شواہد سے معلوم ہوجائے کہ نذر کرنے والوں کا کوئی دوسرا مقصد تھا۔
جواب :۔ کوئی حرج نہیں ہے لیکن وہ سب کا سب ضرورتمندلوگوں کو دیدیں ۔
جواب: کوئی حرج نہیں ، غسل کرسکتی ہے ، غسل جنابت کرنے سے جنابت سے وہ پاک ہوجائے گی ، نیز مستحبی غسل بھی کرسکتی ہے ۔
جواب: اس جہت سے اشخاص مختلف ہیں ؛ گوشت کے بقدر کافی نہ ہوئے کی صورت میں ”ملتحمہ“ یا اس کے مانند کوئی اور زخم قابل تصور نہیں ہے ، لیکن ”سمحاق“اور ”موضحہ“ جیسے زخم قابل تصور ہو سکتے ہیں ۔
جواب: اس صورت میں جب کہ اس کی مشینری معیوب اور خطرناک تھی اور اس نے نہیں بتایا، کارواش کا مالک ذمہ دار ہے، واگر یہ کام کنڈیکٹر کی ناآگاہی کے اثر میں واقع ہوا ہے تو خود وہی ذمہ دار ہے۔
جواب: اس بھیڑ کو جسے امام زادے کے لئے نذر کیا ہے، اس کے گوشت کو اس مقام پر آنے والے زائرین اور فقیروں کے لئے استعمال کرنا چاہیئے ،اور اگر خود بھی زائر ہو تو وہ بھی اس میں سے حصہ حاصل کر سکتاہے۔