سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

یسے نماز خانے جن کے مالک کا پتہ نہ ہو

یونیورسٹی اور کالجوںمیں معمولاً نماز کے لئے ایک جگہ مخصوص کی جاتی ہے کیا اس جگہ پر نماز پڑھنے کی و جہ سے ، اسٹوڈینٹس اور طالب علم پر کچھ رقم فقیروں کو دینا واجب ہے اس لئے کہ ان جگہوں کے مالک کا پتہ نہیں ہے اور کیا یہی بات تدریس پر بھی صادق آتی ہے ؟

جواب : اگر وہ جگہ جو نماز کے لئے مخصوص کی گئی ہے ، حکومت کے اختیار میں ہے اور اس کی وضیعت و کیفیت آپ کے لئے روشن ہے ، تو اس صورت میں ذمہ دار حضرات کی اجازت سے ،وہاں پر آپ کے نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے فقیروں کو کوئی رقم دینا آپ پر لازم نہیں ہے اور اگر واقعاً وہ جگہ مجہول المالک ہو یعنی اس کے مالک کا پتہ نہ ہو اور مالک کے پتہ چلنے کا کوئی راستہ بھی نہ ہوتو اس صورت میں وہاں پر نماز پڑھ سکتے ہیں لیکن اس کے عوض کچھ رقم فقیروں کے دیدیں

کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت