میّت کے اوپر جنایت کی دیت کا معجّل (فوری) ہونا
کیا میت کے اوپر جنایت کی دیت کی ادائیگی فوری ہے یا مدت دار ؟
جواب: اس کی ادائیگی فوری ہے ۔
جواب: اس کی ادائیگی فوری ہے ۔
ا،اور ۲: وقف کا معیار عرفی ہے؛ چاہے سانس توڑے یا نہ توڑے، اور فقط اس جگہ جائز ہے جہاں جملہ کا رباطہ قطع نہ ہو۔کوئی فرق نہیں ہے ۔وقف بہ حرکت نماز کے ہر جزء میں خلاف احتیاط ہے ۔
اگر دونوں یونینوں میں اختیارات کے حدو حدود روشن ہوں اور شرائط میں کوئی ابہام نہ پایا جاتا ہو اور معاشرے کے لئے قابل توجہ ضرر کا بھی سبب نہ ہو اور اقتصادی ترقی میں مانع نہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے، لیکن ضرر اور نقصان کی صورت میں ان میں سے کوئی بھی یونین بنانا جائز نہیں ہے ۔
اس پر خمس نہیں ہے؛ مگریہ کہ کچھ رقم اس کے سال بھر کے خرج سے بچ جائے ۔
جواب: نافذہ وہ ہے جو کافی مقدار میں بدن کے اندر چلا جائے ، چاہے وہ ماہیچہ کے مثل ہو یا ہڈی کی جگہ ہو ؛اور ہڈی برابر سے تھوڑی مقدار میں گذر جائے کہ جس کو عرف عام میں نفود کہا جاسکتا ہو ۔اور شک کے موارد میں نافذہ کا حکم جاری نہیں ہوگا۔
جواب۔ ولی کے نہ ہونے کی صورت میں غائب شخص کے مال پر ولاےت حاکم شرع یا جس کو حاکم شرع نے معیّن کیا ہو اس کی ذمّہ داری ہے بلکہ ولی کے ہونے کی صورت میں بھی احتیاط واجب ےہ ہے کہ وہ حاکم شرع سے اجازت حاصل کرے۔
جواب: جب بھی دوسرے قاضی کے پاس معتبر شہود ملزم کے اقرار کی شہادت دیں تو مالی حقوق ثابت ہوجائیں گے لیکن حد وتعذےر ثابت نہیں ہوگی۔
اگر ٹھیک ہو جانے کا احتمال زیادہ ہو تو (بیمار کی اجازت سے اس کا) علاج کرنا چاہیے ، لیکن اگر احتمال کم ہو اور خطرہ زیادہ ہو تو علاج سے پرہیز کرنا چاہیے ۔
جواب: اس صورت میں جبکہ مار اور قتل دونوں حرام مہینوں میں واقع ہوئے ہوں تو دیت، تغلیظ ہو گی ۔ اس کے علاوہ دیت کی تغلیظ پر کوئی دلیل نہیں ہے ۔
جواب:الف) شک کے مواقع پر کہ جہاں معلوم نہ ہو کہ کس مادے سے حاصل کیا گیا ہے تو وہ حلیت اورطہارت کا حکم رکھتا ہے، اس کے بارے میں جستجو اور تحقیق بھی لازم نہیں ہے۔ب) اگر یقین ہو کہ حرام اور نجس مادے سے حاصل کیا گیا ہے تو اس پر استحالہ صادق نہیں آتا ، لیکن اس کے حلال اور پاک ہونے کے دوسرے طریقے موجود ہیں۔
اگر کنوئیں معمولی ہوں کہ ان میں سے پانی ابلتا ہو تو نجس چیز کے گرنے سے پانی نجس نہیں ہوتا مگر اس صورت میں جب ان کا رنگ ، ذائقہ یا بو تبدیل ہوجائے ۔
جواب: ڈاکٹروں کے مطابق اگر ماں کی جان کو خطرہ کا یقین یا احتمال ہو یا شدید ضرر پہچ رہا ہو تو ایسا کرنا جائز ہے ۔ (البتہ جب تک وہ مکمل انسانی شکل میں نہ آ چکا ہو) اور چونکہ دیت واجب ہو جانے کا احتمال ہو سکتا ہے لہذا احتیاط یہ ہے کہ اس بچے کے ورثاء (ماں باپ کے علاوہ) اپنی مرضی سے اسے (دیت) ترک کر دیں۔
اگر اسکول کا پرنسپل قانون کے مطابق اجازت دے تو ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اگر وہ کہے کہ یہ قانون کے مطابق ہے تو اس کا یہ کہنا کافی ہے۔
جواب :۔ یہ شخص محصور کے حکم میں ہے لیکن اگر کسی کو نائب بنا سکتا ہے تو یہ کام حج کے اعادہ کے لئے کفایت کرے گا آئندہ سال دوبارہ حج کرنا لازم نہیں ہے ۔