مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 235عين نجاست کا دور ہونا (234)

انسان کے جسم کا اندروني حصہ نجس ہونا

مسئلہ 235 : اگر انسان کے جسم کا اندرونی حصہ(جیسے منہ کا یا ناک اندرونی حصہ)نجس ہوجائے تو نجاست کے دور ہوتے ہی وہ پاک ہوجاتا ہے مثلا اگر مسوڑھے سے خون آجائے اور لعاب دہن میں مل کرختم ہوجائے یا خون باہر تھوک دے تو منہ کے اندرونی حصے کاپاک کرنا ضروری نہیں ہے اور منھ و غيره کے اندر نجاست مل جانے سے کوئی چیز نجس نهيں هوتی اس بنا پر اگر منہ میں مصنوعی دانت لگے ہوں تو ان کوپاک کرنا ضروری نہیں ہے۔

مسئله شماره 238عين نجاست کا دور ہونا (234)

لباس اور فرش کے اوپر نجس غبار کا بيٹھ جانا

مسئلہ 238 : اگر بدن، لباس، فروش یا اسی طرح کی کسی چیز پرنجس گردو غبار بیٹھ جائے او ردونوں خشک ہوں تو نجس نہیں ہوں گے صرف ان کو جھاڑ دینا کافی ہے اسی طرح اگر رطوبت سرایت کرنے والی نہ ہو لیکن اگر ان میں سے کوئی ایک تر ہو تونجس ہوجائے گااور اگر گردو غبار کی نجاست یا رطوبت کی جگہ میں شک ہو توپاک ہے ۔

مسئله شماره 243مسلمان کا غائب ہونا (242)

دو يا ايک عادل شخص کي گواہي

مسئلہ 243 : اگر دو عادل يا ايک شخص کسي نجس چيز کے پاک ہوجانے کي خبر ديں تو ان کي گواہي مان ليني چاہئے اسي طرح اگرصاحب يد پاک ہونے کي خبر دے تو اس کو بھي قبول کرلينا چاہئے يا يہ تو معلوم ہو کہ مسلمان نے اس کو پاک کيا ہے ليکن پتہ نہيں درست پاک کيا ہے کہ نہيں تب بھي پاک ہے.

مسئله شماره 244مسلمان کا غائب ہونا (242)

لانڈري کے مالک کي گواہي

مسئلہ 244 : اگر انسان اپنا لباس مسلمان لانڈری میں دے کر کہے کہ اس کو دھو دیجئے اور پاک کردیجئے تو لانڈری والے کا قول قبول کرلینا چاہئے[یعنی اگر وہ کہے کہ پاک کر دیا ہے تو اسکی بات کو مان لینا چاہئے ]۔

مسئله شماره 245مسلمان کا غائب ہونا (242)

شک و وسواس

مسئلہ 245 : جو لوگ وسوسہ کرتے ہيں اور کسي بھي چيز کے نجس ہونے کا جلدي سے يقين کرليتے ہيں يا کپڑا دھوتے وقت اس کے پاک ہونے کا جلدي سے يقين نہيں کرتے ان کے يقين کا اعتبار نہيں ہے ان کو دوسروں کے طريقہ يقين پر قناعت کرلينا کافي ہے.

مسئله شماره 246برتنوں کے احکام (246)

مردار کي کھال سے بنے ہوئے برتن

مسئلہ ۲۴۶ : مردار یا نجس العین (جیسے کتا، سور)کی کھال سے بنایا جانے والا برتن یا مشک کا استعمال کھانے، پینے یا وضو، غسل کرنے میں جائز نہیں ہے۔ لیکن جن کاموں میں طہارت شرط نہیں ہے ” جیسے کھیتوں کی سینچائی، جانوروں کو پانی پلانا وغیرہ میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لیکن احتیاط مستحب ہے کہ کسی قسم کا استعمال نہ کیا جائے۔

مسئله شماره 251برتنوں کے احکام (246)

سونے اور چاندي کو کسي اوردھات کے ساتھ ملا کر برتن بنانا

مسئلہ 251 : اگر سونے يا چاندي کے ساتھ کوئي اور دھات ملا کر کوئي ايسا برتن بنائيں جس کو سونے يا چاندي کا برتن نہ کہا جاسکے تو اس کے استعمال ميں کوئي حرج نہيں ہے ليکن اگر صرف سونے اور چاندي کو مخلوط کريں تو حرام ہے.

مسئله شماره 255برتنوں کے احکام (246)

سفيد سونا

مسئلہ 255 :بناء براحتیاط واجب ”سفید سونا“ بھی سرخ اور زرد سونے کے حکم میں ہے اگر اس کو سونا کہا جاتا ہو ليکن پیتل جو که ايک الگ دهات سے اس مين کھانے ميں کوئي اشکال نهيں هے ۔

مسئله شماره 279وضو (256)

وضوئے ارتماسي

مسئلہ279۔ انسان وضو کی نیت سے چہرے اورہاتھوں کو پانی میں ڈبو سکتا هے یا پهلے پانی میں ڈبودے کر پھر وضو کی نیت سے باهر نکال سکتا ہے.اسی کو وضو ارتماسی کهتے هیں۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی