جس چيز کے بارے ميں علم نه هو که نا پختہ انگور هے يا انگور
مسئلہ 221 : جس چيز کے بارے ميں معلوم نہ ہو کہ ناپختہ انگور ہے يا انگور تو اگر آگ پر جوش کھا جائے تو حرام نہيں ہوتا.
مسئلہ 221 : جس چيز کے بارے ميں معلوم نہ ہو کہ ناپختہ انگور ہے يا انگور تو اگر آگ پر جوش کھا جائے تو حرام نہيں ہوتا.
مسئلہ 2296: اگر نذر کرے کہ اگر مريض اچھا ہوجائے گا يا مسافر سفر سے بخيريت واپس اجائے گا تو فلان نيک کام انجام دوں گا اور اس کو معلوم ہوجائے کہ نذر کرنے سے پہلے ہي مسافر اچکاتھا يا مريض اچھا ہوگيا تھا تو نذر پر عمل کرنا واجب نہيں ہے.
مسئلہ 956 : اگر کسي کاانگوٹھا تھوڑا سا کٹا ہو تو باقي کو زمين پر رکھے اور اگر انگوٹھا ہي باقي نہ ہو تو دوسري انگليوں کو زمين پر رکھے اور اگر انگلياں نہ ہوں تو باقي ماندہ پير کا کچھ حصہ زمين پر رکھے.
مسئلہ 1701: جس کا فطرہ دوسرے پر واجب ہو اس کا فطرہ پھر خود اس پر واجب نہ ہوگا ليکن جس پر واجب ہے اگر وہ نہ دے تو احتياط واجب ہے کہ اگر وہ خود دے سکتاہو تو دے.
مسئلہ 1702: جس کا فطرہ دوسرے پر واجب ہو اگر وہ خود دے بھي دے تو دوسرے سے ساقط نہيں ہوگا البتہ اگر دوسرے کے اذن و اجازت سے دے تو دوسرے سے ساقط ہوجائے گا.
مسئلہ 1129 : جس کا ارادہ آٹھ فرسخ سفر کرنے کا ہو وہ نماز قصر پڑھے چاہے روزانہ تھوڑا تھوڑا سفر کرے لیکن اتنا سفر کرنا ضروری ہے کہ اس کو مسافر کہا جاسکے۔
مسئلہ 1931: جس کام پر جعالہ کياجائے وہ حرام نہ ہو اس کا کوئي منطقي نتيجہ بھے رکھتاہو لہذا اگر کہاجائے جو شخص شراب بيئے يا جو شخص تاريخ رات ميں فلاں جگہ چلا جائے تو اس کو اتني رقم دوں گا تو يہ جعالہ صحيح نہيں ہے.
مسئلہ 2298: نذر کي طرح عہد پر بھي عمل کرنا واجب ہے بشرطيکہ عہد کا صيغہ پڑھا کياہو مثلا اس نے کہاہو ميں نے اپنے خدا سے عہد کياہے کہ فلاں نيک کام انجام دونگا ليکن اگر صيغہ نہ جاري کيا گياہو يا وہ کام شرعا جائز نہ ہو اگر اس کا عہد کا کوئي اعتبار نہيں ہے.
مسئلہ 2282: جس کام کي نذر کرے اس کي تفصيلات و خصوصيات کي ضرورت نہيں ہے بس اتني سي بات کافي ہے کو وہ شرعا جائز ہے مثلا اگر کوئي نذر کرے کہ ہرماہ کي پہلي شب کو نمازشب پڑھونگا تو صحيح ہے اور اس پر عمل کرنا چاہئے يا اگر نذر کرے کہ کسي خاص جگہ فقرا کو کھانا کھلائے گا تو اپنے نذر کے مطابق عمل کرائے.
مسئلہ 2281: جس کام کي نذر کريں وہ شرعا جائز ہونا چاہئے.
مسئلہ 1199 : جس کی کئی نمازیں قضا ہوں اور ان کی تعداد نہ جانتا ہو مثلا اس کو معلوم نہیں ہے کہ دو دن کی نماز چھوٹی ہے یا تین دن کی تو اس کے لئے کم مقدار پر اکتفا کر لینا کافی ہے لیکن اگر پہلے اس کو تعداد معلوم رہی ہو لیکن سہل انگاری[کوتاہی ] کی وجہ سے بھول گیا تو احتیاط واجب ہے کہ زیادہ مقدار کو پڑھے۔
مسئلہ1743: جس کو شادي کي ضرورت ہو اور شادي کے اخراجات کے بعد حج کے لئے رقم نہ بچتي ہو تو وہ شخص مستطيع نہيں ہے اور نہ اس پر حج واجب ہے.