مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2165طلاق مبارات

طلاق مبارات کے صيغہ

مسئلہ 2165 احتياط واجب ہے کہ مبارات کے صيغے کو درج ذيل طريقہ سے ادا کريں پس اگر خود شوہر طلاق کا صيغہ جاري کرنا چاہتا ہے اور مثلا عورت کا نام فاطمہ ہے تو اس طرح کہے:بارات زوجتي فاطمہ علي ما بذلت فھي طالقيعني ميں اپني بيوي فاطمہ سے مہر کے بدلے ميں مبارات (ايکدوسرے سے جدائي) کرلي لہذا وہ ازاد ہے?اور اگر بيوي نے مہر بخشنے کے علاوہ کوئي اور چيز شوہر کودي ہو تو اس کا نام لے اور اگر مرد کا وکيل صيغہ جاري کرے تو کہے:بارات زوجہ موکلي فاطمہ علي ما بذلت فھي طالقليکن اس سے پہلے ضروري ہے کہ عورت اپنا مہر يا اس سے کم کوئي دوسري چيز مرد کودے چکي ہو.

مسئله شماره 2166طلاق مبارات

طلاق کے صيغہ عربي زبان ميں ہوں

مسئلہ 2166:احتياط واجب ہے کہ خلع و مبارات کي صيغوں کو صحيح عربي ميں پڑھاجائے البتہ اگر عورت شوہر کو مال کي ادائيگي ادائيگي اردو ميں اس طرح کہہ کر کرے:(ميں نے فلاں مال تم کو بخش دياتا کہ تم مجھے طلاق ديد و تب بھي کوئي حرج نہيں ہے.

مسئله شماره 2167طلاق مبارات

عورت اپني دي ہوئي چيز واپس لے سکتي ہے

مسئلہ 2167: عورت کو يہ حق ہے کہ طلاق خلعي يا طلاق مباراتي کي عدت کے دوران انہيں دي ہوئي چيز واپس لے لے اگر عورت اپنا مال واپس لے لےتو مرد کو رجوع کرنے کا حق حاصل ہوجائے گا اور کسي عقد کے بغير اس کو دوبارہ اپني بيوي بناسکتاہے طلاق مبارات دينے کے لئے جو مال شوہر اپني بيوي سے لے وہ مہر سے زيادہ نہ ہو.بلکہ احتياط واجب ہے کہ اس سے کم لے البتہ طلاق خلع ميں چاہے جتنالے اس کو اختيار ہے.

مسئله شماره 2169طلاق کے متفرق مسائل(2169)

اس عورت کي عدت جس سے بيوي سمجھ کر ہمبستري کي ہو

مسئلہ 2169:اگر کسي نامحرم عورت کو بيوي سمجھ کر اس سے ہم بستري کرے تو عورت طلاق کي عدت کے برابر عدت رکھے، خواہ عورت کو معلوم ہو کہ يہ ميرا شوہر نہيں ہے يا معلوم نہ ہو ليکن اگر شوہر جانتا ہے کہ يہ ميري بيوي نہيں ہے ليکن عورت اس کو اپنا شوہر سمجھتي رہي تب بھي بنابر احتياط عورت عدت رکھے.

مسئله شماره 2170طلاق کے متفرق مسائل(2169)

ايسي عورت سے شادي جس کو يہ کہا گيا ہو کہ تم اپنے شوہر سے طلاق لے لو

مسئلہ 2170:اگر کوئي مرد کسي عورت کو دھو کہ دے اور اس سے کہے تو اپنے شوہر سے طلاق لے لے ميں تجھ سے شادي کرلوں گا پس اگر عورت ايسا کرے تو اس کا طلاق و عقد دونوں صحيح تو نہيں مگر دونوں نے بہت بڑے گناہ کا ارتکاب کياہے (ليکن يہ اسي صورت ميں صحيح ہے کہ پہلے اس عورت سے زنانہ کرچکاہو ور نہ وہ عورت اس پر حرام ہے).

مسئله شماره 2171طلاق کے متفرق مسائل(2169)

خاص موارد ميں طلاق کا اختيار باطل ہے

مسئلہ 2171:اگر عورت عقد کے وقت شرط کرے کہ اگر ميرا شوہر سفر کرے يا وہ نشہ اور چيز کا عادي ہوجائے يا ميرا نان و نفقہ نہ دے تو مجھے طلاق لينے کا حق ہوجائے گا تو يہ شرط باطل ہے ليکن اگر شرط يہ ہو کہ ميں اپنے شوہر کي طرف سے وکيل طلاق ہوجاوں گي اگر اس نے ان ميں سے کي کا ارتکاب کيا اور خو د طلاق لے لوں گي تو يہ وکالت صحيح ہے اور ايسي صورت ميں وہ خود طلاق لے سکتي ہے.

مسئله شماره 2171طلاق کے متفرق مسائل(2169)

خاص شرايط ميں طلاق کي وکالت صحيح ہے

مسئلہ ????: اگر عورت عقد کے وقت شرط کرے کہ اگر ميرا شوہر سفر کرے يا وہ نشہ ا?ور چيز کا عادي ہوجائے يا ميرا نان و نفقہ نہ دے تو مجھے طلاق لينے کا حق ہوجائے گا? تو يہ شرط باطل ہے? ليکن اگر شرط يہ ہو کہ ميں اپنے شوہر کي طرف سے وکيل طلاق ہوجاوں گي اگر اس نے ان ميں سے کي کا ارتکاب کيا اور خو د طلاق لے لوں گي تو يہ وکالت صحيح ہے اور ايسي صورت ميں وہ خود طلاق لے سکتي ہے?

مسئله شماره 2173طلاق کے متفرق مسائل(2169)

ديوانه يا بچه کي طلاق کا حکم

مسئلہ 2173: پاگل شخص کے باپ دادا اگر پاگل کي بيوي کو طلاق دينے ميں مصلحت سمجھتے ہوںتو طلاق دے سکتے ہيں ليکن نا بالغ بچہ کي بيوي اگر دائمي ہے تو اس بچہ کا ولي بنابر احتياط واجب بچہ کي بيوي کو طلاق نہيں دے سکتا ہاں اگر بچہ کي بيوي کچھ مدت کي لئے ہو (يعني متعہ کيا ہو) اور وہ مصلحت جانتا ہو تو باقيماندہ و مدت اس کو بخش سکتاہے.

مسئله شماره 2174طلاق کے متفرق مسائل(2169)

جو لوگ، طلاق کے گواہوں کو عادل نہ سمجھتے ہوں وہ اس عورت سے شادي نہيں کرسکتے

مسئلہ2174: اگر کوئي شخص دوا ايسے ادميوں کے سامنے اپني بيوي کو طلاق ديدے جن کو وہ عادل سمجھتا ہو تو جو لوگ ان دونوں کو عادل نہيں سمجھتے بنابر احتياط واجب وہ نہ خود اس مطلقہ سے متعہ کريں اور نہ دوسرے سے اس کا عقد کريں ہاں اگر ان دونوں کي عدات ميں شک ہو شادي کرنے ميں کوئي حرج نہيں ہے.

مسئله شماره 2175غصب (2175)

غصب کے معني

مسئلہ 2175:کسي کے حق يا مال پر ظلم کے ذريعہ مسلط ہوجانے کو غصب کہتے ہيں غصب گناہ کبيرہ ہے اخرت ميں اس پر سخت ترين عذاب ہوگا اور دنيا ميں دردناک انجام ہوگا رسول اکرم کي حديث ہے اگر کوئي کسي کي ايک بالشت زمين غصب کرے تو قيامت ميں اتني زمين اپنے ساتوں طبقے سميت بطور طوق اس شخص کے گردن ميں ڈال دي جائے گي.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی