خاص شرايط ميں طلاق کي وکالت صحيح ہے
مسئلہ ????: اگر عورت عقد کے وقت شرط کرے کہ اگر ميرا شوہر سفر کرے يا وہ نشہ ا?ور چيز کا عادي ہوجائے يا ميرا نان و نفقہ نہ دے تو مجھے طلاق لينے کا حق ہوجائے گا? تو يہ شرط باطل ہے? ليکن اگر شرط يہ ہو کہ ميں اپنے شوہر کي طرف سے وکيل طلاق ہوجاوں گي اگر اس نے ان ميں سے کي کا ارتکاب کيا اور خو د طلاق لے لوں گي تو يہ وکالت صحيح ہے اور ايسي صورت ميں وہ خود طلاق لے سکتي ہے?