اگر گمشدہ مال کو وضو اور نماز کے وقت اپنے پاس رکھے
مسئلہ 2208:اگر ايسے مال کو وضو کرتے وقت اور نماز پڑھتے وقت اپنے پاس اس نيت سے رکھے کہ اس طرح مال محفوظ رہے گا اس کے بعد شريعت کے مطابق عمل کرے گا تو کوئي حرج نہيں ہے.
مسئلہ 2208:اگر ايسے مال کو وضو کرتے وقت اور نماز پڑھتے وقت اپنے پاس اس نيت سے رکھے کہ اس طرح مال محفوظ رہے گا اس کے بعد شريعت کے مطابق عمل کرے گا تو کوئي حرج نہيں ہے.
مسئلہ 2209:اگر کسي کي جوتي چپل و غيرہ کوئي پہن جائے اور اس کي جگہ دوسري جوتي ، چپل رکھ جائے تو اگر معلوم ہو کہ موجودہ چپل، جوتي اس شخص کے ہے جو اس کي چپل لے گياہے اور يہ کام عمدا انجام ديا گياہے اور اس شخص تک رسائي ممکن نہ ہو تو اس چپل ، جوتي کو خود ہي پہن لے اور اگر حاکم شرع تک رسائي ممکن ہو تو اس سے اجازت بھي لے لے اب اگر اس جوتي، چپل کي قيمت اس کي جوتي چپل سے زيادہ ہو تو جب بھي مالک سے ملاقات ہو جتني قيمت زيادہ ہو مالک کے حوالہ کردے اور اگر مالک کے ملنے سے مايوس ہوجائے تو اس زيادہ قيمت کو اس کي طرف سي صدقہ کردے ? ليکن اگر يقين يا احتمال يہ ہو کہ وہ جانے والي جوتي، چپل اس شخص کي نہيں ہے جو چپل، يا جوتي پہن کرجا چکاہے تو پھر اگر اصلي مالک کے ملنے سے مايوس ہو تو اس کو مالک کي طرف سے صدقہ کردے.
مسئلہ 2210:جو پڑا ہوا مال ملاہے اگر اس کي قيمت ايک درہم سے کم ہو تو مسجد يا کسي دوسري جگہ رکھ دے اور اس سے صرف نظر کرلے اب اگر کوئي دوسرا اس کو اٹھالے جاتا ہے تو اس کے لئے حلال ہے.
مسئلہ 2211: جن صورتوں ميں مال کو اصلي مالک کي طرف سے صدقہ کردياجاتا ہے ان ميں سيد و غير سيد کا فرق نہيں ہے کسي کو بھي دے سکتاہے بلکہ اگر وہ خود مستحق ہے تو اپنے لئے لے سکتاہے.
مسئلہ 2212: حلال گوشت جانور کو درج ذيل شرائط کے ساتھ ذبح کياجائے تو اس کا گوشت کھانا حلال ہے خواہ وہ جانور پالتو ہو يا جنگلي البتہ جس جانور کے ساتھ کسي انسان نے وطي کرلي ہو تو اس کا گوشت بلکہ اس کے بچہ کا گوشت بھي کھانا حرام ہے اسي طرح نجاست کھانے والے جانور کا گوشت بھي حرام ہے ہاں اگر نجاست کھانے والے جانور کو شريعت کے حکم کے مطابق معين مدت تک پاک غذا کھلائيں تو اس گوشت کھانا حلال ہے.
مسئلہ 2212: حلال گوشت جانور کو درج ذيل شرائط کے ساتھ ذبح کياجائے تو اس کا گوشت کھانا حلال ہے خواہ وہ جانور پالتو ہو يا جنگلي البتہ جس جانور کے ساتھ کسي انسان نے وطي کرلي ہو تو اس کا گوشت بلکہ اس کے بچہ کا گوشت بھي کھانا حرام ہے اسي طرح نجاست کھانے والے جانور کا گوشت بھي حرام ہے ہاں اگر نجاست کھانے والے جانور کو شريعت کے حکم کے مطابق معين مدت تک پاک غذا کھلائيں تو اس گوشت کھانا حلال ہے.
مسئلہ 2212: حلال گوشت جانور کو درج ذيل شرائط کے ساتھ ذبح کياجائے تو اس کا گوشت کھانا حلال ہے خواہ وہ جانور پالتو ہو يا جنگلي البتہ جس جانور کے ساتھ کسي انسان نے وطي کرلي ہو تو اس کا گوشت بلکہ اس کے بچہ کا گوشت بھي کھانا حرام ہے اسي طرح نجاست کھانے والے جانور کا گوشت بھي حرام ہے ہاں اگر نجاست کھانے والے جانور کو شريعت کے حکم کے مطابق معين مدت تک پاک غذا کھلائيں تو اس گوشت کھانا حلال ہے.
مسئلہ 2213: وحشي و جنگلي حلال گوشت جانور جيسے ہرن، پہاڈي بکري، چکور و غيرہ اسي طرح وہ پالتو حلال گوشت جانور جو بعد ميں جنگلي ہوجائے جيسے پالتو اونٹ گائے بھاکر جنگلي ہوجائے اگر ان کو اسلحہ سے شکار کريں (ان شرائط کے ساتھ جو بعد ميں بيان ہوں گے) تو حلال ہے ليکن پالتو حلال گوشت جانور شکار کرنے سے حلال نہيں ہوتا اسي طرح جنگلي حلال گوشت جانور جو تربيت کرنے سے پالتو ہوجائے وہ بھي شکار سے حلال نہيں ہوتا.
مسئلہ2214: جنگلي حلال گوشت جانور شکار سے اس وقت حلال ہوتا ہے جب اس ميں بھاگنے کي طاقت برقرار ہو اسلئے مرن کا وہ بچہ جو بھاگ نہ سکتا ہو اور چکور کا وہ بچہ جو اڑنہ سکتا ہو شکار کرنے سے حلال نہيں ہوتا.
مسئلہ 2220:حيوان کے ذبح کے لئے اس کا گلہ اور گردن کے پاس والي دوبڑي رگوں کو کاٹ دياجائے تو کافي ہےليکن احتياط مستحب ہے کہ چاربڑي رگوں کو يعني گردن کي دونوں بڑي رگوں، کھانے والينائي کوگلے کي ابھري ہوئي ہڈي کے نيچے سے کاٹاجائے.
مسئلہ 2223: حيوان کو ذبح کرنے کي پانچ شرطيں ہيں:1 بنابر احتياط واجب ذبح کرنے والا مسلمان ہو ناصبي کا فرقہ (يعني جو لوگ اہل بيت رسول سے دشمني رکھتے ہوں) کفار کے حکم ميں ہيں.2 حيوان کے سر کو کسي لوہے کے تيز دھار والے الہ سے کاٹا جائے ليکن اگر ذبح کرنا ضروري ہو اور لوہانہ ملے يا اگر حيوا ن کو ذبح نہ کريں تو مرجائے گا اور لو ہے ملنے کي اميد نہ ہو تو اگر کسي بھي تيز چيز شيشہ ، پتھر، لکڑي و غيرہ سے رگوں کو کاٹ ديں تب بھي کافي ہے.2 ذبح کرتے وقت جانور کے بدن کا اگلا حصہ قبلہ کي طرف ہو اور اگر جان بوجھ کر قبلہ کي طرف نہ کريں تو حيوان حرام ہوجاتاہے ہاں بھولے سے يا مسئلہ نہ جاننے کي وجہ قبلہ کے علاوہ کسي اور طرف ذبح کرديں تو حرام ہے.3 ذبح کرتے وقت خدا کا نام لينا ضروري ہے اور اس سلسلہ ميں صرف بسم اللہ يا سبحان اللہ يا لاالہ الا اللہ کہدينا کافي ہے اور کسي بھي زبان ميں خدا کا نام لے سکتے ہيں ليکن اگر ذبح کي نيت کے بغير خدا کا نام لياجائے تو کافي نہيں ہے اور اگر ذبح کرتے وقت خدا کا نام لينا بھول جائے تو کوئي حرج نہيں ہے4 ذبح کرنے کے بعد حيوان کا حرکت کرنا ضروري ہے چاہے اس کي دم يا انکھيں حرکت کريں يا وہ پاوں کو زمين پر مارے جس سے پتہ چل جائے کہ زندہ تھا تو کافي ہے ليکن احتياط واجب يہ ہے خون کافي مقدار ميں اس سے بہے.
مسئلہ 2227:اونٹ کے ذبح کرنے ميں پانچ گذشتہ شرطوں کے علاوہ يہ بھي ضروري ہے کہ چھري يالوہے کے کسي بھي تيز الہ کو گردن کے بيچے والے گڑھے ميں گھونپ ديں اس فعل کو (نحر) کہاجاتاہے بعض روايات کے مطابق ، بہتر ہے ذبح کرتے وقت اونٹ کھڑا ہو ليکن اگر اس کے زانووں کو زمين پر باندھ کر يا پہلو کے بل لٹا کر چھري کو اس کے گڑھے ميں گھونپ دياجائے تب بھي کوئي اشکال نہيں ہے بشرطيکہ اس کے بدن کا اگلا حصہ قبلہ کي طرف ہو.