غسل ميت قربت کي نيت سے
مسئلہ 529 : غسل ميت قربت کي نيت سے يعني خدا کے لئے انجام دينا چاہئے.
مسئلہ 529 : غسل ميت قربت کي نيت سے يعني خدا کے لئے انجام دينا چاہئے.
مسئلہ 538 : غسل ميت کا طريقہ غسل جنابت کي طرح ہے اور احتياط يہ ہے کہ جب تک غسل ترتيبي ممکن ہو ارتماسي نہ ديں البتہ غسل ترتيبي ميں يہ جائز ہے کہ بدن کے تينوں حصوں کو ترتيب سے پاني ميں ڈبو ديں اور اگر عورت حالت حيض ميں يا مرد حالت جناب ميں مرجائے تو وہي غسل ميت کافي ہے.
مسئلہ 525 : اگر بيري کے پتے اور کافور پاني ميں اتنا ہو کہ پاني مضاف ہوجائے تو کوئي حرج نہيں ہے البتہ اتنا کم نہ ہو کہ کہا جانے لگے اس ميں بيري کے پتے يا کافور ملايا ہي نہيں گيا ہے اگر مضاف ہوجائے تو بہتر يہ ہے کہ ميت کو پہلے اس سے دھوئيں اس کے بعد پاني اس کے اوپر ڈال ديں تاکہ مطلق کي صورت ہوجائے.
مسئلہ 524 : مسلمان میت کو تین غسل دینا واجب ہے :1۔ اس پانی سے جس میں بیری کے پتے ملے ہوے ہوں۔2۔ ایسے پانی سے جس میں کافور ملا ہو۔3۔ خالص پانی سے،لیکن شہید اور بعض دیگر افراد کو غسل نہیں دیا جاتا .جس کی شرح بعد میں ائے گی۔
مسئلہ 525 : اگر بیری کے پتے اور کافور پانی میں اتنا ہو کہ پانی مضاف ہوجائے تو کوئی حرج نہیں ہے البتہ اتنا کم نہ ہو کہ کہا جانے لگےکہ اس میں بیری کے پتے یا کافور ملایا ہی نہیں گیا ہےاور اگر مضاف ہوجائے تو بہتر یہ ہے کہ میت کو پہلے اس سے دھوئیں اس کے بعد پانی اس کے اوپر ڈال دیں تاکہ مطلق کی صورت ہوجائے۔
مسئلہ397 اگرشک ہوکہ غسل کياکہ نہيں توغسل کرے ليکن غسل کے بعدشک کرے کہ اس کاغسل صحيح تھاکہ نہيں تواس کي پروہ نہ کرے.
مسئلہ ۱۳۷۴: جو شخص کے پاس ماہ رمضان کی رات میں غسل و تیمم کا وقت نہیں ہے اگر وہ خود کو مجنب کرے تو اس کے روزے میں اشکال ہے اور اس کو احتیاط واجب کی بنا پر قضا و کفارہ دونوں کو بجالانا چاہئے، یہی حکم ہے اگر غسل کے لئے وقت نہ ہو صرف تیمم کے لئے وقت ہو۔
مسئلہ374 غسل جنابت کرتے وقت واجب يا مستحب کي نيت کرنا ضروري نہيں ہے صرف قصدقربت اور اطاعت حکم خدا وندي کي خاطر بجا لانا کافي ہے.
مسئلہ381۔ اگرغسل کرنے کے بعد شک هو که اعضاء کو ٹھیک سے دھویا هے که نهیں تو اس کی پرواه نه کرے۔
مسئلہ368۔ جس کے پاس غسل کرنے کے لیے پانی نه هو وه اس کے باوجود اپنی بیوی سے همبستری کرسکتا هے اور اس کے لیے تیمم کافی هے. خواه نماز کا وقت داخل هونے سے پهلے هو یا بعد میں هو۔
مسئلہ376 غسل خواہ واجب ہو يا مستحب دو طرح سے کيا جا سکتا ہے ترتيبي اور ارتماسي.
مسئلہ 665 : اگر غسل کے بدلے تیمم کرے تو اس تیمم کے ساتھ وضو کی ضرورت نہیں ہے نہ کسی ایسے تیمم کی ضرورت ہے جو وضو کے بدلے میں کیا جائے چاہے وہ غسل جنابت ہو یا کوئی دوسرا غسل لیکن احتیاط مستحب ہے کہ (غسل جنابت کے علاوہ) دوسرے غسلوں کے ساتھ وضو بھی کرے یا اگر وضونہیں کرسکتا تو وضو کے بدلے تیمم کرے۔