مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1162وطن پہنچنا

جس کے دو يا تين وطن ہوں

مسئلہ 1162 : یہ بھی ہوسکتا ہے کہ انسان دو جگہوں پر رہے مثلا چھ ماہ ایک شہر میں اور چھ ماہ دوسرے شہرمیں رہے تو دونوں (شہر) اس کے وطن میں شمار ہوں گے۔ حتی کہ یہ بھی ممکن ہے کہ ایک انسان کے تین وطن ہوں۔

مسئله شماره 1163وطن پہنچنا

اپنے وطن کو هميشه کيلئے چهوڑ دينا

مسئلہ 1163 : اگر کوئی شخص کسی جگہ رہتا ہو اور وہ جگہ اس کا وطن ہو اور وہ اسے چھوڑ دے یعنی اب دوبارہ وہاں زندگی گزارنے کا ارادہ نہ ہو چاہے رشتہ داروں اور دوستوں سے ملنے کے لئے کبھی کبھی جاتا بھی ہو تو اس کی نماز وہاں قصر ہے چاہے وہاں اس کی کوئی ملکیت ہو یا نہ ہو اور خواہ اس کے قوم والے اور رشتہ دار وہاں پر زندگی بسر کرتے ہوں یا نہ کرتے ہوں۔ ہاں اگر وہاں دس دن ٹھہرنے کا ارادہ کرے تو نماز پوری پڑھے۔ اسی طرح اگر کوئی اپنے اصلی وطن کے علاوہ کسی دوسری جگہ کو اپنی زندگی بسر کرنے کیلئے منتخب کرے اور چھ ماہ یاچھ ماہ سے کم یا زیادہ وہاں پر رہے اس کے بعد اسے چھوڑ دے تو نماز وہاں قصر ہوگی چاہے وہاں ملکیت رکھتا ہو یا نہ رکھتا ہو۔

مسئله شماره 1165دس دن رکنے کا ارادہ (1164)

ملاک و معيار دس دن ہيں نہ دس رات

مسئلہ 1165 :قصد اقامت کے لئے دس دن رہنا ضروری ہے پہلی رات اور آخری رات کا قیام ضروری نہیں ہے اس لئے اگر کوئی پہلے دن اذان صبح سے لے کر دسویں دن غروب آفتاب تک کہیں رہے تو نماز پور ی پڑھے (یعنی دس دن اور9 رات قیام کرے) اسی طرح اگر پہلے دن ظہر سے لے کر گیارہویں دن کے ظہر تک قیام کرے تب بھی نماز پوری ہوگی۔

مسئله شماره 1166دس دن رکنے کا ارادہ (1164)

نزديک کي چندجگہوں پر دس دن ٹہرنے کا ارادہ کرنا

مسئلہ 1166 : کسی بھی جگہ دس دن ٹھہرنے والے مسافر کو اختیار ہے کہ چند جگہوں پر رہنے کا ارادہ کرے بشرطیکہ ان جگہوں کا فاصلہ کم ہو (مثلا ایک دو کیلو میٹر یا کچھ زیادہ) اور کہا جائے کہ یہ مسافر نہیں ہے اسی طرح بڑے اور چھوٹے شہروں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ یعنی شہر بڑے ہوں یا چھوٹے، مسافر کے احکام کے سلسلہ میں ان میں کوئی فرق نہیں ہے۔

مسئله شماره 1167دس دن رکنے کا ارادہ (1164)

دس دن ٹہرنے کي نيت اس قصد کے ساتھ کہ اطراف ميں بھي جائے گا

مسئلہ 1167 : جس مسافر نے کسي جگہ دس دن ٹھہرنے کا ارادہ کرليا ہو اگر وہ شروع ہي سے ارادہ رکھتا ہو کہ دس دن کے قيام کے دوران اطراف ميں(بھي)جائے گا توجس جگہ جانا چاہتا ہے اگر وہ اتني دور نہيں ہے کہ مسافرت کے جزء ميں شمار کي جائے تب تو نماز کوپور پڑھے ليکن اگر وہ مسافرت کے جزء ميں شمار ہوتي ہے تو ان دس دنوں ميں نمازقصر پڑھے.

مسئله شماره 1168دس دن رکنے کا ارادہ (1164)

دس دن ٹہرنے کي نيت ليکن درميان ميں کسي رکاوٹ کا بھي احتمال ہو

مسئلہ 1168 : اگر مسافر کا ارادہ ہو کہ کسی جگہ پر دس دن قیام کرے گا لیکن یہ بھی احتمال ہو کہ کوئی رکاوت پیش آجائے گی تو اگر لوگ ایسے احتمال کی پرواہ نہ کرتے ہوں تو نماز پوری پڑھے۔ لیکن اگر رکاوٹ کے وجود کا قوی امکان ہو تو نماز قصر ہوگی۔

مسئله شماره 1171دس دن رکنے کا ارادہ (1164)

دس دن کے قيام کا ارادہ کرنے کے بعد منصرف ہوجانا

مسئلہ 1171 : اگر مسافر دس دن کے قیام کا ارادہ کرنے کے بعد منصرف ہوجائے یا مردد ہوجائے تو اگر یہ انصراف یا تردد کوئی چار رکعتی نماز پڑھنے سے پہلے ہوا ہو تو اس کی نماز قصر ہے اور اگر ایک چار رکعتی نماز پڑھ لینے کے بعد انصراف یا تردد کی صورت ہوئی ہے تو جب تک وہاں ہے نماز پوری پڑھے گا۔

مسئله شماره 1170دس دن رکنے کا ارادہ (1164)

دس دن سے زيادہ دنوں کا حکم

مسئلہ 1170 : اگر مسافر کو معلوم ہو کہ مثلا آخر ماہ میں دس دن یا دس سے زیادہ باقی ہیں اور ارادہ کرے کہ کسی جگہ پرمہینے کے آخر تک رہے گاتو اس کی نماز قصر ہے اسی طرح اگر اس کو معلوم نہ ہو کہ آج مہینہ کی کونسی تاریخ ہے اور آخر ماہ میں کتنے دن رہ گئے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ قصد کرے کہ آخر ماہ تک قیام کروں گاتو اگر واقعی آخر ماہ میں دس دن یا اس سے زیادہ باقی ہوں تو نماز پوری پڑھے۔

مسئله شماره 1182مسافر کي نماز کے مختلف مسائل (1182)

وہ مقامات جہاں پر مسافر کو قصر يا پوري نماز پڑھنے کا اختيار ہے

مسئلہ 1182 : مسافر کو چارجگہوں پر اختيار ہے چاہے پوري نماز پڑھے يا قصر پڑھے.1 مسجد الحرام.2 مسجد رسول.3 مسجد کوفہ.4 حرم حضرت سيد الشہداء .ويسے ان تمام مقامات پر بہتر ہے کہ پوري نماز پڑھے رسول خدا اور آئمہ ہدي کے زمانہ ميں جو مسجد الحرام تھي يا اس کے بعد اس ميں جو اضافے کئے گئے ہيں يا آئندہ کئے جائيں گے ان ميں کوئي فرق نہيں ہے(سب ہي مسجد الحرام کے حکم ميں ہيں)يہي صورت مسجد کوفہ اور حرم سيد الشہداء کي بھي ہے.

مسئله شماره 1183مسافر کي نماز کے مختلف مسائل (1182)

اگر مسافر پوری نماز پڑھ لے

مسئلہ 1183 : جس کو معلوم ہے کہ وہ مسافر ہے اور يہ بھي جانتا ہے کہ مسافر کو نماز قصر پڑھني چاہئے اگر وہ عمدا پوري نماز پڑھتا ہے تو اس کي نماز باطل ہے اسي طرح اگر بھول جائے کہ مسافر کي نماز قصر ہے اور پوري پڑھ لے تب بھي اعادہ ضروري ہے اسي طرح اگر نماز مسافر کے حکم سے واقف تھا ليکن اس بات کي طرف متوجہ نہيں تھا کہ وہ حالت سفر ميں ہے اور نماز پوري پڑھ لے(تب بھي اعادہ ضروري ہے)البتہ اگر وہ اس حکم ہي کو نہ جانتا ہو کہ مسافر کي نماز قصر ہوتي ہے اور ابھي تک اس نے اس مسئلہ کو سنا ہي نہ تھا تو اگر وہ قصر کي جگہ پوري پڑھ لے تو اس کي نماز صحيح ہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی