سود کے احکام
مسئلہ 1767: عيب دار اور اچھي چيز، مرغوب و نامرغوب چيز يا دوسرے اعتبار سے اگر قيمت ميں فرق ہو تو اس کو بھي زيادتي سے بيچنا سود ہے مثلا دس کيلو مرغوب يا سالم گيہوں کو دے کر پندرہ کلو نامرغوب يا عيب دار گيہوں کا ليتا بھي سود ہے اور حرام ہے اس بناپر سونے کي کوئي چيز دے کر اس کے عوض زيادہ ناساختہ سونا لے يا مس ساختہ کودے کر زيادہ ٹوٹے ہوئے مس کولے يا اول نمبر چاول دے کر دوسرے تيسرے درجہ کا زيادہ جاول لے تو يہ سب سود ہے اور حرام ہے جبکہ اگر غير جنس کي بھي زيادتي ہو مثلا دس کلو اعلي گيہوں دے کر دس کلو نامرغوب گيہوں اور دس روپے لے تو يہ بھي سود ہے اور حرام ہے بلکہ اگر زيادہ تہ لے ليکن شرط کرے کہ خريدار ہمارا يہ کام کردے مثلا، تو وہ بھي سودہے اور حرام ہے.