مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش :حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1767سود (ربا) (1766)

سود کے احکام

مسئلہ 1767: عيب دار اور اچھي چيز، مرغوب و نامرغوب چيز يا دوسرے اعتبار سے اگر قيمت ميں فرق ہو تو اس کو بھي زيادتي سے بيچنا سود ہے مثلا دس کيلو مرغوب يا سالم گيہوں کو دے کر پندرہ کلو نامرغوب يا عيب دار گيہوں کا ليتا بھي سود ہے اور حرام ہے اس بناپر سونے کي کوئي چيز دے کر اس کے عوض زيادہ ناساختہ سونا لے يا مس ساختہ کودے کر زيادہ ٹوٹے ہوئے مس کولے يا اول نمبر چاول دے کر دوسرے تيسرے درجہ کا زيادہ جاول لے تو يہ سب سود ہے اور حرام ہے جبکہ اگر غير جنس کي بھي زيادتي ہو مثلا دس کلو اعلي گيہوں دے کر دس کلو نامرغوب گيہوں اور دس روپے لے تو يہ بھي سود ہے اور حرام ہے بلکہ اگر زيادہ تہ لے ليکن شرط کرے کہ خريدار ہمارا يہ کام کردے مثلا، تو وہ بھي سودہے اور حرام ہے.

مسئله شماره 1951قرض کے احکام (1941)

سود کے پيسه يا اس حلال پيسه سے جس مي سود مخلوط هوگيا هو لباس بنانا

مسئلہ 1951:اگر لباس خريد کر اس کي قيمت ميں سود پرلي ہوئي رقم دے يا جو رقم سودي مال سے مخلوط ہو اس کو مالک لباس کو ديدے تو اگر خريد تے وقت ہي اس کي نيت يہ رہي ہو کہ اس قسم کي رقم اس کودے گاتب تو اس لباس کا پہننا اس ميں نماز پڑھنا محل اشکال ہے ليکن اگر خريد تے وقت يہ نيت نہ رہي بلکہ بعد مين ايسا ارادہ کرليا ہو تب کوئي حرج نہيں ہے ليکن مال حرام دے کر وہ برئي الذمہ نہيں ہوگا.

مسئله شماره آفتاب (207مطهرات (168)

سورج (207

مسئلہ 207 : آفتاب کي گرمي زمين اور چھت کو پاک کرتي ہے? ليکن مکان، دروازہ، کھڑکي وغيرہ کے پاک کرنے ميں اشکال ہے.

مسئله شماره 208سورج (آفتاب) (207

سورج سے پاک ہونے کے شرايط

مسئلہ 208 : زمین اور چھت چند شرائط کے ساتھ سورج کی تپش سے پاک ہوتے ہیں:اول : نجس چیزمیں سرایت کرنے والی رطوبت ہو، لہذا اگر خشک ہو تو پہلے تر کردیں تاکہ آفتاب کے ذریعہ خشک ہو۔دوم : عین نجاست کے پہلے دور کردینا چاہئے۔سوم : آفتاب کی روشنی براہ راست اس پر پڑے یہ نہ ہو کہ بادل وغیرہ کے پیچھے سے آفتاب کی روشنی پڑے ہاں اگر بادل اتنا باریک ہو کہ آفتاب کی روشنی کو روک نہ سکے تو کوئی حرج نہیں ہے لیکن اگر سورج کی روشنی شیشے کے پیچھے سے پڑے تو بھی کوئی حرج نہیں ہے۔چہارم : نجس چیز آفتاب کی تپش سے خشک ہو لیکن اگر ہوا یا کسی اور گرمی کی وجہ سے خشک ہو تو کافی نہیں ہے۔ ہاں دوسری چیز اتنی کم ہو کہ لوگ کہیں کہ آفتاب کی حرارت سے خشک ہوئی ہے تو کافی ہے۔

مسئله شماره 903

سورہ توحيد يا کافرون سے کسي دوسرے سورہ کي طرف عدول کرنا

مسئلہ 903: سورہ قل ھو اللہ اور سورہ قل يا ايھا الکافرون سے کسي دوسرے سورے کي طرف عدول کسي بھي نماز ميں جائز نہيں ہے سوائے نماز جمعہ کے پس نماز جمعہ ميں اگر ان دونوں(قل ھو اللہ احد اور قل يا ايھا الکافرون)ميں سے کسي کو شروع کردے اور نصف تک نہ پہونچا ہو تو ان کو چھوڑ کر سورہ جمعہ يا منافقين پڑھ سکتا ہے.

مسئله شماره 898

سورہ سے پہلے حمد کا پڑھنا

مسئلہ 898 : سورہ سے پہلے حمد کا پڑھنا واجب ہے اور اگر عمدا اس کے خلاف کرے گا تو اس کی نماز باطل ہوجائے گی اوراگر اشتباہا ایسا کرے اور رکوع سے پہلے یاد آجائے تو پلٹ کر صحیح پڑھے لیکن اگر حد رکوع میں پہونچ جانے کے بعد یاد آئے تو نمازصحیح ہے۔ یہی صورت ہے اگر حمد یا سورہ یا دونوں کو بھول جائے۔

مسئله شماره 897

سورہ کو نہ پڑھنا

مسئلہ897 : تنگی وقت میں یا ایسی جگہ جہاں چور یا درندہ کا خطرہ ہو تو سورہ کو چھوڑ سکتا ہے اسی طرح اگر کسی اہم کام میں جلدی ہو تب بھی سورہ کو چھوڑ سکتا ہے۔

مسئله شماره 905

سورہ کي کسي آيت کا بھول جانا

مسئلہ 905 : اگر سورہ کے کچھ حصہ کو بھول جائے یا تنگی وقت کی وجہ سے پورا سورہ نہ پڑھ سکے تو اس کو چھوڑ کر دوسرا سورہ پڑھ سکتا ہے خواہ نصف سے گزر چکا ہو یا ابھی تک نہ پہونچا ہو ،سورہٴ قل ھو اللہ احد ہو یا قل یا ایھا الکافرون ہویا کوئی اور ۔

مسئله شماره 251برتنوں کے احکام (246)

سونے اور چاندي کو کسي اوردھات کے ساتھ ملا کر برتن بنانا

مسئلہ 251 : اگر سونے يا چاندي کے ساتھ کوئي اور دھات ملا کر کوئي ايسا برتن بنائيں جس کو سونے يا چاندي کا برتن نہ کہا جاسکے تو اس کے استعمال ميں کوئي حرج نہيں ہے ليکن اگر صرف سونے اور چاندي کو مخلوط کريں تو حرام ہے.

مسئله شماره 1615مال کي زکات کے احکام (1586)

سونے اور چاندي کي زکات کے شرائط

مسئلہ 1615: سونے کے دو نصاب ہيں :پہلا نصا ب :بيس مثقال شرعي ہے جو 15 مثقال معمولي کے برابر ہو تا ہے جب سونا ديگر شرائط کے ساتھ اس مقدار کے برابر ہو تو اس کا چا ليسو ں حصّہ سوميں ڈھائي بہ عنوان زکوة دے اور اگر اس سے کم ہو تو زکوة واجب نہيں ہو گي .دوسرا نصاب :4مثقال شرعي ہے جو 3مثقال معمولي کے برابر ہو تا ہے يعني اگر 15 مثقال معمولي پر 3 مثقال معمولي کا اضافہ ہو جائے تو پورے 18 مثقال کي زکوة ڈ ھائي فيصد کے حساب سے دے اور اگر 3مثقال معمولي سے کم کا اضافہ ہو تو صرف 15 کي زکاةدينا ہوگي باقي پر زکوة نہ ہو گي اسي حساب سے چاہے جتنا زيادہ ہو تا جائے زکات ہوگي يعني اگر 3مثقال کاا ضافہ ہو جائے تو پورے کي زکوة دے اور 3 سے کم کا اضافہ ہو تو اس اضافہ پر زکوة نہ ہو گي .

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی