مزدور کي مزدوري ادا کرنے کا بہترين وقت
مسئلہ 1868:مزدور کي مزدوري پسينہ خشک ہو نے سے پہلے دينا مستحب ہے ہاں اگر مزدور خودہي روزانہ نہ لينا چاہے بلکہ ماہ نہ ماہ لينا چاہے تو اور بات ہے .
مسئلہ 1868:مزدور کي مزدوري پسينہ خشک ہو نے سے پہلے دينا مستحب ہے ہاں اگر مزدور خودہي روزانہ نہ لينا چاہے بلکہ ماہ نہ ماہ لينا چاہے تو اور بات ہے .
مسئلہ 1869:کرايہ پردي ہو ئي چيز اگر کرايہ دار کے تحويل ميں جائے مگر وہ قبضہ ميں نہ لے يا قبضہ ميں لے تو لے مگر اس سے فائدہ نہ اٹھائے تب بھي اس کو کرايہ دينا ہو گا .
مسئلہ 1870:اگر کوئي شخص معين دن ميں کسي کام کو انجام دينے کے لئے اجير ہو اور اس دن کام کرنے کے لئے ائے ليکن مالک اس کے سپرد کام نہ کرے تو اس کي اجرت دے مثلا اگر مستري کو ايک مکان نبانے کے لئے معين دن کے لئے اجير کرے اور مستري اس معين دن کام کرنے کے لئے ائے ليکن مالک اس کو کام نہ دے تو اس کي اجرت مالک پر ہو گي بشرطيکہ مستري اس دن بے کار رہے اور اگر اپنے لئے دوسرا کام تلاش کرلے يا خود اپنا کام کرے تو احتياط يہ ہے کہ اگر دوسرے کام کي مزدوري کم ہو تو جس قدر کم اجرت ملے اسے مالک سے لے.
مسئلہ 1871:اجارہ کي مدت ختم ہونے کے بعد يا در ميان ميں پتہ چل جائے کے اجارہ باطل تھا تو کرايہ دار معمولا جو کرايہ ہوتاہے وہ مالک کودے، (خواہ وہ طے شدہ کرايہ سے کم ہو يا زيادہ) مثلا اگر عام کرايہ ايک ہزار روپيہ ماہانہ ہے ليکن اس نے پانچ سو روپے ماہانہ يا دوہزار ماہانہ طے کےا ہو تو اس کو وہي ايک ہزار روپيہ ماہانہ کے حساب سے دينا ہوگا.
مسئلہ 1872:اگر اجارہ پردي گئي چيز تلف ہوجائے يا عيب دار ہوجائے اور کرايہ دار نے اس کي حفاظت ميں کوئي کوتاہي نہ کي ہو اور اس سے فائدہ حاصل کرنے ميں زيادتي نہ کي ہو تو وہ ضامن نہيں ہے مثلا درزي کو سينے کے لئے کپڑا ديا گياہو اور چور اس کو چرالے يا اگ لگ جائے تو اگر اس کي حفاظت ميں کوتاہي نہ کي ہو تو وہ ذمہ دار نہيں ہے ليکن اگر اشتباہا با کسي بھي وجہ سے خود ہي ضايع کردي ہو يا عيب دار کرديا ہو تو وہ ضامن ہے.البتہ اگر عيب خود اس چيز کي وجہ سے ہو مثلا کپڑا ہي اس قسم کا ہو کہ استري کرنے سے خراب ہوجاتا ہو تو اس صورت ميں ضامن نہيں ہے.
مسئلہ 1873:اگر قصاب حيوان کا سرکاٹ کر اس کو حرام کردے تو قصاب پر واجب ہے کہ حيوان کي قيمت مالک کودے خواہ مفت ميں سرکو کاٹاہو يا مزدوري لے کرکاٹاہو اور ايسي صورت ميں مزدوري کا بھي مستحق نہ ہوگا.
مسئلہ 1874: اگر حيوان کو کسي ٹوٹ جانے والے سامان کو اٹھا نے کے لئے کرايہ پر دياجائے اور وہ حيوان پھسل کر گرجائے يا بھاگ کھڑا ہو اور سامان ٹوٹ جائے تو حيوان کا مالک ضامن نہيں ہے ليکن اگر مارنے کہ وجہ سے بھاگے اور سامان ٹوٹ جائے يا اطمينان بخش راستے سے پہنچانے ميں کوتاہي کرے اور حيوان گرجائے اور سامان ٹوٹ جائے تو ضامن ہے يہي حکم گاڑي کے الٹ جانے پرہے اگر مالک کي کسي کوتاہي کي بنا پر گاڑي الٹ جائے يا ضائع ہوجائے تو وہ ضامن ہے ليکن اگر صحيح و سالم گاڑي کا کسي وجہ سے کوئي پرزہ و غيرہ ٹوٹ جائے اور اس کي وجہ سے گاڑي الٹ جائے اور سامان ٹوٹ جائے تو وہ ضامن نہيں ہے.
مسئلہ 1875: ڈاکٹر بيمار کا اپريشن کرنے ميں يا بچے کي ختنہ کرنے ميں سہل انگاري سے کام لے اور بيمار يا بچہ کو کوئي نقصان پہنچ جائے يا مريض مرجائے تو وہ ضامن ہے اسي طرح اگر ڈاکٹر غلطي کرے اور نقصان پہنچ جائے تو ضامن ہے ليکن اگر کوتاہي نہ کرے اور غلطي بھي نہ کرے بلکہ دوسرے اسباب کي بنا پر بيمار کو نقصان پہنچے يا مريض مرجائے تو ڈاکٹر ضامن نہيں ہے ليکن شرط يہ ہے کہ بچے کے سلسلے ميں ولي کي اجازت سے علاج شروع کيا ہو.
مسئلہ 1877: ڈاکٹر اور جراح اپني ان غلطيوں کے جن کے وہ مرتکب ہوتے ہيں ضامن نہ ہونا چاہيں تو مريض يا ولي سے کہديں کہ اگر غلطي سے کوئي نقصان پہنچ جائے تو ميں ضامن نہيں ہوں اور مريض يا ولي (سرپرست) قبول کرے تو ايسي صورت ميں اگر اس نے وقت اور لازمي احتياط کو پيش نظر رکھا ہو اور اس کے با وجود مريض کو نقصان پہنچ جائے يا وہ مرجائے تو وہ ضامن نہيں ہے.
مسئلہ 1878: مالک اور کرايہ دار با سمي رضامندي سے اجارہ کو ختم کرسکتے ہيں اسي طرح قرارداد ميں اگر کسي ايک کو يا دونوں کو معاملہ توڑنے کا حق ديا گيا ہو تو اس کے مطابق اجارہ کو توڑ سکتے ہيں.
مسئلہ 1879: اگر مالک يا کرايہ دار پہلے سے کرائے سے با خبر نہ ہو اور خسارہ واقع ہو تو اجارہ کو ختم کرسکتا ہے ليکن اگر کرايہ کے وقت شرط کرلي ہو کہ نقصان ہونے کي صورت ميں بھي معاملہ ختم کرنے کا حق نہيں ہوگا تب اجارہ کو ختم نہيں کرسکتا.
مسئلہ 1880:اگر کوئي چيز کرايہ پر دے اور کرايہ دار کے قبضے ميں پہنچنے سے پہلے اس کو کوئي غصب کرلے تو کرايہ دار کو حق ہے کہ اجارہ کو ختم کردے اور يہ بھے کرسکتاہے کہ جتني مدت تک وہ چيز غاصب کے قبضہ ميں رہے اس کا عرف عام ميں جو کرايہ ہوتا ہو اس سے لے اور اتني مدت تک صبر کريں.ليکن اگر قبضہ ميں لينے کے بعد کوئي اس کو غصب کرے تو اجارہ کو ختم نہيں کرسکتا.